عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

جموں و کشمیر کےرامبن، میں ’’جھولا بیلی سسپنشن برج‘‘ کو مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی موجودگی میں آمد و رفت  کے لیے کھول دیا گیا


ڈاکٹر سنگھ نے میترا برج اور فلائی اوور کا معائنہ کیا، جس کے مکمل ہونے کے بعد سری نگر اور جموں کے درمیان سفر کا وقت 4 گھنٹے تک کم ہو جائے گا

مرکزی وزیر نے کہا کہ  جموں و کشمیر اور شمال مشرقی علاقے ہمیشہ سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے لیے ترجیحی علاقے رہے ہیں

Posted On: 13 NOV 2022 7:00PM by PIB Delhi

ماضی میں سابقہ  حکومتوں پر پہاڑی علاقے کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے، سائنس و ٹکنالوجی اور علوم  ارضیات کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،  وزیر اعظم کے دفتر ، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے جان بوجھ کر پہاڑی علاقوں کو نظر انداز کیا جبکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ان علاقوں پر خصوصی توجہ دی ہے۔

نئے تعمیر شدہ جھولا بیلی سسپنشن برج پر ،جسے غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا، رسمی طور پر پیدل چلنے کے بعد ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، کئی دہائیوں پرانا یہ پل غیر محفوظ اور حادثات کا شکار تھا لیکن پھر بھی ماضی کی کسی حکومت نے اس کی پرواہ نہیں کی اور قومی شاہراہ کے ٹریفک کو عام لوگوں کے لیے  شدید خطرہ لاحق ہونے کی اجازت دی۔ انہوں نے امید ظاہر کی، ایک دن تجزیہ کار یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ یہاں کے لوگوں کووزیر اعظم مودی کے آنے اور انہیں انصاف دلانے کے لیے تقریباً 70 سال تک کیوں انتظار کرنا پڑا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00101FL.jpg

قبل ازیں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شہر کے اہم بازاروں میں چہل قدمی کی اور ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پل کی تعمیر پر راحت کی سانس لی ہے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ شہر کا بائی پاس میترا برج اور فلائی اوور دن رات ڈبل شفٹوں میں زیر تعمیر ہیں۔ ان کی تکمیل کے بعد، اور رامبن سے آگے قومی شاہراہ کے بقیہ حصے کی تکمیل کے بعد، جموں سے سری نگر تک سڑک کے سفر کا وقت صرف چار گھنٹہ رہ جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےبتایا کیا کہ ایک وقت تھا جب رامبن میں صرف ایک سرکاری ہائی اسکول تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج  ضلع میں ایک درجن سے زیادہ ڈگری کالج اور ہائیر سیکنڈری اسکول ہیں اور بتایا کہ ایسا صرف پچھلے آٹھ سالوں میں ہوا ہے۔ اتنا ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ کستی گڑھ اور اکھرال جیسے دور دراز علاقوں میں ڈگری کالج قائم کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہم نے مذہب، ذات، نسل یا پارٹی کی ترجیحات سے بالاتر ہو کر ان لوگوں تک پہنچنے کی پالیسی پر عمل کیا ہے جن کو ہماری ضرورت ہے اور ان کی ضرورت کے مطابق پروجیکٹوں کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سیاسی کلچر ووٹ کی نظر سے بالاتر ہو گا۔ ان نوجوانوں کے فائدے کے لیے دوسروں کی پیروی کریں جن کی توانائی امرت کال کے اگلے 25 سالوں تک قوم کی تعمیر میں اپنا تعاون پیش کرنے  والی ہے۔

اسٹارٹ اپ تحریک کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جلد ہی زراعت سے متعلق ایک جامع منصوبہ بنایا جائے گا جس کے لیے یہاں  بہت زیادہ وسائل ہیں اور جو نوجوانوں کے لیے روزی روٹی کا ایک منافع بخش ذریعہ ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سے پہلے کبھی بھی دریائے چناب کے وسائل کا پوری طرح سے استعمال نہیں کیا گیا تھا اور اب سابقہ ​​ڈوڈہ ضلع میں متعدد پاور پروجیکٹوں کی کہکشاں ہے۔ یہ خطہ شمالی ہندوستان کا پاور ہب بننے جا رہا ہے اور دیگر ریاستوں کو بھی بجلی فراہم کرے گا۔ انہوں نے نادھا ٹاپ پر ریلے ریڈیو اسٹیشن کی تعمیر کے گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران کیے گئے دیگر یادگار کاموں کابھی ذکر  کیا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

12479

 

 



(Release ID: 1875705) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Marathi , Hindi