بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

صنعت اور تکنیکی ماہرین نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پی ایم گتی شکتی اسکیم کے تحت اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو مستحکم  بنانے سے  یکسر تبدیلی آئے گی

Posted On: 12 NOV 2022 7:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 12نومبر، 2022/  صنعت اور نقل و حمل سے متعلق تکنیکی ماہرین نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پی ایم گتی شکتی اسکیم کے تحت اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو مستحکم بنانے سے  خطے کے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

وارانسی میں ’پی ایم گتی شکتی ملٹی موڈل واٹر ویز سمٹ 2022‘ کے دوسرے دن، ماہرین نے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی ترقی اور ملک کی جامع لاجسٹکس اور سپلائی چین میں اپنی شرکت بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

ماہرین نے امید ظاہر کی کہ پی ایم گتی شکتی اسکیم سے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت ملے گی، جس کے اثرات دنیا بھر میں دیکھے جائیں گے۔

ڈاکٹر نین شرما، چیف کنسلٹنٹ، انووینٹی واٹر سلیوشنز اور سابق پروفیسر، آئی۔ آئی۔ ٹی، رڑکی نے آبی گزرگاہوں کے بندوبست میں اپنے وسیع تجربے کی بنیاد پر اختراعی تکنیکی طریق کار کی وضاحت کی۔ ڈاکٹر شرما نے کہا کہ ’’جدید تکنیکی طریقے کا استعمال دریائے گنگا میں بڑے پیمانے پر گاد کو صاف کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔‘‘

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، بھارت کی اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی اتھارٹی کے چیئرمین جناب سنجے بندوپادھیائے نے کہا کہ اندرون ملک آبی گزرگاہیں بھارت کے اندرونی علاقوں کے لیے شہ رگ بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس سے دیہی معیشت کو عالمی منڈی تک آسان رسائی فراہم کرکے نمایاں تبدیلی لائی جا سکے گی۔

ہفتہ کو کانفرنس کے دوسرے دن منعقدہ متعدد اجلاس میں ماہرین نے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل کے لیے فیئر ویز کی ترقی اور انتظام کے لیے مختلف چیلنجز اور ان کے حل کے بارے میں اپنے منفرد نقطہ نظر پیش کیے۔

گزشتہ دو روز منعقدہ اجلاس کی بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے ماہرین نے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کی پیچیدگیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ بنیادی ڈھانچے کو کیسے مستحکم کیا جائے اور اس کا آئندہ کا خاکہ کیا ہونا چاہیے۔

جناب اوم پرکاش شا، پروفیسر، آئی آئی ٹی، کھڑگپور، نے پنٹون پلوں کو فوری طور پر کھولنے اور بند کرنے کے نظام کے لیے ایک طریقہ کار پیش کیا، جس سے جہاز کے کام کاج میں وقت بچانے میں زبردست مدد ملے گی۔ انہوں نے اس نظام کے استعمال اور انتظام کے لیے مناسب تربیت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

جناب ہیری۔ جہاز رانی کے شعبے کے ایک بین الاقوامی ماہر ڈی۔ لیئر نے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو فروغ دینے اور ملک کی زیادہ جامع لاجسٹکس اور سپلائی چین میں اس کی شمولیت میں اضافے کے لیے سرکاری پالیسیوں کو فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

کیپٹن اندراویر سولنکی نے دریاؤں میں نقل و حمل کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی طرف سے حوصلہ افزائی اور ضروری مدد پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اس وقت جہاز چلانے والوں کو درپیش مختلف مسائل اور ان کے حل کی بھی وضاحت کی۔

جناب یاکو کلائی ویٹ، رائل آئی۔ایچ۔سی نے، اندرون ملک آبی گزرگاہوں میں مختلف قسم کے ڈریجرز کی دستیابی اور استعمال کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دیا۔

میٹنگ میں شرکت کرنےو الی قانونی شخصیتوں میں حکومت ہند اور ریاستی سرکاروں کے سینئر افسران اور پرائیویٹ شعبے کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ سمٹ کے اس تکنیکی اجلاس میں عالمی بینک اور بنگلہ دیش کی حکومت کے حکام نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ حکومت اتر پردیش کے نمائندے، نیپال اور بھوٹان کے نمائندے بھی موجود تھے۔

بھارت کی اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی اتھارٹی (اے ڈبلیو اے وائی) کے زیراہتمام منعقد ہونے والی یہ 2 روزہ کانفرنس پی ایم گتی شکتی این۔ ایم۔پی،  اس کے اجزاء اور اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر ان کی اہمیت کو مزید اجاگر کرے گی۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال، ٹیکسٹائل، کامرس اور صنعت اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

******************

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

13.11.2022

U 12463

 



(Release ID: 1875595) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi