امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستانی معیشت کو 2027 تک دنیا میں تیسرے مقام پر آنے سے کوئی نہیں روک سکتا: وزیر داخلہ امت شاہ



ہندوستان 2025 تک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن جائے گا: وزیر داخلہ امت شاہ

مودی حکومت کے غربت کے خاتمے کے پروگراموں کی وجہ سے ہندوستان میں 60 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے معیشت میں اپنا حصہ ڈالنا شروع کر دیا ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سیاسی استحکام اور شفاف حکمرانی کی وجہ سے، ہندوستان ایک تیز رفتار معیشت بن گیا ہے

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے تمل ناڈو حکومت سے اپیل کی کہ وہ طبی اور تکنیکی تعلیم میں تمل کو ذریعہ تعلیم کے طور پر متعارف کرائے

وزیر اعظم نریندر مودی نے تمل ناڈو کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا سب سے بڑا موقع دیا ہے

Posted On: 12 NOV 2022 7:13PM by PIB Delhi

وزیر داخلہ امت شاہ نے آج تمل ناڈو حکومت سے اپیل کی کہ ریاست میں طبی اور تکنیکی تعلیم میں تمل کو ذریعہ تعلیم کے طور پر متعارف کرائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012S3H.jpg

تمل ناڈو میں انڈیا سیمنٹس کی پلاٹینم جوبلی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ‘‘میں تمل ناڈو کی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ طبی اور تکنیکی تعلیم میں تمل کو ذریعہ تعلیم کے طور پر متعارف کرائے۔ کئی ریاستی حکومتوں نے یہ کوشش کی ہے اور طلباء نے تعلیم حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔ اس سے تعلیمی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔’’

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ تمل کو مادری زبان کے طور پر متعارف کروانے سے طلباء کو تمل میڈیم میں اپنے اسباق کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی اور انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور اپنی مادری زبان کو ذریعہ تعلیم کے طور پر اپنے مضامین میں مزید تحقیق کرنے میں مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZGD6.jpg

انہوں نے کہا کہ تمل دنیا کی قدیم ترین زبانوں میں سے ایک ہے۔ تمل زبان کا تحفظ اور فروغ پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 1350 سیٹوں پر تمل کو ذریعہ تعلیم کے طور پر متعارف کرانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صرف 50 سیٹوں میں تمل کو ذریعہ تعلیم کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘اگر تمل ناڈو حکومت تمل زبان میں طبی اور تکنیکی تعلیم فراہم کرنے کا اقدام کرتی ہے، تو یہ اپنے آپ میں زبان کے فروغ کے لیے ایک عظیم خدمت تصور کی جائے گی۔’’  اسی پروگرام میں انہوں نے اعلان کیا کہ ہندوستان 2025 تک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔ وزیر داخلہ نے معزز حاضرین سے کہا کہ “گزشتہ آٹھ سالوں میں ہندوستان نے برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 11ویں بڑی معیشت سے 5ویں بڑی معیشت بننے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ یہاں تک کہ مورگن اسٹینلے کے ذریعہ کئے گئے ایک حالیہ مطالعہ نے بھی پیش گوئی کی ہے کہ ہندوستانی معیشت کو 2027 تک دنیا میں تیسرے نمبر پر آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔’’

اس کامیابی کو حاصل کرنے میں بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے اہم کردار کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اسے ممکن بنانے کے لیے متعدد موثر پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘خلا کے شعبے میں ہو، ڈرون کا شعبہ ہو، یا ہندوستان کو دفاعی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانا، وزیر اعظم نریندر مودی نے موجودہ پالیسیوں میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔’’

وزیر داخلہ نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نے تمل ناڈو کو دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا سب سے بڑا موقع دیا ہے، تمل ناڈو دفاعی صنعتی راہداری جو چنئی، تروچیراپلی، کوئمبٹور، سیلم اور ہوسور کو جوڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘چاہے وہ کوئلے کے شعبے کے لیے، تجارتی کان کنی کے شعبے کے لیے، اسٹارٹ اپس کے لیے یا بینکنگ سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لیے پالیسیاں بنانا ہو، نریندر مودی حکومت نے متعدد موثر اور شفاف پالیسیاں متعارف کروائی ہیں’’۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ تحقیق اور ترقی کو تقویت دینے کے لیے مودی حکومت نے مختلف شعبوں میں نئی ​​پالیسیاں متعارف کروائی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں یہاں صرف ایک مثال دوں گا- جب پوری دنیا اس صدی کی وبائی بیماری سے لڑ رہی تھی، ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک تھا جنہوں نے اپنی ویکسین کی پیداوار کی۔ اتنا ہی نہیں اب تک ہندوستان نے 225 کروڑ کووڈ کے ٹیکے لگائے ہیں اور 85 ممالک کو ویکسین بھیج کر بحران سے نکلنے میں مدد کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کے غربت کے خاتمے کے پروگراموں کی وجہ سے ہندوستان میں 60 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے معیشت میں اپنا حصہ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔

‘‘پہلے وہ غربت میں اپنی روزمرہ کی ضرورت پوری کرنے میں اس قدر الجھے ہوئے تھے کہ وہ معیشت میں حصہ ڈالنے کے بارے میں شاید ہی سوچ سکتے تھے۔ لیکن نریندر مودی حکومت نے ایسے ہر گھر کو بیت الخلا کی سہولت دی ہے، بجلی کا کنکشن، گھر، گیس کنکشن اور یہاں تک کہ صحت کا 5 لاکھ تک کا خرچہ آج حکومت فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان سہولیات کی وجہ سے 60 کروڑ کی آبادی کا معیار زندگی بلند ہوا ہے۔ اب انہوں نے نئی امنگوں کے ساتھ معیشت میں اپنا حصہ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔

‘‘مجھے لگتا ہے کہ ان اقدامات نے خود ان 60 کروڑ لوگوں میں امیدوں کو جلا کر معیشت کو بڑا فروغ دیا ہے۔’’

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی استحکام اور شفاف حکمرانی کی وجہ سے ہندوستان آج ایک تیز رفتار معیشت بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘‘ہندوستان کی کامیابیوں کو آج پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔ آئی ایم ایف نے ہندوستان کو تاریک زون میں ایک روشن مقام قرار دیا ہے۔’’

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے اندازے کے مطابق ہندوستان سال 23-2022 میں جی ڈی پی میں 6.8 فیصد اضافے کے ساتھ جی 20 میں دوسرے نمبر پر ہوگا۔

اس نے یہ بھی اندازہ لگایا ہے کہ سال 24-2023 میں ہندوستان جی ڈی پی میں 6.1 فیصد اضافے کے ساتھ جی 20 میں پہلے نمبر پر آئے گا۔

ہندوستان کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اخراجات پر توجہ مرکوز کی ہے اور سال 23-2022 میں اس نے گزشتہ سال کے مقابلے میں سرمایہ خرچ میں 46.8 فیصد اضافہ کیا ہے اور اکتوبر 2022 میں جی ایس ٹی کی وصولی 1,51,718 کروڑ تھی جو کہ دوسرے نمبر پر ہے جو  اب تک کا سب سے بڑا مجموعہ۔

انہوں نے بتایا کہ اسی مہینے میں ہندوستان میں یو پی آئی کے لین دین کی تعداد 12.11 لاکھ کروڑ رہی اور 21 لاکھ گاڑیاں فروخت ہوئیں جو گزشتہ سال سے 7 لاکھ گاڑیاں زیادہ ہیں۔

تمل ناڈو پر حکومت کی خصوصی توجہ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘‘نریندر مودی حکومت نے تمل ناڈو کے ترجیحی شعبے کی ترقی پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی ہے۔ جب 2009 سے 2014 تک ملک میں یو پی اے کی حکومت تھی، تمل ناڈو کو 62,000 کروڑ روپے ملے تھے۔ لیکن اب یہ 1,19,455 کروڑ ہے جو کہ 91 فیصد کا اضافہ ہے۔ یو پی اے کے دور میں جنوبی ریاست کو امداد میں گرانٹ 35000 کروڑ تھی جو نریندر مودی کے دور حکومت میں بڑھ کر 95734 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو کہ 171 فیصد کا اضافہ ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 12461)


(Release ID: 1875515) Visitor Counter : 335


Read this release in: Marathi , Tamil , Kannada , English