امور داخلہ کی وزارت

’دہشت گردی کے لیے مالی تعاون پر قدغن – دہشت کے لیے کوئی پیسہ نہیں‘ کے موضوع پر تیسری وزارتی کانفرنس 18سے 19 نومبر کے دوران نئی دہلی میں منعقد کی جائے گی


اس کانفرنس کی میزبانی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ بین الاقوامی دہشت گردی کے مسئلے اور اس لعنت کے خلاف صفر برداشت کی حکومت کی پالیسی کو کتنی اہمیت دی جا رہی ہے

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اس کانفرنس میں حصہ لیں گے اور دہشت گردی کے خلاف بھارت کے عزم کو پیش کریں گے

کانفرنس کا مقصد دہشت گردی کے لیے مالی تعاون پر قدغن لگانے کے موضوع پر تبادلہ خیالات میں مزید اضافہ کرنا ہے

’دہشت کے لیے کوئی پیسہ نہیں‘ کے  عنوان سے منعقد ہونے والی یہ کانفرنس اس مسئلے پر مختلف ممالک کے درمیان تفہیم اور باہمی تعاون پیدا کرنے کے لیے بھارت کی کوششوں میں مزید اضافہ کرے گی

Posted On: 12 NOV 2022 10:57AM by PIB Delhi

وزارت داخلہ، حکومت ہند  نئی دہلی میں 18 سے 19 نومبر کے دوران ’دہشت کے لیے کوئی پیسہ نہیں ‘ کے موضوع پر تیسری وزارتی کانفرنس کا اہتمام کر رہی ہے۔

اس کانفرنس کی میزبانی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ بین الاقوامی دہشت گردی کے مسئلے اور اس لعنت کے خلاف صفر برداشت کی حکومت کی پالیسی کو کتنی اہمیت دی جا رہی ہے اور بین الاقوامی برادری کے درمیان اس مسئلے پر تبادلہ خیالات کیے جا رہے ہیں۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ اس کانفرنس میں حصہ لیں گے اور دہشت گردی کے خلاف بھارت کی جنگ میں ملک کے عزم کو پیش کریں گے، نیز دہشت گردی کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے لیے ملک کے معاون نظام کے بارے میں بتائیں گے۔

اس کا نفرنس کا مقصد دہشت گردی کے لیے مالی تعاون پر قدغن لگانے کے موضوع پر تبادلہ خیالات کو آگے بڑھانا ہے جس پر بین الاقوامی برادری کے ذریعہ پیرس (2018) اور میل بورن (2019) میں منعقدہ دو سابقہ کانفرنسوں کے دوران بھی گفتگو ہوئی تھی۔ اس کانفرنس میں دہشت گردی کو مالی تعاون فراہم کرنے والے تکنیکی، قانونی، ضابطہ جاتی اور امداد باہمی کے تمام تر پر پہلوؤں پر تبادلہ خیالات کیے جائیں گے۔ یہ کانفرنس دہشت گردی کے لیے مالی تعاون پر قدغن لگانے کے موضوع پر دیگر اعلیٰ سطحی سرکاری اور سیاسی بات چیت کے عمل میں تیزی لانے کے لیے بھی کوشش کرتی ہے۔

عالمی سطح پر، مختلف ممالک کئی برسوں سے دہشت گردی اور عسکریت پسندی سے متاثر ہیں۔ مختلف ممالک میں تشدد کے واقعات میں فرق ہوتا ہے، تاہم یہ اکثر ہنگامہ خیز جغرافیائی سیاسی ماحول اور طویل مسلح فرقہ وارانہ تنازعات کے نتیجہ میں پیدا ہوتے ہیں۔ اس طرح کے تنازعات کے نتائج کمزور حکمرانی، سیاسی عدم استحکام، اقتصادی تنگ دستی اور بڑے غیر منظم علاقوں کی شکل میں سامنے آتے ہیں۔ اس طرح کے ملک کی شمولیت سے دہشت گردی خصوصاً اس کی مالی معاونت میں اضافہ ہوتا ہے۔

بھارت تین دہائیوں سے زائد کے عرصہ سے مختلف اقسام کی دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت کا شکار رہا ہے، لہٰذا  یہ ملک یکساں طور پر متاثر دیگر ممالک کے درد  اور زخم کو سمجھتا ہے۔ امن پسند ممالک کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور دہشت گردی کے لیے مالی تعاون پر روک لگانے کی غرض سے ہمہ گیر باہمی تعاون کے لیے ایک رابطہ پیداکرنے کے سلسلے میں مدد فراہم کرنے  کے لیے، بھارت نے دو عالمی تقریبات کی میزبانی کی۔ ان میں سے ایک ماہ اکتوبر میں ’انٹرپول کی سالانہ جنرل اسمبلی ‘ کی شکل میں دہلی میں منعقد ہوئی ، اور دوسری ’اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی‘ کی میٹنگ ممبئی اور دہلی میں منعقد ہوئی۔ آئندہ منعقد ہونے والی این ایم ایف ٹی کانفرنس مختلف ممالک کے درمیان تفہیم اور باہمی تعاون کی کوششوں میں مزید اضافہ کرے گی۔

’دہشت کے لیے کوئی پیسہ نہیں‘ کے موضوع پر منعقد ہونے جا رہی تیسری کانفرنس کے دوران  دہشت گردی اور دہشت گردی کے لیے مالی تعاون کے سلسلے میں عالمی رجحانات، دہشت گردی کے لیے مالی تعاون فراہم کرانے کے رسمی اور غیر رسمی چینلوں  کا استعمال ، ابھرتی ہوئی تکنالوجیوں اور دہشت گردی کے لیے مالی تعاون اور متعلقہ مسائل سے نمٹنے کے لیے درکار بین الاقوامی تعاون جیسے موضوعات پر تبادلہ خیالات کیے جائیں گے۔ یہ کانفرنس دو دنوں کے دوران وسیع تر غورو خوض کے لیے 75 ممالک کے نمائندگان اور بین الاقوامی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کرے گی۔

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.12449



(Release ID: 1875410) Visitor Counter : 221