کامرس اور صنعت کی وزارتہ

مرکزنےجوارباجرا کی برآمدات اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ایکشن پلان تیارکیا ہے

Posted On: 10 NOV 2022 2:34PM by PIB Delhi

تغذائی اناج کی کھیپ کو فروغ دینے کے لیے، وزارت تجارت اور صنعت نے اپنی اعلیٰ زرعی برآمدات کو فروغ دینے والے ادارے، زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی بر آمداتی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ذریعے، دسمبر 2022 سے دنیا بھر میں ہندوستانی جوار باجراکی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کی ہے۔

جوارباجرا کی برآمدات کو فروغ دینے کا پروگرام ہندوستان کی اس تجویز کے پس منظر میں بھی بنایا گیا ہے جس کی 72 ممالک نے حمایت کی تھی جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے، 50 مارچ 2021 کو، 2023 کو جوار باجراکا بین الاقوامی سال (آئی وائی او ایم) قرار دیا تھا۔ حکومت فی الحال گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر آئی وائی او ایم- 2023کا اہتمام کر رہی ہے تاکہ ہندوستانی جوار باجراکے ساتھ ساتھ اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو دنیا بھر میں مقبول بنایا جا سکے اور اسے عوامی تحریک بنایا جا سکے۔

· ہندوستان نے 22-2021 کے دوران 34.32 ملین امریکی ڈالر مالیت کی جوار کی مصنوعات برآمد کیں۔

· جوار کی برآمدات پر زور، 2023 میں اقوام متحدہ کی طرف سے منائے جانے والے جوار باجراکے بین الاقوامی سال (آئی وائی او ایم) کے موافق ہے۔

· ہندوستانی جوارباجرا اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو دنیا بھر میں مقبول بنانے کے لیے، مرکز، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر آئی وائی او ایم- 2023کا اہتمام کر رہا ہے۔

· بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کو ہندوستانی جوار باجراکی برانڈنگ اور تشہیر میں شامل کیا جائے گا۔

ہندوستانی جوار باجراکی برآمدات کے فروغ کے لیے، مرکز نے 16 بین الاقوامی تجارتی نمائشوں اور خریدار فروخت کنندگان کے اجلاسوں (بی ایس ایم) میں برآمد کنندگان، کسانوں اور تاجروں کی شرکت کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

باجرے کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی مضبوط حکمت عملی کے مطابق، بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کو ہندوستانی جوار کی برانڈنگ اور تشہیر، بین الاقوامی شیفوں کے ساتھ ساتھ ڈیپارٹمنٹل اسٹورز، سپر مارکیٹس اور ہائپر مارکیٹس جیسے ممکنہ خریداروں کو بی 2 بی میٹنگز اور براہ راست ٹائی اپس کے انعقاد کے لیے شامل کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ، ہدف بنائے گئے ممالک کے ہندوستان میں غیر ملکی مشنوں کے سفیروں اور ممکنہ درآمد کنندگان کو بھی باجرا پر مبنی مختلف مصنوعات کی نمائش کے لیے مدعو کیا جائے گا،جس میں کھانے کے لیے تیار جوارباجرا کی مصنوعات اور بی2بی میٹنگوں میں سہولت فراہم کرنا شامل ہے۔

اے پی ای ڈی اےنے جنوبی افریقہ، دبئی، جاپان، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، سعودی عرب، سڈنی، بیلجیئم، جرمنی، برطانیہ اور امریکہ میں جوار کی تشہیری سرگرمیوں کو منظم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں فوڈ شوز، خریدار بیچنے والے سے ملاقاتیں اور روڈ شوز میں ہندوستان کے مختلف شراکت داروں کی شرکت کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

ہندوستانی جوارباجرا کے فروغ کے ایک حصے کے طور پر، اے پی ای ڈی اے نے، گلفوڈ 2023، فوڈیکس، سیول فوڈ اینڈ ہوٹل شو، سعودی ایگرو فوڈ، سڈنی میں فائن فوڈ شو (آسٹریلیا)، بیلجیئم کا فوڈ اینڈ بیوریجز شو، جرمنی کا بائیو فیچ اور انوگا فوڈ فیئر، سان فرانسسکو کا ونٹر فینسی فوڈ شو وغیرہ جیسےمختلف عالمی پلیٹ فارمز میں، جواراجرا اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی نمائش کا منصوبہ بنایا ہے۔

ہندوستان دنیا میں جوار باجراکے سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہے جس کا عالمی پیداوار میں تقریباً 41 فیصد حصہ ہے۔ ایف اے او کے مطابق، سال 2020 میں جوارباجرے کی عالمی پیداوار 30.464 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) تھی اور اس میں ہندوستان کا حصہ 12.49 ایم ایم ٹی تھا، جو جوارباجرے کی کل پیداوار کا 41 فیصد بنتا ہے۔ ہندوستان نے 22-2021 میں جوارباجرے کی پیداوار میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہےجبکہ پچھلے سال جوارباجرے کی پیداوار 15.92 ایم ایم ٹی تھی۔

بھارت کی پانچ سب سےزیادہ جوارباجرا پیدا کرنے والی ریاستیں راجستھان، مہاراشٹر، کرناٹک، گجرات اور مدھیہ پردیش ہیں۔ جوارباجرے کی برآمد کا حصہ جوارباجرے کی کل پیداوار کا تقریباً 1فیصدہے۔ بھارت سے جوارباجرے کی برآمدات میں بنیادی طور پر ثابت اناج شامل ہے اور بھارت سے باجرے کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔

تاہم، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جوارباجرے کی مارکیٹ، اس کی موجودہ مارکیٹ قدر 9 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2025 تک 12 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہونے والی ہے۔

آئی وائی او ایم-2023 کا پری لانچ 05دسمبر 2022 کو ہونا طےہے، جس میں ایف پی اوز، اسٹارٹ اپس، برآمد کنندگان، باجرے پر مبنی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے پروڈیوسر سپلائی چین جیسے شراکت دارشامل ہیں۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا، جاپان، برطانیہ وغیرہ میں ہندوستانی جوارباجرے کو فروغ دینے کے لیے، خریدار -فروخت کنندگان کی میٹنگیں بھی منعقد کی جائیں گی۔

اے پی ای ڈی اے، خوردہ سطح پر اور ہدف بنائے گئے ممالک کے کلیدی مقامی بازاروں میں، کھانے کے نمونے لینے اور انکےذائقہ کےچکھنے کا بھی اہتمام کرے گا جہاں انفرادی، گھریلو صارفین جوار باجرے کی مصنوعات سے واقفیت حاصل کر سکتے ہیں۔

ہندوستانی جوارباجرے اور اس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے فروغ کے لیے، مرکز نے ہدف شدہ ممالک میں سےہر ایک سے متعلق 30 ای-کیٹلاگ تیار کیے ہیں جن میں مختلف ہندوستانی جوارباجرا اور برآمد کے لیے دستیاب ان کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی رینج، فعال برآمد کنندگان کی فہرست، اسٹارٹ اپس ، ایف پی اوز، اور درآمد کنندہ/خوردہ سلسلہ/ہائپر مارکیٹس وغیرہ کی معلومات شامل ہیں،جو بیرون ملک ہندوستانی سفارت خانے، درآمد کنندگان، برآمد کنندگان، اسٹارٹ اپس اور اسٹیک ہولڈرز کو بھیجے جائیں گے۔

حکومت ریڈی ٹو ایٹ (آر ٹی ای) اور ریڈی ٹو سرو (آر ٹی ایس) کیٹیگری میں، ویلیو ایڈڈ مصنوعات جیسے نوڈلز، پاستا، ناشتے میں سیریل مکس، بسکٹ، کوکیز، اسنیکس، مٹھائی وغیرہ کے برآمدی فروغ کے لیے اسٹارٹ اپس کو بھی متحرک کر رہی ہے۔

مرکز کی جوارباجرے کے فروغ کی حکمت عملی کے مطابق، بڑی بین الاقوامی ریٹیل سپر مارکیٹوں جیسے لولو گروپ، کیریفور، الجزیرہ، المایا، والمارٹ وغیرہ کو بھی جوار باجرےکی برانڈنگ اور فروغ کی غرض سے ملٹ کارنر قائم کرنے کے لیے شامل کیا جائے گا۔اپیڈا نے اپنی ویب سائٹ پر جوارباجرا کے لیے ایک الگ سیکشن بھی بنایا ہے اور شراکت داروں کی معلومات کے لیے ملک وار اور ریاست وار ای کیٹلاگ اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔

حکومت نے آئی سی اے آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر)، حیدرآباد، آئی سی ایم آر -نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن، حیدرآباد، سی ایس آئی آر- سنٹرل فوڈ ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایف ٹی آر آئی)، میسور اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، کے ساتھ مل کر بین الاقوامی مارکیٹ میں جوار باجرا اور ویلیو ایڈڈ جوارباجرے کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے پانچ سالہ جامع منصوبہ بھی تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔

مرکز نے نیوٹری سیریلز ایکسپورٹ پروموشن فورم تشکیل دیا ہے تاکہ جوار باجرےسمیت ممکنہ مصنوعات کی برآمد کو تقویت ملے اور نیوٹری سیریلز کی سپلائی چین میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

چاول اور گندم جیسے زیادہ کھائے جانے والے اناج کے مقابلے جوارباجرے میں اعلیٰ غذائیت ہوتی ہے۔ جوار میں کیلشیم، آئرن اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو بچوں کی صحت مند نشوونما کے لیے ضروری تغذیائی اجزاء کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں نیز بچوں کی خوراک اور غذائیت سے متعلق مصنوعات میں جوار باجرے کا استعمال بڑھ رہا ہے۔

ڈی جی سی آئی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان نے مالی سال 22-2021 میں باجرے کی برآمد میں 8.02 فیصد کا اضافہ درج کیا کیونکہ جوار کی برآمد 159332.16 میٹرک ٹن ہوئی تھی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 147501.08 میٹرک ٹن تھی۔

ہندوستان کے جوارباجرے کے بڑے برآمد کرنے والے ممالک میں متحدہ عرب امارات، نیپال، سعودی عرب، لیبیا، عمان، مصر، تیونس، یمن، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔ ہندوستان کی طرف سے برآمد کی جانے والی جوارباجرے کی اقسام میں باجرہ، راگی، کنری، جوار اور بک وہیٹ شامل ہیں۔

دنیا میں جوارباجرا درآمد کرنے والے بڑے ممالک انڈونیشیا، بیلجیم، جاپان، جرمنی، میکسیکو، اٹلی، امریکہ، برطانیہ، برازیل اور نیدرلینڈز ہیں۔

باجرے کی 16 بڑی اقسام ہیں، جو تیار اور برآمد کی جاتی ہیں، جن میں جوار (جوار)، پرل باجرہ (باجرا)، انگلی جوار (راگی) معمولی جوار (کنگنی)، پروسو جوار (چینہ)، کوڈو باجرا (کوڈو)، بارنیارڈ باجرا (سوا/سنوا/جھنگورا)، چھوٹا جوار (کٹکی)، دو چھدم باجرا (بک وہیٹ/کٹو)، امرانتھس (چولائی) اور براؤن ٹاپ باجرا شامل ہیں۔

اے پی ای ڈی اے نے قدر میں اضافے اور کسانوں کی آمدنی کو بڑھانے کے لیے، آئی آئی ایم آر کے ساتھ مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر بھی دستخط کیے ہیں۔ اے پی ای ڈی اے نے اے اے ایچ اے آر فوڈ میلے کے دوران، جو کہ ایشیا کا سب سے بڑا بی2بی بین الاقوامی خوراک اور مہمان نوازی کا میلہ ہے، کے دوران 5 روپے سے لے کر 15 روپے تک کی سستی قیمتوں پر تمام عمر کے گروپوں کے لیے باجرے کی مختلف قسم کی مصنوعات شروع کیں ہیں۔

متعلقہ اسٹوریز:
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1821647
https://apeda.gov.in/apedawebsite/SubHead_Products/Indian_Millets.htm

*****

U.No.12387

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1875017) Visitor Counter : 167