زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
’’تمام پہلوؤں پر پالیسی فیصلوں سے لوگوں کی زندگی میں مؤثر تبدیلی‘‘ - نائب صدر جمہوریہ
’’پانی بچاؤ زندگی بچاؤ‘‘ مہم کو آگے بڑھانا ہوگا: زراعت کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر
بطور مہمان خصوصی نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ کی صدارت میں انڈیا واٹر ویک-2022 اختتام پذیر
Posted On:
05 NOV 2022 8:03PM by PIB Delhi
آج گریٹر نوئیڈا، اتر پردیش میں منعقدہ 5 روزہ انڈیا واٹر ویک-2022 کی اختتامی تقریب بطور مہمان خصوصی نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ کی صدارت اختتام پذیر ہوئی۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر خاص مہمان تھے۔ نائب صدر جمہوریہ جناب دھنکھڑ نے کہا کہ یہ اختتامی تقریب ایک عزم کی شروعات ہے۔ اس موضوع پر بات چیت کرنے کےلئے دنیا بھر سے لوگوں کا یہاں آنا اور مسئلے کےے ایک حل کا راستہ دکھانا ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی شروعات وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سال 2019 میں کی تھی، جب تاریخ میں پہلی بار جل شکتی کی ایک الگ وزارت تشکیل دی گئی تھی، جس پانی کے تحفظ کے لیے ان کی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔
جناب دھنکھڑ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں زندگی کو متاثر کرنے والے ہر پہلو پر پالیسی فیصلے لیے گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی نظر آرہی ہے۔ اس کی شروعات سووچھ بھارت ابھیان کے تحت ٹوائلیٹ کی تعمیر سے ہوئی، جہاں ملک کے ہر گھر میں ٹوائلیٹ بنائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی عزت نفس کا معاملہ ہے۔ اسی طرح اجولا یوجنا کے ذریعے خواتین کو کچن کے دھوئیں سے نجات دلائی گئی۔
نائب صدر جناب دھنکھڑ نے کہا کہ پانی ہماری قدیم ثقافت سے جڑا ہوا ہے۔ رگ وید میں اس کی وضاحت کی گئی ہے کہ پانی امرت ہے، پانی دوا ہے۔ پینے کے صاف پانی تک رسائی نہ صرف زندگی کے لیے ضروری ہے بلکہ اس کا براہ راست اثر لوگوں کی صحت اور سماجی حیثیت پر پڑتا ہے۔ جناب دھنکھڑ نے مزید کہا کہ جل جیون مشن کی کامیابی کے لیے ہمیں معیار، مقدار اور معاشرے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔
اپنے خطاب میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ پانی کا تعلق ہماری زندگی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیر زراعت وہ جانتے ہیں کہ پانی کی سب سے زیادہ کھپت زراعت کے شعبے میں ہوتی ہے کیونکہ پانی کے بغیر زراعت ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج آب و ہوا کی تبدیلی کے اس دور میں یہ جاننا ضروری ہو گیا ہے کہ پانی کا بندوبست کیسے کریں۔ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل پر صفائی کی مہم شروع کی گئی تھی، اسی طرح اس کے لیے بھی ایک بڑی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ سب کو ’’پانی بچاؤ - زندگی بچاؤ مہم‘‘ کے لیے متحد ہونا چاہیے تب ہی ہم اس مقصد کو پورا کر سکتے ہیں۔
جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم کی مستعد قیادت میں ہندوستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ پانی کے تحفظ کی سمت میں بھی بڑے جوش و خروش کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے۔ زراعت کے شعبے میں آبپاشی کے بڑے بڑے پروجیکٹ چل رہے ہیں، جس کی وجہ سے زراعت کے شعبے کو پانی مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مائیکرو اریگیشن پراجیکٹس ہیں اور 70 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ اراضی کو مائیکرو اریگیشن پراجیکٹس کے تحت لایا گیا ہے، جب کہ ملک کے ایک بہت بڑے رقبے میں بارش سے آبپاشی ہوتی ہے۔جناب تومر نے مزید کہا کہ ان علاقوں کے لیے ہمارے زرعی سائنسدان ایسے بیج تیار کر رہے ہیں، جو اچھی پیداوار دے سکتے ہیں۔
وزیر زراعت نے کہا کہ واٹر شیڈ ترقیاتی پروجیکٹوں جیسے پروگراموں کے ذریعے زراعت کو بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہمیں آبپاشی میں زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجی اور آلات کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ پانی کی بچت بھی ہو اور فصل بھی اچھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس بات کی فکر ہے کہ مستقبل میں غذائی تحفظ کا کوئی بحران نہ ہو اور اس کے لیے جو ٹیکنالوجی زراعت میں استعمال کی جانی چاہیے، اس سمت میں وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں حکومت ہند پوری لگن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت اور وزارت زراعت پانی کا ذخیرہ کرنے کے بارے میں بھی کوشش کررہی ہیں اور اس پانچ روزہ تقریب میں جو غور و خوض کیا گیا ہے اور جو تجاویز پیش کی گئی ہیں ان کے موثر نفاذ کے لئے بھی کام کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U- 12238
(Release ID: 1874060)
Visitor Counter : 189