جل شکتی وزارت
انڈیا واٹر وِیک کے تیسرے دن آبی وسائل کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے پر مسلسل توجہ مرکوز کئے جانے کا مشاہدہ کیا گیا
Posted On:
03 NOV 2022 6:23PM by PIB Delhi
انڈیا واٹر وِیک 2022 کا تیسرےدن، جو فی الحال گریٹر نوئیڈا، یو پی کے انڈیا ایکسپو سینٹر میں جاری ہے، پانی کے شعبے کی پائیدار ترقی پر مستقل توجہ کا مرکوز کیا جانا مشاہدہ میں آیا اور امکانات اور چیلنجوں پر مزید غور و خوض کرنے کے لیے کئی سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ پانی کے موثر انتظام کے لیے نئی سامنے آنے والی تدابیر پر ایک تکنیکی سیشن، پانی کی تعلیم، عوامی آگاہی - میڈیا کا کردار، پانی کے انتظام کے لیے غیر ارتکازی اور موثر پانی کے انتظام میں سول سوسائٹی کا کردار (آئی ڈبلیو پی کے ذریعے) پر تین پینل مباحثے ہوئے۔ اس کے علاوہ، اسکول کے بچوں، نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے اور آئی ڈبلیو آر ایس کی طرف سے دن کے دوران تین ضمنی پروگرام منعقد کئے گئے ۔
- جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نےبچوں کی انعامات کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کی۔
- تجارتی ضروریات پر توجہ مرکوز کر نا اور فوائد کو دیگر لوگوں تک پہنچانا اور تیزی رفتاری کے ساتھ نتائج کاحصول ۔
- پانی کی تعلیم کے کردار، عوامی آگاہی اور میڈیا کے کردار اور پانی کے انتظام کے لیے غیر ارتکازی تدابیر پر پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا۔
- سرکاری افسران کوآبپاشی کے منصوبوں کے کمانڈ ایریا میں عوام میں اعتماد کی فضا پیدا کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا۔
- پانی کی کمی کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔ یہ ایسا مسئلہ ہے جو خوراک اور توانائی کی سپلائی چین کو مفلوج کر دے گاجس کے نتیجے میں اقتصادی ترقی رک جائے گی۔
- نوجوان پیشہ ور افراد کے ایک سیشن میں معروف تعلیمی اداروں کے ریسرچ اسکالرز نے پانی کے انتظام کے مختلف پہلوؤں اور ان کی تحقیق پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
- دلچسپی رکھنے والے مندوبین کے لیے آگرہ کا مطالعاتی دورہ بھی کیا گیا ،دلچسپی رکھنے والے مندوبین کے لیے آگرہ کا مطالعاتی دورہ بھی کیا گیا۔
انڈیا واٹر پارٹنرشپ (آئی ڈبلیو پی) کے ذریعے انتظام کے ذریعے صحت بخش پانی کے شعبے میں سول سوسائٹی کے کردار پر بہت دلچسپ اور فکر انگیز پینل بحث ہوئی۔ جناب اے بی پانڈیا، سکریٹری جنرل، آئی سی آئی ڈی نے اجلاس کی صدارت کی۔ بہت ہی سینئر پینلسٹ بشمول جناب سریش بابو ایس وی، ڈائریکٹر، ریور بیسنز اینڈ واٹر پالیسی، ڈبلیو ڈبلیو ایف انڈیا، جناب وی کے۔ مادھاون، سی ای او، واٹر ایڈ انڈیا، ڈاکٹر نوپور بہادر، سینئر فیلو اور سربراہ، سی او ای ٹی ای آر آئی این ایم سی جی -واٹر ری یوز، ڈاکٹر اسد عمر، ڈائریکٹر، واش اینڈ ہیلتھ، آغا خان فاؤنڈیشن، جناب راجپانڈین آر، سی ای او، سہام، دھن فاؤنڈیشن اور جناب شواحِق صدیقی، بانی شراکت دار ، آئی ای ایل او اور ماہر ماحولیاتی قانون نے سیشن کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پانی کی تعلیم کے کردار، عوامی بیداری اور میڈیا کے کردار اور پانی کے انتظام کے لیے غیر ارتکازی تدابیر پر پینل مباحثے ہوئے۔ آبپاشی پراجکٹس کے کمانڈ ایریا میں عوام کے درمیان اعتماد کی فضا پیدا کرنے کے لیے عوامی نمائندوں، عام عوام، اسٹیک ہولڈر اور سرکاری افسران کے درمیان بات چیت پر زور دیا گیا ہے۔ اس حقیقت کے بارے میں بھی بیداری پیدا کی گئی کہ پانی استعمال کرنے والے، پانی کے وسائل کے منصوبوں کے بنیادی ڈھانچے کے مالک ہیں اور اس کے ذمہ دار ہیں۔ پانی کے بنیادی ڈھانچے کی کمی والی آبادیوں کے لیے ارتکازی نظام کے مقابلے میں غیر ارتکازی تدابیر کے نظام کے فوائد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس پر زور دیا گیا ہے۔
پانی کے موثر انتظام کے لیے نئی سامنے آنے وائی تکنیکی تدابیر ، صحت بخش پانی کے انتظام میں سول سوسائٹی کے کردار کے بارے میں سیمینار بھی منعقد کیے گئے۔ واٹر ڈومین کے خدشات ابھی تک پختگی کی اطمینان بخش سطح تک نہیں پہنچ رہے ہیں جب کہ ڈیجیٹائزیشن کے چیلنجوں سے نمٹا جا رہا ہے اس کے تحت شکستگی، ایک مکمل وژن کی کمی، یا ٹیکنالوجی کے انضمام اور معیاری بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ پانی کی کمی کے مسئلے سے بھی آگاہ کیا گیا جو خوراک اور توانائی کی سپلائی چین کو مفلوج کر دے گا جس سے معاشی ترقی رک جائے گی۔ ایکشن پلان کے ساتھ ڈیجیٹل حکمت عملی کے مختلف عنوانات اور اس پر قائم رہنا، تجارتی ضروریات پر توجہ مرکوز کرنا اور فوائد کا تبادلہ کرنا اور تیزی سے ادائیگی کرنا، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کو ان نتائج سے جوڑنا جو حکمت عملی کی حمایت کرتے ہیں، وغیرہ پر بھی زور دیا گیا تاکہ ڈیجیٹل ایجنڈے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ اس کے علاوہ، زمینی پانی کی نمونہ سازی ، پانی کے استعمال کی کارکردگی، پمپنگ کی کارکردگی،ایس سی اے ڈی اے کے رساو کا پتہ لگانے کے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نوجوان پیشہ ور افراد کے ایک سیشن کے دوران، معروف تعلیمی اداروں کے ریسرچ اسکالرز نے پانی کے انتظام کے مختلف پہلوؤں اور ان کی تحقیق پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
بڑے جوش و خروش کے ساتھ تقریباً 250 طلباء اور 30 اساتذہ نے تقریبات میں شرکت کی۔ پینٹنگ کے مقابلے میں 90 کے قریب بچوں نے بھی حصہ لیا۔ اسکول کے 150 بچوں کی طرف سے پانی کے انتظام پر نکڑ ناٹک بھی پیش کیا گیا۔ پانی سے متعلق مسائل پر اسکول کے بچوں کے درمیان ایک مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے بچوں میں انعامات کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کی اور انعامات تقسیم کئے۔ ڈائریکٹر جنرل، این ڈبلیو ڈی اے، ڈائریکٹر، آئی آئی ٹی، پروفیسر سدھیر کمار اس تقریب کے دوران موجود تھے۔
دلچسپی رکھنے والے مندوبین کے لیے آگرہ کا مطالعاتی دورہ بھی کیا گیا۔ آج دوپہر کے اجلاس میں نمائش کنندگان نے اپنی تنظیم اور مصنوعات پیش کیں۔
*************
ش ح۔ س ب ۔ رض
U. No.12313
(Release ID: 1873667)
Visitor Counter : 133