ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے کیو ایم  نے این سی آر میں بگڑتے ہوا کے معیار سے نمٹنے کے لیے ہنگامی میٹنگ کی


جی آر اے پی  کا مرحلہ IV فوری طور پر نافذ کیا جائے گا

بنیادی توجہ گاڑیوں کے داخلے اور اندرون  دہلی کی نقل و حرکت پر پابندیوں پر ہے

سی اے کیو ایم   نے تمام ایجنسیوں کو مرحلہ IV پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی

Posted On: 03 NOV 2022 7:30PM by PIB Delhi

آنے والے دنوں میں قومی راجدھانی کے علاقے میں ناموافق موسمی حالات کے نتیجے میں ہوا کے معیار کے خراب ہونے  کے امکانات  کے پیش نظر ،این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان(جی آر اے پی) کے تحت کارروائیاں کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی (سی اے کیو ایم) نے آج ایک میٹنگ کی تاکہ دہلی-این سی آر میں تمام متعلقہ افراد کی طرف سے لاگو کیے جانے والے مزید تیز تراقدامات پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔متحرک ماڈل اور موسم/موسمیاتی پیشین گوئی کے مطابق، دہلی میں ہوا کا مجموعی معیار 03.11.2022 سے 05.11.2022  تک ‘شدید’/ ‘شدید+’  زمرے میں رہنے کا امکان ہے۔

کمیشن نے میٹنگ کے دوران ہوا کے معیار کے مجموعی پیرامیٹرز کا بھرپور جائزہ لیتے ہوئے  اس بات کا نوٹس  لیا کہ ہوا کی سست رفتار اور کھیتوں میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے ساتھ ناموافق موسمی حالات کی وجہ سے، این سی آر میں مجموعی ہوا کے معیار کو مزید بگڑنے سے بچنے کے لیے ایک احتیاطی اقدام کے طور پر فوری اثر کے ساتھ جی آر اے پی-شدید+ ہوائی معیار(دہلی اے کیو آئی>450 ) کے مرحلہ IV کو نافذ کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے۔

یہ جی آر اے پی کے اسٹیج I، اسٹیج II اور اسٹیج III میں مذکور پابندی والی کارروائیوں کے علاوہ ہے۔ مرحلہ IV – ‘شدید+’ ہوا کا معیار بنیادی طور پر گاڑیوں کی پابندیوں  پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے جس میں دہلی میں تجارتی ٹرکوں کے داخلے، دہلی کے اندر نقل و حرکت کے لیے ڈیزل تجارتی گاڑیاں اور دہلی میں  بی ایس VI مسافر وین، ایل ایم ویز شامل ہیں۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی اور آلودگی کنٹرول بورڈز  (پی سی بیز) کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس مدت کے دوران جی آر اے پی کے تحت مرحلہ IV کے اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

مزید برآں ، سی اے کیو ایم  این سی آر کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو لاگو کرنے میں تعاون کریں اور جی آر اے پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:

  • بچے، بوڑھے اور سانس کی بیماری، قلبی، دماغی یا دیگر دائمی امراض میں مبتلا افراد بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں اور جتنا ممکن ہو گھر کے اندر رہیں۔

اس کے علاوہ، جی آر اے پی  کے مرحلہ IV کے مطابق 8 نکاتی ایکشن پلان مرحلہ I، II اور III میں درج اقدامات کے علاوہ پورے این سی آر میں آج سے فوری طور پر لاگو ہوگا۔ اس 8 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعے عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات ہیں:

  1. دہلی میں ٹرکوں کی آمدورفت کو روک دیں (سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے ٹرکوں کے/ ضروری خدمات فراہم کرنے والے اور تمام سی این جی / الیکٹرک ٹرکوں کے)۔
  2. دہلی رجسٹرڈ ڈیزل سے چلنے والی اوسط درجے ک سامان لادنے والی گاڑیاں (ایم جی وی) اوربھاری سامان لادنے والی گاڑیاں(ایج جی وی) کو دہلی میں چلانے پر پابندی، سوائے ضروری اشیاء لے جانے والی / ضروری خدمات فراہم کرنے والی گاڑیوں کے۔
  3. دہلی کے این سی ٹی اور دہلی کی سرحد سے متصل این سی آر کے اضلاع میں 4 پہیوں والے ڈیزل ایل ایم وی کے چلانے پر پابندی، سوائے بی ایس -VI گاڑیوں اور ضروری / ہنگامی خدمات کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں کے۔
  4. این سی آر میں تمام صنعتوں کو بند کر دیا جائے، یہاں تک کہ ان علاقوں میں بھی جن میں پی این جی انفراسٹرکچر اور سپلائی نہیں ہے لیکن پھر بھی ایندھن پر چل رہے ہیں، این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست کے مطابق ایندھن کے علاوہ۔

نوٹ: تاہم دودھ اور ڈیری یونٹس جیسی صنعتیں اور وہ لوگ جو زندگی بچانے والے طبی ساز و سامان/آلات، ڈرگس اور ادویات کی تیاری میں ملوث ہیں مندرجہ بالا پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔

  1. وسیع عوامی منصوبوں جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برجز، پاور ٹرانسمیشن، پائپ لائنز وغیرہ میں سی اینڈ ڈی کی سرگرمیوں پر پابندی لگائیں۔
  2. این سی آر کی ریاستی حکومتیں/جی این سی ٹی ڈی سرکاری، میونسپل اور پرائیویٹ دفاتر کو 50 فیصد طاقت پر کام کرنے اور باقی کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کریں۔
  3. مرکزی حکومت مرکزی حکومت کے دفاتر کے لیے گھر سے کام کی اجازت دینے پر فیصلہ لے سکتی ہے۔
  4. ریاستی حکومتیں اضافی ہنگامی اقدامات پر غور کر سکتی ہیں جیسے اسکولوں/کالجوں/تعلیمی اداروں کی بندش، غیر ہنگامی تجارتی سرگرمیوں کی بندش اور طاق و جفت کی بنیاد پر گاڑیاں چلانا وغیرہ۔

اگلا جامع جائزہ 06.11.2022 کو منعقد کیا جائے گا، اور ہوا کے معیار کی پیشن گوئی اور دیگر موسمیاتی پیرامیٹرز کی بنیاد پر جی آر اے پی اقدامات کے بارے میں مزید مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔

جی آر اے پی کا نظرثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور caqm.nic.in کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
*************

 

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

 

U. No.13010


(Release ID: 1873652) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Telugu