زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں قومی قدرتی زراعت مشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ
ہم قدرتی زراعت کے مشن پر سب کے تعاون سے آگے بڑھیں گے- وزیر زراعت
پورٹل کا آغاز، کسانوں کو ملے گی معلومات، دیہی ترقی اور جل شکتی کے مرکزی وزیر نے بھی میٹنگ میں شرکت کی
Posted On:
03 NOV 2022 7:41PM by PIB Delhi
نیشنل مشن فار نیچرل ایگریکلچر (این ایم این ایف) کی نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی (این ایس سی) کی پہلی میٹنگ آج کرشی بھون، نئی دہلی میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں جناب تومر نے این ایم این ایف کے پورٹل کا افتتاح کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں قدرتی زراعت کے مشن کو سب کے تعاون سے آگے بڑھایا جائے گا۔ اس سلسلے میں، انھوں نے افسران سے کہا کہ وہ ریاستی حکومتوں اور مرکزی محکموں کے ساتھ تال میل قائم کریں اور بازار سے رابطہ قائم کریں تاکہ کسانوں کو اپنی مصنوعات کی فروخت میں مزید آسانی ہو۔ مرکزی دیہی ترقی کے وزیر جناب گری راج سنگھ اور جل شکتی کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اور اتر پردیش کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی، مرکزی زراعت کے سکریٹری جناب منوج آہوجا اور مختلف وزارتوں کے سینئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔
آج شروع کیا گیا پورٹل (http://naturalfarming.dac.gov.in/) مرکزی وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ اس میں مشن، نفاذ کا خاکہ، وسائل، عمل درآمد کی پیشرفت، کسان رجسٹریشن، بلاگ وغیرہ کے بارے میں تمام معلومات موجود ہیں، جو کسانوں کے لیے مفید ثابت ہوں گی۔ اس کے علاوہ، یہ ویب سائٹ ملک میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینے میں مدد کرے گی۔
میٹنگ میں مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں انھوں نے اس حوالے سے اپنی تجاویز بھی دیں۔ جل شکتی وزیر جناب شیخاوت نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں گنگا کے کنارے قدرتی کھیتی کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ جل شکتی کی وزارت نے پہلے مرحلے میں سہکار بھارتی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرکے 75 سہکار گنگا گاؤں کی شناخت کرکے ایک روڈ میپ بنایا ہے اور کسانوں کو تربیت دی گئی ہے۔
اتر پردیش کے وزیر زراعت جناب شاہی نے کہا کہ نمامی گنگے پروجیکٹ کے تحت ریاست میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینا شروع کیا گیا ہے۔ ہر بلاک میں کام کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور ماسٹر ٹریننگ دی جا چکی ہے۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ دسمبر-2021 سے 17 ریاستوں میں 4.78 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ اضافی رقبہ قدرتی کھیتی کے تحت لایا گیا ہے۔ 7.33 لاکھ کسانوں نے قدرتی کھیتی میں پہل کی ہے۔ کسانوں کی صفائی اور تربیت کے لیے تقریباً 23 ہزار پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔ چار ریاستوں میں دریائے گنگا کے کنارے 1.48 لاکھ ہیکٹر میں قدرتی کھیتی پر عمل کیا جا رہا ہے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-م ف
U: 12199
(Release ID: 1873598)
Visitor Counter : 130