ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

سی اے کیو ایم نے این سی آر کی بگڑتی ہوا کے معیار سے نمٹنے کے لیے ہنگامی میٹنگ کی


پورے این سی آر میں جی آر اے پی کا مرحلہ سوم نافذ ہے

تعمیرات اور انہدامی سرگرمیوں پر سخت پابندی عائد کی جائےگی

منظور شدہ ایندھن استعمال نہ کرنے والی صنعتوں پر پابندیاں لگائی گئیں

این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈ (پی سی بیز) کوجی آر اے پی پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے

سی اے کیو ایم شہریوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں اور کھلے عام آگ جلانے سے گریز کریں

Posted On: 29 OCT 2022 5:37PM by PIB Delhi

قومی راجدھانی کے علاقے کی بگڑتی ہوئی ہوا کے معیار سے نمٹنے کے لیے، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے تحت کارروائیاں کرنے کے لئے ذیلی کمیٹی نے آج ایک ہنگامی میٹنگ کی۔ کمیشن نے میٹنگ کے دوران مجموعی طور پر ہوا کے معیار کے پیرامیٹرز کا جامع جائزہ لیتے ہوئے نوٹ کیا کہ سست  ہوا کی رفتار اور کھیتوں میں آگ لگنے کے واقعات میں اچانک اضافے کے ساتھ موسمی حالات کے ناموافق حالات کی وجہ سے پورے این سی آر میں فوری طور پرجی آر اے پی کے مرحلہ سوم کو نافذ کرنا ضروری ہے۔

متحرک ماڈل اور موسم/موسمیاتی پیشین گوئی کے مطابق، دہلی میں ہوا کا مجموعی معیار 29.10.2022 اور 30.10.2022 سے انتہائی خراب سے شدید زمرے میں رہنے کا امکان ہے۔ 31.10.2022 سے 01.11.2022 تک ہوا کا معیار خراب ہونے اور شدید زمرے میں رہنے کا امکان ہے اور اس کے بعد کے 6 دنوں تک، ہوا کے معیار میں شدید سے انتہائی خراب زمرےکے درمیان اتار چڑھاؤ ہونےکا امکان ہے۔ آنے والے دنوں میں ہواؤں کے پرسکون رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے اور ہوا کا رخ بار بار بدلنے کا امکان ہے۔ اس طرح، اس علاقے میں آلودگی پھیلانے والے عناصر کے پھنس جانے اور مؤثر طریقے سے منتشر نہ ہونے کا بہت زیادہ امکان ہے۔

ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے منظر نامے کا مکمل جائزہ لیا اور نوٹ کیا کہ آنے والے دنوں میں ہوا کے معیار کے پیرامیٹرز میں کمی آنے کا امکان ہے اور دہلی-این سی آر کے اے کیوآئی کو حل کرنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے آج یہ مطالبہ کیا ہےکہ جی آر اے پی’شدید‘ ہوا کی کوالٹی (دہلی اے کیو  آئی 401-450 کے درمیان) کے مرحلے III کے تحت تصور کیے گئے تمام اقدامات  پورے این سی آر میں فوری نفاذ کے ساتھ آج  شروع کئے جائیں۔ یہ جی آر اے پی کے مرحلہ اول اور مرحلہ دوم میں مذکور پابندی والی کارروائیوں کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی اور آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بیز) کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس مدت کے دوران جی آر اے پی کے تحت مرحلہ سوم کے اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

مزیدبرآں،سی کیو ایم این سی آر کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو لاگو کرنے میں تعاون کریں اورجی آر اے پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:

  • ایک صاف ستھرے آمد ورفت کا انتخاب کریں - کام کرنے کیلئے سواری  کو شیئر کریں  یاپبلک ٹرانسپورٹ یا پیدل یا سائیکل کااستعمال کریں۔
  • وہ لوگ، جن کی حیثیت گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، وہ گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
  • کوئلہ اور لکڑی کو گرم کرنےکی غرض سے استعمال نہ کریں۔
  • گھر کے انفرادی مالکان کھلے  میں آگ جلانے سے بچنے کے لیے حفاظتی عملے کو الیکٹرک ہیٹر (سردیوں کے دوران) فراہم کر سکتے ہیں۔
  • سفر کو یکجا کریں اور دوروں کو کم کریں۔ جہاں بھی ممکن ہو آمدورفت  کیلئے پیدل  چلیں۔

اس کے علاوہ،جی آر اے پی کے مرحلہ سوم کے مطابق ایک 9 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذہے۔ اس 9 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعہ عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات  مندرجہ ذیل ہیں:

  1. میکانائزڈ/ویکیوم پر مبنی سڑکوں کی صفائی میں تیزی
  2. دھول دبانے کے لئے روزانہ پانی کا چھڑکاؤ ، ٹریفک کے اوقات سے پہلے، سڑکوں اور راستوں پر بشمول ہاٹ سپاٹ، بھاری ٹریفک کوریڈورز اور مخصوص جگہوں/ لینڈ فلز میں جمع ہونے والی دھول کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا۔
  3. پبلک ٹرانسپورٹ خدمات میں شدت۔ آف پیک ٹریول کی حوصلہ افزائی کے لیے مخصوص شرحوں کو متعارف کرائیں۔
  4. تعمیراتی اور مسمار کرنے کی سرگرمیاں:

(i) پورے این سی آر میں تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر سخت پابندی لگانا، سوائے مندرجہ ذیل زمروں کے پروجیکٹوں کے:

  1. ریلوے خدمات / ریلوے اسٹیشن
  2. میٹرو ریل خدمات بشمول اسٹیشن۔
  3. ہوائی اڈے اور انٹر اسٹیٹ بس ٹرمینلز۔
  4. قومی سلامتی/ دفاع سے متعلق سرگرمیاں/ قومی اہمیت کے منصوبے؛
  5. اسپتال/صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات۔
  6. لائنیئر عوامی منصوبے جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اووربرج، پاور ٹرانسمیشن، پائپ لائنز وغیرہ۔
  7. صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
  8. ذیلی سرگرمیاں جو اوپر کے منصوبوں کے زمرے کے لیے مخصوص اور ان کی تکمیل کرتی ہیں۔

نوٹ: اوپر دی گئی چھوٹ سی اینڈ ڈی ویسٹ مینجمنٹ رولز، دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کے ساتھ مشروط ہو گی جس میں اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی کمیشن کی ہدایات کی تعمیل بھی شامل ہے۔

(ii) مندرجہ بالا (i) کے تحت مستثنیٰ منصوبوں کے علاوہ، دھول پیدا کرنے والی/ فضائی آلودگی کا باعث بننے والی سی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر اس مدت کے دوران سختی سے پابندی عائد کی جائے گی اور مندرجہ ذیل باتوں پر مشتمل ہوگی:

  1. کھدائی اور بھرنے کے لیے زمین کا کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ کے کام۔
  2. تمام ساختیاتی تعمیراتی کام بشمول فیبریکیشن اور ویلڈنگ کے کام۔
  3. انہدامی سرگرمیاں۔
  4. پروجیکٹ سائٹس کے اندر یا باہر کہیں بھی تعمیراتی سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ۔
  5. خام مال کی منتقلی یا تو دستی طور پر یا کنویئر بیلٹ کے ذریعے، بشمول فلائی ایش۔
  6. کچی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت۔
  7. بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
  8. کھلی کھائی کے نظام کے ذریعے سیوریج لائن، واٹر لائن، نکاسی آب کا کام اور بجلی کی تاریں بچھانا۔
  9. ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا اور ٹھیک کرنا۔
  10. پیسنے کی سرگرمیاں۔
  11. ڈھیر لگانے کا کام۔

.axواٹر پروفنگ کا کام۔

.allسڑک کی تعمیر/مرمت کے کام بشمول فٹ پاتھوں/پاتھ ویز اور مرکزی کناروں وغیرہ کو ہموار کرنا۔

(iii) این سی آر میں تمام تعمیراتی پروجیکٹوں کے لیے، غیر آلودگی پھیلانے والی / دھول پیدا نہ کرنے والی سرگرمیاں جیسے پلمبنگ کے کام، اندرونی سجاوٹ، برقی کام اور کارپینٹری سے متعلق کاموں کو جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔

5.صنعتی آپریشنز

  1. پی این جی انفراسٹرکچر اور سپلائی والے صنعتی علاقوں کے لیے:

این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست کی طرح ایندھن پر نہ چلنے والی صنعتوں/ کاموں پر بندش/ پابندی کو سختی سے نافذ کریں۔

  1. صنعتی علاقوں کے لیے جن میں پی این جی انفراسٹرکچر اور سپلائی نہیں ہے:

این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست کے مطابق کسی بھی ایندھن کا استعمال نہ کرنے والی ایسی صنعتوں کے کاموں کو منظم کریں، ذیل میں (31.12.2022 تک) ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 5 دن کام کرنے کے لئے:

(i) کاغذ اور گودا پروسیسنگ، ڈسٹلریز اور کیپٹیو تھرمل پاور پلانٹس – ہفتہ اور اتوار کو غیر فعال  رہیں گے۔

(ii) دھان / چاول کی پروسیسنگ یونٹس - پیر اور منگل کو غیر فعال رہیں گے۔

(iii) ٹیکسٹائل/ گارمنٹس اور ملبوسات بشمول رنگنے کے عمل – بدھ اور جمعرات کو غیر فعال رہیں گے۔

(iv) دیگر صنعتیں جو مذکورہ بالا زمروں میں نہیں آتی ہیں – جمعہ اور ہفتہ کو غیر فعال رہیں گی۔

یکم جنوری 2023  سے، پورے این سی آر میں بندش/پابندی کو سختی سے نافذ کریں، ایسی صنعتوں/کارروائیوں پر جو ایندھن پر نہیں چل رہے ہیں، جیسا کہ این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست میں ہے۔

نوٹ: دودھ اور ڈیری یونٹس اور جو زندگی بچانے والے طبی آلات/آلات، ادویات اور ادویات کی تیاری میں ملوث ہیں مندرجہ بالا پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔

6.اینٹوں کے بھٹوں، ہاٹ مکس پلانٹس کو بند کریں جو ایندھن پر کام نہیں کررہے ہیں، جیسا کہ این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی معیاری فہرست میں ہے۔

7.پتھر کو پیسنے والے کاموں کو بند کریں۔

8.این سی آر میں کان کنی اور اس سے منسلک سرگرمیوں پر پابندی لگانا/ بند کرنا۔

این سی آر/جی این سی ٹی ڈی میں ریاستی حکومتیں بی ایس III پٹرول اوربی ایس IV ڈیزل ایل ایم ویز (4 پہیہ گاڑیوں) پر پابندیاں عائد کر سکتی ہیں۔

جی آر اے پی کا نظرثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور caqm.nic.in کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

 

***********

 

ش ح ۔  اک ۔ م ش

U. No.12036



(Release ID: 1872242) Visitor Counter : 96