وزارت دفاع

وزیر دفاع نے جغرافیائی چیلنجوں کا جواب دینے کےلئے  ’آتم نربھرتا ‘ کے ذریعہ تیاری پر زور دیا


بھارتی دفاعی  صنعت کی ترقی کےلئے خود کفیل  دفاع کے دو بازو-مسلح  افواج اور صنعت-کے درمیان توازن کی ضرورت کی جھلکیاں

جناب راج ناتھ سنگ  نے ’آتم نربھر بھارت‘  پر ایچ کیو-آئی ڈی ایس-فکی  سیمینار میں صنعتی شعبہ کے شراکت داروں سے خطاب کیا؛دنیا کی سب سے بہترین  ٹیکنولوجیز تیار کرنے کی اپیل کی

Posted On: 20 OCT 2022 8:17PM by PIB Delhi

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ  آتم نربھر  دفاع کی پرواز کا انحصار  صنعت   کےدو بازو پر ہے ،ایک   طرف مینوفیکچرر اور سپلائی  اور دوسری طرف  مسلح افواج اور  استعما ل کرنے والے اور مانگ ہے۔ وہ   گجرات میں 20اکتوبر 2022 کو گاندھی نگر میں 12ویں ڈیف ایکسپو کے ایک حصہ کے طورپر  ’آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا :مسلح افواج کےلئے روڈ میپ‘کے موضوع  پر  فکی  اور ہیڈکوارٹرس آف انٹی گریٹیڈ ڈفینس اسٹاف  کے ذریعہ مشترکہ طورپر  منعقد کئے گئے ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نےنئی بلندیاں حاصل کرنے کےلئے  بھارتی دفاعی شعبہ کے ان دو بازوں میں توازن کی ضرورت پر زور دیا۔مجمعہ سے خطاب کرتے ہوئے  جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی آلات کو ملک میں بنانے  اور ٹیکنولوجی اور مخالفین کو اپنے ردعمل میں  حیرت میں ڈالنے والے  ایک عنصر کو برقرار رکھنے کی منصوبہ بندی  کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے  بتایا کہ بہت تیزی سے بدلتے جغرافیائی –سیاسی منظرنامے  سے ابھرنے والے چیلنجوں  ،خصوصاً پڑوسی خطروں سے  نمٹنے کی ہماری تیاری میں     حالیہ برسوں میں  خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور  اس ترقی کو برقرار رکھنے کےلئے کوششیں جاری ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ  فوجی سازوسامان  کے حصول کے لئے تاخیر ہوئی  اور ان کی انفرادیت پر سمجھوتہ کیا گیا، جیسا کہ یہ نسبتاً دوسروں کے معیار سے بھی نیچے تھا۔ ایسی صورت حال میں، بھارت  کے لیے ضروری ہے کہ وہ مقامی بنے۔ وزیر دفاع نے سرمایہ اور ٹیکنالوجی کو دستیاب کرنے، آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام کی ترقی اور ایک بڑی مارکیٹ کے ذریعے ہماری دفاعی صنعت کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی فہرست دی ہے۔ انہوں نے 2022-23 کے لیے گھریلو صنعت کے لیے سرمایہ کے حصول کے بجٹ کا 68%، نجی صنعت، ایم ایس ایم ای  اور اسٹارٹ اپس سے گھریلو سرمایہ کی خریداری کا 25%، صنعت کو فروغ دینے کے لیے دفاعی آر اینڈ ڈی  بجٹ کا 25% ریزرویشن ،اسٹارٹ  اپس اور اکیڈمیا، ڈیفنس انوویشن اسٹارٹ اپ چیلنجز اور ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ ایسے اقدامات کے طور پر جو نجی صنعت اور ایم ایس ایم ای کی حوصلہ افزائی کے لیے اٹھائے گئے ہیں،کا ذکر کیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی مصنوعات اور ٹیکنالوجی میں معیار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں کوئی بھی سمجھوتہ ہمارے قومی مفاد اور فخر کو ٹھیس پہنچاتا ہے۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہماری دفاعی صنعت کی شناخت بنانے کے لیے دنیا کی بہترین دفاعی ٹیکنالوجیز تیار کریں۔ وزیر دفاع نے مسلح افواج سے گھریلو صنعت کی مسلسل حمایت کی اپیل کی اور دفاعی شعبے میں خود کفیل بھارت  کے ساتھ ان کے مکمل تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے بتایا کہ اب 400 سے زائد اشیاء ملکی فہرست میں شامل ہیں اور چوتھی فہرست 19 اکتوبر 2022 کو ڈیفنس ایکسپو 2022 میں جاری کی جائے گی۔ عام طور پر ہمیں اپنی مقامی پیداواری صلاحیت پر توجہ دینی چاہیے۔

اس سے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے سیمینار سے خطاب کیا اور اپنے پختہ یقین کا اظہار کیا کہ کوئی بھی ملک دفاعی تحقیق اور ترقی اور مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری حاصل کیے بغیر مضبوط ترقی کی خواہش نہیں کر سکتا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے نشاندہی کی کہ حالیہ پیش رفت نے علاقائی اور عالمی نوعیت کی نازک نوعیت کو اجاگر کیا ہے، جس سے دفاع میں آتمنیربھارت پر یقین کو تقویت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے نے تینوں خدمات کو آتمنیربھارت کی اہمیت کا احساس دلایا ہے، جس کی عکاسی مثبت مقامی فہرستوں سے ہوتی ہے۔ جنرل چوہان نے حاضرین کو بتایا کہ اربوں روپے کے معاہدے ہیں۔ 62,000 کروڑ روپے پہلے ہی دستخط کیے جاچکے ہیں اور ہندوستانی دفاعی صنعت کے ساتھ  تقریباً 7 لاکھ کروڑ روپے کی خریداری کے آرڈرز  مختلف مراحل میں ہیں۔ انہوں نے اس شعبے میں کامیابیوں کو یاد کیا جیسے آئی این ایس وکرانت کی کمیشننگ، ایچ اے ایل کے تیار کردہ ہلکے لڑاکا ہیلی کاپٹر پرچنڈ کو ہندوستانی فضائیہ میں شامل کرنا اور مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیاروں کے نظام کی بڑھتی ہوئی رسائی۔ جنرل چوہان نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ہندوستان کا آتمنیربھارت ماڈل ہندوستانی دفاعی اسٹیبلشمنٹ، نجی اداروں اور غیر ملکی او ای ایم  کے درمیان تعاون کا مخالف نہیں ہے۔

سیمینار میں تینوں سروسزکے چیفس، گھریلو صنعت کے نمائندوں اور حکومت ہند کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

 

*************

ش ح ۔ ا م ۔

U. No.11698



(Release ID: 1869900) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Hindi , Telugu