کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ایچ یو آر ایل کے برونی پلانٹ نے یوریا کی پیداوار شروع کردی

Posted On: 19 OCT 2022 5:23PM by PIB Delhi

ہندوستان اورورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کے برونی پلانٹ نے یوریا کی پیداوار شروع کردی۔  ملک نے برونی میں نیا امونیا یوریا پلانٹ لگا کر ایک اور سنگ میل عبور کیا ہے، جس نے کل یوریا کی پیداوار شروع کر دی ہے۔ جدید ترین گیس پر مبنی برونی پلانٹ حکومت کی جانب سے فرٹیلائزر کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ایف سی آئی ایل) اور ہندوستان فرٹیلائزر کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ ایف سی ایل) کے بند یوریا یونٹس کو بحال کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدام کا حصہ ہے ، تاکہ یوریا کے شعبے میں خود کفالت کو حاصل کیا جاسکے۔ ایف سی آئی ایل اور ایچ ایف سی ایل  کے بند یونٹوں کی بحالی موجودہ حکومت کا اولین ترجیحی ایجنڈا رہا ہے ،تاکہ مقامی طور پر تیار کردہ یوریا کی دستیابی کو بڑھایا جا سکے۔ حکومت نے ہندوستان اورورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کو برونی یونٹ کو بحال کرنے کا حکم دیا، جس کی تخمینی سرمایہ کاری 8387 کروڑ روپے ہے اور  12.7 ایل ایم ٹی پی اے  کی یوریا پیداواری کی صلاحیت ہے۔

ایچ یو آر ایل ، جو 15 جون، 2016 کو تشکیل دی گئی، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)، این ٹی پی سی لمیٹڈ(این ٹی پی سی)،  انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) اور  ایف سی آئی ایل / ایچ ایف سی ایل  کی ایک جوائنٹ وینچر کمپنی ہے، جس کو گورکھپور، سندھری اور برونی یونٹوں کو 25ہزار کروڑ روپے کے تخمینہ جاتی سرمایہ کاری کے ساتھ  بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ایچ یو آر ایل کے تینوں پلانٹس کی شروعات ملک میں گھریلو یوریا پیداوار میں 38.1 ایل ایم ٹی پی اے کا اضافہ کرے گی، تاکہ یوریا کی پیدا وار میں وزیراعظم کے ہندوستان کو 'آتم نر بھر' (خود کفیل) بنانے کے ویژن کی تکمیل ہوسکے۔ یہ ہندوستان کے سب سے بڑے فرٹیلائزر مینوفیکچرنگ یونٹوں میں سے ایک ہے، جس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے رکھا تھا۔ یہ منصوبہ نہ صرف کسانوں کے لیے کھاد کی دستیابی کو بہتر بنائے گا ،بلکہ خطے کی معیشت کو بھی فروغ دے گا ،جس میں سڑکوں، ریلوے، ذیلی صنعت وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے علاوہ قوم کو غذائی تحفظ کو یقینی بنا نا شامل ہے۔

ایچ یو آر ایل  پلانٹس میں مختلف منفرد خصوصیات ہیں، جیسے جدید ترین بلاسٹ پروف کنٹرول روم جو ڈی سی ایس (ڈسٹری بیوٹیڈ کنٹرول سسٹم)، ای ایس ڈی (ایمرجنسی شٹ ڈاؤن سسٹم) اور ماحولیات کی نگرانی کے نظام وغیرہ سے لیس ہے۔ اس میں ہندوستان کا پہلا ایئر آپریٹڈ بلٹ پروف ربڑ ڈیم بھی ہے ،جس کی 65 میٹر لمبائی  ہے اور 2 میٹر اونچائی ہے۔ ان پلانٹس میں گندے پانی کو ٹھکانے لگانے کا کوئی آف سائٹ انتظام نہیں ہے۔ یہ نظام انتہائی حوصلہ افزا، کُلی طور پر وقف ، اچھی تربیت یافتہ آپریٹرز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔ یہ سہولت دنیا کی بہترین ٹیکنالوجیز کو مربوط کرتی ہے ،جس کا مقصد اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور اڈیشہ کی ریاستوں میں یوریا کی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ یوریا کی فراہمی کے علاوہ، یہ منصوبہ مینوفیکچرنگ یونٹ کے ارد گرد چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں / وینڈرس  کو تیار کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ مرکز کے ارد گرد بہت سی کاروباری سرگرمیاں ہوں گی اور اس سے روزگار کے مواقع کو مزید فروغ ملے گا۔ پلانٹس کا آپریشن ملک کو یوریا کھاد میں خود کفیل بنائے گا، درآمد میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ میں بچت ہوگی اور "کھادوں میں اتم نربھر بھارت" کی طرف ایک بڑا قدم ہوگا۔ واضح رہے کہ ایچ یو آر ایل   کا گورکھپور پلانٹ دسمبر 2021 میں پہلے ہی شروع ہو چکا ہے اور سندری پلانٹ جلد ہی شروع ہونے کا امکان ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-11625



(Release ID: 1869425) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi , Telugu