پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) وقت کی ضرورت ہے، اور حکومت اس کے ارد گرد ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے: جناب ہردیپ ایس پوری


سی بی جی پلانٹس کسانوں اور ماحولیات کے لیے ہرحال میں کامیابی  کی صورت حال پر پہنچنے میں ایک بہت بڑی چھلانگ ہے: جناب ہردیپ ایس پوری

مرکزی وزیر ہردیپ ایس پوری نے سنگرور میں ایشیاء  کے سب سے بڑے کمپریسڈ بائیو گیس پلانٹ کا افتتاح کیا

سنگرور سی بی جی پلانٹ 390 لوگوں کو براہ راست اور 585 لوگوں کو بالواسطہ روزگار فراہم کرے گا: جناب  ہردیپ ایس پوری

سنگرور پلانٹ 40,000 سے 45,000 ایکڑ کھیتوں کے پرالی کو جلانے کو کم کرے گا، جس سے سی او-2 کے اخراج میں سالانہ 150,000 ٹن کمی آئے گی

Posted On: 18 OCT 2022 5:37PM by PIB Delhi

پنجاب کے سنگرور کے لہراگاگا میں ایشیاء  کے سب سے بڑے کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ سنگرور میں یہ پلانٹ سی بی جی پر مبنی دیہی معیشت کے لیے ہندوستان کے ماسٹر پلان کا صرف آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی جی وقت کی ضرورت ہے، اور حکومت اس کے ارد گرد ماحولیاتی نظام  کو فروغ دینے کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے۔

جناب ہردیپ ایس پوری نے آج سنگرور میں ایشیاء  کے سب سے بڑے سی بی جی پلانٹ کا افتتاح کیا۔ یہ پلانٹ روپے 220 کروڑ (تقریباً)  کی ایف ڈی آئی  سرمایہ کاری کے ساتھ  وربیو اے جی ، جرمنی کی اہم بائیو انرجی کمپنیوں میں سے ہے، کے ذریعہ شروع کیا گیا ہے۔  پنجاب کے وزیراعلیٰ جناب  بھگونت مان اور وربیو انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے سینئر انتظامی عہدیداران  اس تقریب میں موجود تھے۔

کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ، جس کا افتتاح جناب ہردیپ ایس پوری نے سنگرور میں کیا ہے، پائیدار متبادل کی طرف سستی نقل و حمل (ایس اے ٹی اے ٹی) اسکیم کے مقاصد کو حاصل کرنے کی جانب ایک قدم ہے، جسے حکومت ہند نے اکتوبر 2018 میں، ملک میں مختلف فضلہ/بایوماس ذرائع سے کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) کی پیداوار کے لئے ایک ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے لیے شروع کیا تھا۔اس اسکیم کا مقصد کسانوں کی مدد کے ذریعے دیہی معیشت کو بااختیار بنانا، ہندوستان کی گھریلو توانائی کی پیداوار اور خود کفالت میں اضافہ کرنا اور فضائی آلودگی کو کم کرنا، اور ہندوستان کو دنیا کو صاف توانائی کی منتقلی کی طرف لے جانے میں مدد کرنا ہے۔ اس پلانٹ کے علاوہ، ایس اے ٹی اے ٹی پہل کے تحت 38 سی بی جی / بائیو گیس پلانٹس شروع کیے گئے ہیں۔

سنگرور میں سی بی جی پلانٹ، 20 ایکڑ (تقریباً) کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ پلانٹ کی موجودہ پیداوار تقریباً 6 ٹی پی دی سی بی جی ہے، لیکن جلد ہی یہ پلانٹ 10,000 کیوبک میٹر کے 8 ڈائجسٹروں کا استعمال کرتے ہوئے 33 ٹی پی ڈی  سی بی جی پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 300 ٹن یومیہ دھان کے بھوسے کی پروسیسنگ  کرے گا۔

سی بی جی پلانٹ کے افتتاح کے دن کی اہمیت کو نوٹ کرتے ہوئے، جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ اس پلانٹ کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کسان برادری کے لیے اہم اسکیموں اور فوائد کے اعلان کے ایک دن بعد کیا گیا ہے۔ کل، وزیر اعظم نے پی ایم- کسان براہ راست فوائد منتقلی سکیم کی 12ویں قسط جاری کی۔ 16 ہزار  کروڑ روپے مسفتیدین کسانوں سے کھاتوں میں فوری طور پر منتقل کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے 600 پردھان منتری کسان سمردھی کیندروں (پی ایم کے ایس کے) کا بھی افتتاح کیا، جو نہ صرف کھاد کی فروخت کے مراکز ہوں گے بلکہ ملک کے کسانوں کے ساتھ گہرا رشتہ قائم کرنے کا طریقہ کار بھی ہوں گے۔ انہوں نے پردھان منتری بھارتیہ جن پورورک پریوجنا - ون نیشن ون فرٹیلائزر کا بھی آغاز کیا تھا، جو کسانوں کو 'بھارت برانڈ' کے تحت سستی معیاری کھاد کو یقینی بنانے کے لیے ایک اسکیم ہے۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سی بی جی پلانٹس جیسے اقدامات کسانوں اور ماحولیات کے لیے ہرحال میں کامیابی  کی صورت حال پر پہنچنے میں ایک بہت بڑی چھلانگ ہے۔

دیہی معیشت کے لیے سنگرور سی بی جی پلانٹ کے فوائد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے نشان دہی کی  کہ یہ پلانٹ  ایک لاکھ  ٹن دھان کے بھوسے کا استعمال کرے گا، جو پلانٹ کے 10 کلومیٹر کے دائرے میں 6سے 8 سیٹلائٹ مقامات سے حاصل کیا جائے گا۔ روزانہ تقریباً 600سے 650 ٹن  ایف او ایم (فرمینٹڈ آرگینک مینور) کی پیداوار ہو گی، جسے نامیاتی کاشتکاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سی بی جی پلانٹ 390 افراد کو براہ راست اور 585 افراد کو بالواسطہ روزگار بھی فراہم کرے گا۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ یہ پلانٹ نہ صرف سنگرور کے کسانوں کے لیے اضافی آمدنی پیدا کرے گا، بلکہ یہ پرالی  جلانے کا ایک انتہائی ضروری متبادل بھی فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلانٹ 40,000  سے 45,000 ایکڑ کھیتوں کی پرالی  جلانے کو کم کرے گا، جس سے 150,000 ٹن سی او- 2 کے اخراج میں سالانہ کمی آئے گی، جس سے نہ صرف اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سنگرور، پنجاب کے شہری صاف ستھری ہوا میں سانس لیں گے ،بلکہ ہندوستان کے  سی او پی 26 موسمیاتی تبدیلی کے اہداف کے کل متوقع کاربن کے اخراج کا اب سے 2030 تک ایک بلین ٹن تک  میں اپنا تعاون پیش کرے گا اور 2070 تک خالص صفر کے اخراج کا ہدف حاصل کرے گا۔

سی بی جی پلانٹ کے سازوسامان، جیسے کاسکیڈس، کمپریسرز اور ڈسپنسر کی دیسی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب ہردیپ ایس پوری نے شان دہی کی  کہ اس سے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 'میک ان انڈیا' کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر پلانٹس کے قیام کے لیے سستا قرضہ فراہم کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ک۔ ق ر۔

U-11593

                         


(Release ID: 1869119) Visitor Counter : 206


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Gujarati