کوئلے کی وزارت
ملک میں حرارتی کوئلے کی درآمدات پر 25-2024 تک مکمل طور پر روک لگادی جائے گی - پرہلاد جوشی
کان کنی کے شعبے پر مبنی صنعتیں، ودربھ خطے کی ترقی کو تیز کر سکتی ہیں - نتن گڈکری
خام معدنیات پرمبنی ایک کانفرنس -مِن کون- 2022 کا ، ناگپور میں انعقاد کیاگیا
Posted On:
14 OCT 2022 8:16PM by PIB Delhi
پارلیمانی امور، کوئلہ اورکان کنی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہاہے کہ زراعت اور صنعت کے شعبوں کے بعد ، معدنیات اورکان کنی کے شعبے بھارت کے لئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرتے ہیں ، اور بھارت کے سال 2047تک ایک ترقی یافتہ ملک کے طورپرتسلیم کرلئے جانے کی غرض سے ان دونوں شعبوں کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ ناگپور میں آج کانوں ، معدنیات اوردھاتوں کے بارے میں ایک کانفرنس –مِن کون -2022سے خطاب کرتے ہوئے، انھوں نے کہاکہ حکومت کا ہدف ، رواں مالی سال میں 90کروڑٹن کوئلہ کی پیداوار کرنا ہے، جب کہ اس دوران 163کانیں بھی نیلام کی جائیں گی۔ انھو ں نے یہ بھی کہاکہ مرکزی حکومت ، وفاقی نظام میں یقین رکھتی ہے اوروزیراعظم جناب نریندرمودی اس بات پرزوردیتے رہے ہیں کہ زیادہ تر اختیارات ، ریاستوں کو تفویض کئے جانے چاہیئں ۔
مہاراشٹرکی کان کنی سے متعلق اسٹیٹ مائننگ کارپوریشن (ایم ایس ایم سی ) اورودربھ اکونومک ڈیولپمنٹ اؤنسل نے مشترکہ طورپر اس کانفرنس کااہتمام کیاہے ۔ سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کے مرکزی وزیرنتن گڈکری نے اس کانفرنس کی صدارت کی ۔ مہاراشٹر کے جنگلات اورماحولیات کے ریاستی وزیر سدھیر منگنتی وار ، مہاراشٹرریاست کے معدنیات کے وزیر دااجی بھوسے ، کامرس کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری ہرش دیپ کاملے ، مہاراشٹر کی معدنیات کی کارپوریشن کے صدرآشیش جیسوال اور ودربھ اکونومک ڈیولپمنٹ کاؤنسل کے صدردیویندرپاریکھ نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی ۔
جناب پرہلاد جوشی نے مزید مطلع کیاکہ سال 22-2021میں بھارت میں معدنیاتی دولت کی قدر 1.9لاکھ کروڑروپے آنکی گئی ہے اور حکومت اس دولت کے مناسب استعمال اورتقسیم کے تئیں عہد بند ہے ۔ انھوں نے کہاکہ 50کھرب ڈالرز کی معیشت کے طورپر بھارت کی ترقی کے سفرمیں ودربھ خطے کا کردار اہمیت کا حامل رہے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نئے نئے خیالات ونظریات اورنئی تحقیق کے لئے ہمیشہ مکمل معاؤنت کرے گی اوراس سلسلے میں ضروری ترغیبات بھی فراہم کی جائیں گی۔
مرکزی وزیرنتن گڈکری نے کہاکہ ودربھ خطے کی ترقی کی بنیاد ، کان کنی اور جنگلات پرمبنی ہے اورصرف کان کنی پرمبنی صنعتیں ہی ودربھ خطے کی ترقی کی رفتار میں تیزی لاسکتی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ودربھ خطے میں مہاراشٹر کے جنگلاتی وسائل کا 80فیصد اورمعدنیاتی وسائل کا 75فیصد موجود ہے اور ان سبھی وسائل کو مناسب طریقے سے بروئے کارلاکر توانائی کے شعبے میں ودربھ کے خطے کے حصے میں اضافہ کیاجائے گا۔ انھوں نے مزید کہاکہ بھارت کو 50کھرب ڈالرکی معیشت کے ساتھ ساتھ خود کفیل بنانے میں پانی ، توانائی اورمواصلاتی نظام میں اور زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے ۔جناب گڈکری نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے کان کنی کے شعبے میں کی گئیں انقلابی تبدیلیوں کی وجہ سے کوئلہ کی پیداوار میں خا طر خواہ اضافہ ہواہے ۔ جناب گڈکری نے کہاکہ بھارت کی توانائی کی ضروریات اور مانگ میں اضافہ ہورہاہے اورمستقبل میں مزید کوئلہ کی ضرورت پڑے گی، اورصرف ودربھ خطہ اس ضرورت کو پوراکرسکتاہے ۔
جناب نتن گڈکری نے کہاکہ مرکز کے بعد ، ریاستی سرکاروں کو بھی کام کاج سے متعلق جدیدترین نظام اختیارکرکے وقت کی بچت کرناچاہیئے ۔ انھوں نے ریاستی سرکاروں پرزوردیاکہ وہ ان شعبوں کے لئے جتنا جلد ہوسکے مطلوبہ لائسنس فراہم کریں ۔ جس کے دوران منصوبہ بندی اورشفافیت پر زوردیاجائے ۔ ان شعبوں کی بدولت ، کوئلہ سے ایمونیم نائیٹریٹ اوریوریا تیارکرکے 60ہزارکروڑروپے کے بقدر یوریا کی درآمدات میں کمی کی جانی چاہیئے ۔ انھوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ ان شعبوں کو اب نئی پالیسیاں وضع کرنی چاہیئں تاکہ 17لاکھ کروڑروپے کے بقدر ایندھن کی درآمدات میں کمی لائی جاسکے ۔
جناب گڈکری نے یہ بھی کہاکہ ملک کو سردست 60لاکھ ٹن مینگانیز کی ضرورت ہے اوراس لئے ودربھ خطے کو اس ضرورت کو پوراکرنے کی غرض سے پہل قدمی کرنی چاہیئے ۔ انھوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ کان کنی کی صنعت اورسرمایہ کاروں کو آپس میں مل کر کوئلہ کی منڈی یا بازار کی قیمت پرمبنی رائلٹی کے لئے کوئی حل تلاش کرناچاہیئے ۔ سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کے مرکزی وزیرنے کہاکہ کان کنی کے شعبے کے لئے ،شفافیت ، بروقت کام پوراکرنے اور بدعنوانی سے مبراعمل کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔ انھوں نے یقین دلایاکہ وہ ودربھ خطے میں کوئلہ کی نئی کان کنی غرض سے متعلقہ وزارتوں اور سبھی محکموں کے عہدیداروں کے مابین مناسب تال میل اورروابط کے لئے کوشش کریں گے ۔
14سے 16اکتوبر ،2022کے درمیان منعقدہورہی اس کانفرنس میں مختلف سرکاری تنظیموں کے عہدیداراور کان کنی اورمعدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد حصہ لے رہے ہیں ۔
***********
(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)
U -11508
(Release ID: 1868476)
Visitor Counter : 118