زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی ملک میں عدم مساوات کو ختم کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان پر کام کررہے ہیں: جناب تومر


زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے مہا ایف پی سی کے سالانہ اجلاس عام سے خطاب کیا

Posted On: 13 OCT 2022 6:52PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند، دیہاتوں، غریبوں اور کسانوں کی ترقی اور ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم جناب مودی عالمی سیاسی فورم پر ملک کی ساکھ بڑھانے، میک ان انڈیا کو وسعت دینے، ہماری وراثت کے تحفظ اور مادر وطن کو عظمت اور عروج پر لے جانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔ وزیر اعظم کی قیادت میں عدم مساوات کو ختم کرنے اور غریبوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے منصوبہ بند طریقے سے یادگاری کام کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OIXM.jpg

جناب تومر نے یہ بات آج پونے میں مہا ایف پی سی کی آٹھویں جنرل میٹنگ سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہی۔ جناب تومر نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کا سفر اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس ملک کے غریب عدم مساوات سے آزاد نہ ہوں۔ ملک میں بھی ایسی ہی صورتحال تھی، تقریباً نصف آبادی کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں تھے۔ کروڑوں خاندانوں کے پاس بیت الخلاء نہیں تھا، بجلی نہیں تھی، باورچی خانے میں گیس سلنڈر نہیں تھے، رہنے کے لیے گھر نہیں تھے۔ ان عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے وزیر اعظم نے پہل کی۔ پی ایم آواس یوجنا کے تحت غریبوں کے گھر بنائے جا رہے ہیں، ہر خاندان کے لیے بیت الخلا بنائے جا رہے ہیں، جن دھن اکاؤنٹس بنائے جا رہے ہیں، سوبھاگیہ اسکیم کے تحت بجلی فراہم کی جا رہی ہے، اجولا اسکیم کے ذریعے ہر گھر میں ایل پی جی سلینڈر اور سب کو اناج پہنچایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خود امدادی گروپس کے ذریعے غریب خاندانوں کی لاکھوں بہنوں کو ذریعہ معاش فراہم کرکے عدم مساوات کو ختم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JYE6.jpg

جناب تومر نے کہا کہ 2015 میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کی جانی چاہیے۔ اس مقصد کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے ایف پی او اور زراعت سے متعلق دیگر تمام تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کیا، جس کا فائدہ آج ملک کے کسانوں کو مل رہا ہے۔ لاکھوں کسانوں کی آمدنی دوگنی سے بڑھ کر پانچ سے دس گنا تک پہنچ گئی ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ ملک میں پہلی بار ایک اسکیم شروع کی گئی ہے جو کسانوں کو عزت دیتی ہے۔ پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) اسکیم کے تحت اب تک 11.5 کروڑ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ جمع ہو چکے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت مہاراشٹر کے کسانوں کو 22.5 کروڑ روپے ملتے ہیں۔ تمام کسانوں کو فصل بیمہ اسکیم کا فائدہ نہیں مل رہا تھا، جس کے لیے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا نافذ کی گئی تھی، آج ملک بھر میں کروڑوں کسان فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے 50 لاکھ سے زیادہ کسان اس اسکیم میں شامل ہیں۔ اس اسکیم کے ذریعے ملک بھر میں کسانوں کے نقصانات کی تلافی کی گئی ہے، جس کی مالیت کے دعوے 1.22 لاکھ کروڑ روپے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003II8P.jpg

انہوں نے کہا کہ حکومت نے زرعی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کا ایگری انفرا فنڈ قائم کیا۔ اس کے علاوہ دیہاتوں میں زراعت اور اس سے منسلک کاموں کے لیے 1.5 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے پیکیجز مختص کیے گئے ہیں۔ ایگری انفرا فنڈ کے تحت 14,000 کروڑ روپے کے منصوبے پہلے ہی منظور کئے جاچکے ہیں۔ اس کے ثمرات آنے والے دنوں میں کسانوں کو ملنا شروع ہو جائیں گے۔ جناب تومر نے کہا کہ ملک میں 86 فیصد چھوٹے کسان ہیں۔ انہیں بااختیار بنانے کے لیے 10,000 نئے ایف پی اوز بنائے جا رہے ہیں۔ حکومت کسانوں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ نقل و حمل کی سہولت کو بڑھانے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈیجیٹل زراعت پر کام جاری ہے۔ جب یہ مکمل ہو جائے گا تو زرعی شعبے میں نظر آنے والا عدم توازن ختم ہو جائے گا، شفافیت آئے گی اور قیمتوں میں عدم توازن پر قابو پایا جائے گا۔ اس کے علاوہ یہ کسانوں کو کاشتکاری اور پودے لگانے کی نئی تکنیکوں اور آب و ہوا وغیرہ کے بارے میں مشورے فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 11384)



(Release ID: 1867593) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Marathi , Punjabi , Tamil