سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

قومی شاہراہوں کے انفراٹرسٹ این ایچ اے آئی  انویٹ نے فالوآن اجرا کے لیے فنڈس اکٹھا کیے

Posted On: 12 OCT 2022 7:06PM by PIB Delhi

ہندوستان  کی حکومت کے قومی مونی ٹائزیشن پائپ لائن کو تعاون اور مدد  دینے کےلیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی ) کے ذریعے اسپانسر کے گئے بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری ٹرسٹ  نیشنل ہائی وے انفراٹرسٹ (این ایچ اے آئی انویٹ) نے اپنی یونٹس کو  فروخت کر کے   گھریلو اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے 1,430 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔ یہ  مذکورہ رقم قومی شاہراہوں کی اتھارٹی (این ایچ اے آئی)  کی طرف سے سڑک کے تین اضافی پروجیکٹوں کے  استعمال  کے لیے  اکٹھا کی گئی ہے۔

ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ساتھ یونٹس کو فروخت کرنے سے دونوں موجودہ سرمایہ کاروں کی طرف سے زبردست مانگ  دیکھی گئی، جنہوں نے اس عمل میں حصہ لے کر اپنے عزم کا اعادہ کیا اور ساتھ ہی  ساتھ نئے سرمایہ کاروں  کے ساتھ بھی اپنے عزم کا مظاہرہ کیا۔ یونٹس کو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ایک گروپ نے سبسکرائب کیا ہے، جن میں کینیڈا پنشن پلان انویسٹمنٹ بورڈ، اونٹاریو ٹیچرز پنشن پلان بورڈ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا، ایس بی آئی پنشن فنڈ، ایس بی آئی میچوئل فنڈ، آئی او سی ایل ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ، ایل اینڈ ٹی اسٹاف پروویڈنٹ فنڈ، راجستھان راجیہ ودیوت کرمچاری پنشن فنڈ، ٹاٹا اے آئی جی اور اسٹار یونین ڈائیچی لائف انشورنس شامل ہیں۔  قومی شاہراہوں کی اتھارٹی (این ایچ اے آئی)  نے کم از کم 15فیصد کی اپنی یونٹ ہولڈنگ کو برقرار رکھنے کے لیے ترجیحی الاٹمنٹ کے ذریعے یونٹس  سبسکرائب کیے۔ یونٹس کو آئی این آر107.12 فی یونٹ کی پریمیم اوور فلور قیمت پر آئی این آر107.12 فی یونٹ میں ایک  بک بلڈ پروسیس کے ذریعے سبسکرائب کیا گیا ۔

مذکورہ باتوں کے علاوہ این ایچ اے  آئی انویٹ نے 1500 کروڑ روپے اکٹھا کرنے کےلیے غیر تغیر پذیر ڈیبنچرس این سی ڈیز کے اجرا کے لیے سیبی  کے ساتھ  پروسپیکٹس بھی  داخل کی۔  این سی ڈیز کے پاس 7.90 فیصد قابل ادائیگی  نیم سالانہ کا ایک کوپن  بھی ہوگا اور جو خوردہ اور ادارہ جاتی اور سرمایہ کاروں دونوں کے ذریعے سبسکرپشن کے لیے دستیاب ہوگا۔

این ایچ اے آئی  انویٹ کے ذریعے یونٹس کے فالوآن اجرا کی کامیابی  جدید  ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے اس کی کشش کی عکاسی کرتی ہے۔ اس راؤنڈ میں ان کی شرکت نیشنل مونی ٹائزیشن پائپ لائن کو تعاون فراہم کرے گی، جس میں این ایچ اے آئی کی سب سے بڑی حصے داری ہے اور یہ ملک میں سڑک کے شعبے کی ترقی کے  وزیراعظم کے اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر کے وژن کے لیے اہم ہیں۔

تاریخی اعتبار سے پہلی بار این ایچ اے آئی انویٹ نے ایک شفاف اور مارکیٹ پر مبنی عمل کے ذریعے این ایچ اے آئی کے لیے تمام پریمیر کے ساتھ ایک فالوآن کے اجرا میں فنڈس اکٹھا کیے، ہم این ایچ اے آئی انویٹ کے ساتھ ساتھ نئے سرمایہ کاروں میں ان کے جاری اعتماد کے لیے موجودہ سرمایہ کاروں کے شکرگزار ہیں، جنہوں نے این ایچ اے آئی انویٹ کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ یہ بات این ایچ اے آئی کی چیئرپرسن الکا اپادھیائے نے کہی۔

نومبر 2021 میں شروع کی گئی این ایچ اے آئی انویٹ نے اپنے پہلے راؤنڈ میں این ایچ اے آئی کے لیے 8011 کروڑ روپے اکٹھا کیے  تھے۔ تین اضافی سڑک پروجیکٹوں کے حاصل ہونے کے ساتھ این ایچ اے آئی انویٹ گجرات ، کرناٹک، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ اور اترپردیش کی ریاستوں میں پھیلے 636 کلو میٹر لمبے رقبے  کے ساتھ 8 آپریٹنگ ٹول سڑکوں  کے ایک پورٹ فولیو کو  خودآپریٹ  کرے گا اور اسے برقرار رکھے گا۔ اس میں 20 سے 30 سال کے درمیان کی مدت کے دوران رعایت بھی دی جائے گی۔

*************

 

ش ح ۔ ح ا۔  ت ع

U. No.11353



(Release ID: 1867386) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi , Punjabi