ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر نے این سی آر ریاستوں، جی این سی ٹی ڈی اور پنجاب کے وزرائے ماحولیات کے ساتھ فضائی آلودگی پر ایک میٹنگ کی


مثبت نتائج برآمد کرنے کے لیے شراکتی اور مربوط نقطہ نظر: جناب بھوپیندر یادو

فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کی طرف سے منصوبہ بند سرگرم اقدامات

تمام ریاستی وزراء نے عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل کی

فصلوں کی باقیات کا انتظام اور صاف ستھرا ایندھن کی طرف منتقلی اولین ترجیح

Posted On: 11 OCT 2022 3:06PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے این سی آر ریاستوں، جی این سی ٹی ڈی اور پنجاب کے وزرائے ماحولیات کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی تاکہ این سی آر میں فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کی طرف سے کی جا رہی سرگرمیوں اور منصوبہ بندی کا جائزہ لیا جا سکے۔ یہ میٹنگ اس موسم میں دہلی این سی آر کے خطہ کو متاثر کرنے والی فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مربوط کارروائی اور تعاون کو یقینی بنانے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ میٹنگ میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال کھٹر، جو ماحولیات کی وزارت کے قلمدان کے بھی انچارج ہیں، جناب ہیمارام چودھری، راجستھان، جناب گوپال رائے، دہلی، ڈاکٹر ارون کمار، یوپی اور  جناب گرمیت سنگھ میٹ، پنجاب نے شرکت کی۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے بھی میٹنگ میں شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SA5K.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CWX0.jpg

سی اے کیو ایم نے این سی آر خطہ میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے مختلف پہلوؤں اور چیلنجوں پر ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کیا۔ سی اے کیو ایم نے اس موسم کے دوران فضائی آلودگی کے انتظام کے لیے کیے گئے اقدامات، ہدایات اور جاری کردہ مشورے کی فہرست بنائی۔ اجلاس میں جن اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں زرعی پرالی جلانا، صنعتی آلودگی، ڈیزل جنریٹر سیٹ سے آلودگی، گاڑیوں کی آلودگی، بجلی کی ترسیل، سڑکوں اور کھلے علاقوں سے نکلنے والی دھول اور تعمیرات اور مسماری کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ سی اے کیو ایم نے مختلف شعبوں میں متعلقہ ایجنسیوں کی طرف سے نشان زد مختصر/درمیانی/اور طویل مدتی کارروائی کے لیے وضع کردہ جامع پالیسی کا اعادہ کیا۔

سی اے کیو ایم نے مزید بتایا کہ فضائی آلودگی کے انتظام، گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان اور نگرانی اور نفاذ کے بارے میں بیداری کو یقینی بنانے کے لیے ایجنسیوں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں۔ میٹنگ میں دھان کے بھوسے کی پیداوار کے تخمینی اعدادوشمار کی روشنی میں مسئلہ کی شدت پر تبادلہ خیال کیا گیا جیسا کہ ریاستوں نے فراہم کیا ہے۔

فصلوں کی باقیات جلانے کا مسئلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک اہم تشویش ہے۔ میٹنگ میں ریاستوں کی طرف سے دھان کی باقیات کو جلانے کے واقعات پر کی گئی کارروائی اور منصوبہ بندی پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ سی آر ایم مشینری کی دستیابی اور مختص کرنے کے بارے میں ایک تازہ کاری فراہم کی گئی۔ ریاستی حکومتوں نے مطلع کیا ہے کہ انہوں نے مقامی اداروں کو شامل کیا ہے اور کسانوں کو اختراعی طور پر مشینری فراہم کر رہے ہیں تاکہ فصلوں کی باقیات کو سنبھالنے کے اندرون ملک طریقوں کو فروغ دیا جا سکے۔

میٹنگ میں بایو ڈیکمپوزر کے تحت رقبہ کی توسیع پر ایک اہم حکمت عملی کے طور پر غیر مستحکم اور مستحکم مینجمنٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاستوں نے فصلوں کی باقیات کے انتظام میں پیشرفت اور اقتصادی وسائل کے طور پر دھان کے بھوسے کے متبادل استعمال کو فروغ دینے کے لیے کی گئی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

سی اے کیو ایم نے اشتراک کیا کہ گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان پر اے کیو آئی اقدار کے مطابق نظر ثانی کی گئی ہے تاکہ اسے مزید قابل فہم اور قابل عمل بنایا جاسکے۔جی آر اے پی اب پیش گوئیوں پر کام کرتا ہے جو بہتر منصوبہ بندی اور عمل کو انجام دینے میں مدد کرے گا۔

ہریانہ، راجستھان اور دہلی کی ریاستوں نے بھی دھول پر قابو پانے اور انتظامی کارروائیوں کے بارے میں بتایا۔ 30 ستمبر 2022 تک 2,72,01,113 شجرکاری کے ساتھ سبز احاطہ کے تحت رقبہ بڑھا ہے۔ اپریل – اگست 2022 کے دوران این سی آر میں کل 240.9 کلومیٹر سڑک /آر او ڈبلیوایس کو ہرا بھرا بنایا گیا تھا۔ دہلی میں 4.7 کلومیٹر،یوپی (این سی آر) میں 79.4 کلومیٹر، ہریانہ(این سی آر) میں 49.4 کلومیٹر اور راجستھان (این سی آر) میں 107.4 کلومیٹر۔ سڑک کی مالکان / دیکھ بھال کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ ساٹھ (60) دھول کنٹرول اور مینجمنٹ سیل قائم کیے گئے ہیں جن میں دہلی کے این سی ٹی میں گیارہ (11)، یوپی میں اٹھارہ (18)، ہریانہ میں سترہ (17) اور راجستھان میں چودہ (14) ہیں۔ ریاستوں نے سڑک کی صفائی اور پانی چھڑکنے کے لیے مشینیں بھی تعینات کی ہیں۔

تعمیرات اور مسماری کی سرگرمیوں سے دھول سے ہونے والی آلودگی سے نمٹنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ویب پورٹل جو دہلی، ہریانہ اور یوپی میں کام کر رہا ہے، تعمیراتی سرگرمیوں سے دھول کو کنٹرول کرنے کے لیے ہدایات پر عمل کرنے کے لیے 500 مربع میٹر سے زیادہ پلاٹ کے سائز پر پروجیکٹوں کی رجسٹریشن کا حکم دیتا ہے۔ دھول سے آلودگی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کے مطابق کل تعمیراتی رقبہ کے مطابق دھواں مخالف گنز کی تعیناتی پر بھی بات ہوئی۔

ریاستوں نے جانکاری فراہم کی کہ صنعت کو پی این جی/کلینر ایندھن پر منتقل کرنے کو یقینی بنانے پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ اس سلسلے میں پیش رفت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

میٹنگ میں گاڑیوں کی آلودگی کے معاملے پر بھی غور کیا گیا اور ریاستوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت کارروائی کی جانکاری دی کہ تمام گاڑیوں کے پاس آلودگی کے تحت چیک (پی یو سی) سرٹیفکیٹ موجود ہے۔ روڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

سی اے کیو ایم نے مطلع کیا کہ جی آر اے پی کے دوران ڈیزل جنریٹرز کے بلا رکاوٹ استعمال کی اجازت صرف ہنگامی خدمات کے لیے دی جائے گی۔ قبل ازیں مرکزی وزیر نے ڈسکوم کے عہدیداروں سے ملاقات کی تھی تاکہ علاقے میں بلا رکاوٹ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے تاکہ ڈیزل جینسیٹ کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔

این سی آر خطہ میں ایم ایس ڈبلیو اور کھلے بایوماس کو سخت نگرانی کے ساتھ کنٹرول کرنے اور عدم تعمیل پر کارروائی پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ دہلی میں پٹاخے پھوڑنے پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، جبکہ ہریانہ اور یوپی نے آلودگی سے پاک پٹاخوں کے استعمال کی اجازت دی ہے۔

فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ عوامی بیداری اور شرکت بہت ضروری ہے۔ تمام ریاستی وزراء نے این سی آر خطہ میں فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے فعال عوامی شرکت کی اپیل کی جو کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی۔

ماحولیات کے ریاستی وزراء نے موسم سرما کے آغاز سے عین قبل ایک نازک وقت پر اس میٹنگ کے انعقاد کے لیے مرکزی وزیر کی کوششوں کی ستائش کی تاکہ ریاستوں کی طرف سے مربوط کوششوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ سی اے کیو ایم ،سی پی سی بی، ڈسکوم،این ٹی پی سی اور ریاستی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگیں کی گئی ہیں اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس شراکتی اور مربوط انداز کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ این سی آر، جی این سی ٹی ڈی اور پنجاب کے ماحولیات کے وزراء نے فضائی آلودگی پر قابو پانے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سی اے کیو ایم اور مرکزی وزارت کی تمام ہدایات پر عمل کرنے کے عزم کا یقین دلایا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 12282)


(Release ID: 1866916) Visitor Counter : 165


Read this release in: English , Hindi , Kannada