بجلی کی وزارت
بجلی کی وزارت سے جڑی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ منعقد
Posted On:
11 OCT 2022 6:10PM by PIB Delhi
بجلی کی وزارت سے جڑی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ آج نئی دہلی میں ہوئی۔میٹنگ کی صدارت بجلی اور ایم این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے کی۔میٹنگ میں بجلی اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گورجر بھی موجود تھے۔ اس میٹنگ میں مختلف پارٹیوں کے معزز ممبران پارلیمنٹ نے حصہ لیا۔موجود ممبران پارلیمنٹ نے جناب چندر شیکھر ساہو ، لوک سبھا، جناب دنیش لال یادو، لوک سبھا، جناب کھگین مورمو، لوک سبھا، جناب مہابلی سنگھ، لوک سبھا، جناب پردیوٹ بردولوئی، لوک سبھا، جناب رتیش پانڈے ، لوک سبھا، جناب تپن کمار گگوئی، لوک سبھا، جناب دھیرج پرساد ساہو، راجیہ سبھا، جناب رام داس چندر بھان جی ٹاڈس، لوک سبھا، جناب سنگیتا کماری سنگھ دیو، لوک سبھا اور جناب بشسٹھ نارائن سنگھ ، راجیہ سبھا شامل تھے۔ میٹنگ کو موضوع ’’ہندوستان میں قومی بجلی گرِڈ کی ترقی-اس کے اثرات‘‘تھا۔
میٹنگ میں بتایا گیا ٹرانس میشن سسٹم ، بجلی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ مربوط ٹرانس میشن نیٹ ورک کہیں بھی بجلی پیدا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہمارے پاس ملک کے لئے وَن نیشن، وَن گرِڈ، وَن فری کوئنسی، وَن نیشنل لوڈ ڈِسپیچ سینٹر ہے ، جس کے نتیجے میں ایک بازار ہے۔ ہندوستان کا ٹرانس میشن سسٹم دنیا کا اہم مربوط گرِڈ ہے۔ موجودہ وقت میں ملک میں بجلی کی کھپت 1400بلین یونٹ ہے اور 2030تک یہ دو گنا ہوجائے گی۔ اس لئے بجلی پیداوار میں اضافہ اور اس کے مطابق ترسیلی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔چنانچہ ملک کے ٹرانس میشن میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ مربوط نیٹ ورک (جنرل نیٹ ورک اسیس)کی وجہ سے کہیں سے بھی بجلی خریدنا اور اسے فروخت کرنا آسان ہے۔ سرکار نے قابل تجدید توانائی کو پورا کرنے کے لئے آر ای انتظامی مرکز بھی قائم کئے ہیں۔
عزت مآب ممبر ان پارلیمنٹ کو ہندوستان میں قومی بجلی گرِڈ کی ترقی-اس کی اہمیت کے تعلق سے کئے جارہے متعدد اقدامات کے بارے میں باخبر کرنے کے لئے سی ای اے کے صدر کے ذریعے ایک پریزینٹیشن بھی دی گئی۔
حکومت ہند نے ہندوستان میں قومی بجلی گرِڈ کی ترقی کے لئے کئی پہل شروع کی ہے۔ ان پہلوں میں قومی گرِڈ کی ترقی اور فروغ ، قومی گرِڈ کا فائدہ اور فروغ، قومی گرِڈ کی اسکیم، آر ای انضمام میں قومی گرِڈ کی اہمیت ، لوڈ ڈِسپیچ سینٹر کے ذریعے آر ای اور گرِڈ نظم کو بڑھاوا دینے کے لئے پالیسی پر مبنی اصلاحات شامل ہیں۔
ہندوستان میں تمام 5علاقائی گرِڈ کودسمبر 2013تک قومی گرِڈ میں شامل کردیا گیا تھا۔ دور دراز کے لیہہ خطے کو جنوری 2019 میں 220 کے وی سری نگر-لیہہ ٹرانس میشن سسٹم کے توسط سے قومی گرِڈ سے جوڑا گیا تھا۔ نیشنل گرِڈ ٹرانس میشن سسٹم نے 15-2014سے 171149 سی کے ایم کی ٹرانس میشن لائن جوڑی ہے اور 15-2014سے 603916ایم وی اے کی ٹرانس میشن صلاحیت کو جوڑا ہے۔ موجودہ وقت میں قومی گرِڈ کی قائم شدہ صلاحیت 404گیگا واٹ ہے اور زیادہ سے زیادہ مانگ 216گیگا واٹ ہے۔ نیشنل گرِڈ نے 1200کے وی الٹراہائی وولٹیج اے سی سسٹم ، آر او ڈبلیو کو کم کرنے کے لئے ٹاور ڈیزائن ، ایپ پر مبنی پٹرولنگ، ہاٹ لائن رکھ رکھاؤ کم زمینی علاقوں کے لئے ٹیوبلر پول اور رکھ رکھاؤ کے لئے گیس انسولیٹیڈ سوئچ گیئر(جی آئی ایس)جیسی کئی تکنیکوں کو اپنایا ہے۔ ٹرانس میشن بنیادی ڈھانچہ اور بین علاقائی ٹرانس میشن صلاحیت میں اضافے کے ساتھ ٹرانس میشن نیٹ ورک میں بھیڑ بھاڑ سے راحت ملی ہے۔ ساتھ ہی اس نے قیمتوں میں کمی کے ساتھ اوپن ایکسس لین دین کو بھی بڑھاوا دیا ہے۔
غیر حقیقی توانائی ایندھن کے انضمام کی پہلوں میں سبز توانائی گلیاروں پر عمل آوری، الٹرا میگا سولر توانائی پارکوں کے لئے ٹرانس میشن سسٹم، 2022 تک 66.5گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کے علاقوں کے لئے ٹرانس میشن سسٹم ، تبدیلی کی صلاحیت کو دور کرنے کے لئے 13عدد آر آی انتظامی مراکز (آر ای ایم سی)کا قیام شامل ہے۔ آر ای پیدا وار کی غیر یقینی ، 27-2026 تک اضافی 52گیگا واٹ ممکنہ آر ای زیڈ کے انضمام کے لئے ٹرانس میشن سسٹم کا منصوبہ تیا رکیا گیا ہے۔2030 تک دیگر181.5گیگاواٹ آر ای ایس کے لئے ٹرانس میشن پروجیکٹوں کا منصبوبہ تیار کیا گیا ہےاور اسے ایک ترقی پذیر طریقے سے نفاذ کے لئے لیا جائے گا۔
پاور گرِڈ کے ذریعے 5ریاستوں میں 7سولر پارکوں (6500میگا واٹ)کے لئے ٹرانس میشن سسٹم لاگو کیا گیا ہے، جس میں تقریباً 1870 سی کے ایم ٹرانس میشن لائنیں اور 13500ایم وی اے ٹرانس میشن صلاحیت والے 5سب -اسٹیشن شامل ہیں۔ قابل تجدید توانائی کے انضمام کو بڑھاوا دینے کے لئے پالیسی ساز اصلاحات میں سولر اور ہوائی توانائی ذرائع سے پیدا شدہ بجلی کے ٹرانس میشن پر بین ریاستی ٹرانس میشن فیس کی چھوٹ ، موجودہ پی پی اے کے تحت تھرمل؍ہائیڈرو توانائی کے ساتھ قابل تجدید توانائی کا بنڈل ، گرین ٹرم-اہیڈ مارکیٹ(جی ٹی اے ایم)، آر ای جنریشن پروجیکٹ –جنرل نیٹ ورک ایکسس جیسے اقدامات شامل ہیں۔
پی او ایس او سی او کے ذریعے گرِڈ نظم میں آپریشنل علاقہ نیشنل اوپن ایکسس رجسٹری(این او اے آر)ہے۔ این او اے آر شفاف طریقے سے گرین اوپن ایکسس کی سہولت فراہم کرے گا اور ایس ایل ڈی سی کے ساتھ انضمام بھی پیش رفت پر ہے۔
ٹرانس میشن شعبے میں حال ہی میں کئے گئے اصلاحات اقدامات میں شفافیت لانے اور تمام ٹرانس میشن ڈیولپرز کے لئے یکساں مواقع پیدا کرنے کے لئے پاورگرِڈ سے سی ٹی یو کو علیحدہ کرنا ہے۔
قومی گرِڈ کے مستقبل کا ہدف آر ای ، او ایس او ڈبلیو او جی :وَن سن، وَن ورلڈ، وَن گرِڈ، گرین اوپن ایکسس کی سہولت اور سپلائی کے اعتماد کو یقینی بنانے کے لئے نسل سے آگے کا ٹرانس میشن ہے۔
عزت مآب ممبران پارلیمنٹ ممبروں نے، بجلی کی وزارت نے مختلف پہلوں اور پروجیکٹوں کے سلسلے میں کئی مشورے بھی دیئے۔جناب سنگھ نے شرکاء کو اُن کے قیمتی مشوروں کے لئے شکریہ ادا کرتے ہوئے میٹنگ کا اختتام کیا ۔
************
ش ح-ج ق–ن ع
U. No.12292
(Release ID: 1866914)
Visitor Counter : 125