کامرس اور صنعت کی وزارتہ
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ابوظہبی کی امارات کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن عزت مآب شیخ حامد بن زاید النہیان کے ساتھ سرمایہ کاری کے موضوع پر بھارت-یو اے ای کی اعلیٰ سطحی مشترکہ ٹاسک فورس کی 10ویں میٹنگ کی مشترکہ طور پر صدارت کی
بھارت اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کی رفتار میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے بڑے مواقع موجود ہیں: جناب پیوش گوئل کا بیان
بھارت، متحدہ عرب امارات نے تجارت میں وقت اور لاگت کو کم کرنے کے لیے موثر اور مربوط ایک ہی مقام پر ساری سہولتیں فراہم کرنے اور ورچوئل تجارتی راہ داری کے قیام کو تلاش کرنے کا فیصلہ کیا ہے
بھارت کے کاروباریوں اور سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات میں انڈیا فاسٹ ٹریک میکانزم قائم کیا جائے گا
Posted On:
11 OCT 2022 12:21PM by PIB Delhi
متحدہ عرب امارات بھارت کی سرمایہ کاری سے متعلق اعلیٰ سطحی مشترکہ ٹاسک فورس (‘مشترکہ ٹاسک فورس’) کی دسویں میٹنگ آج ممبئی میں منعقد ہوئی۔ بھارتی حکومت کے تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل، اور عزت مآب شیخ حامد بن زاید النہیان، نے جو امارات ابوظہبی کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن ہیں مشترکہ طور پر اس میٹنگ کی صدارت کی۔
مشترکہ ٹاسک فورس کا قیام 2013 میں متحدہ عرب امارات اور بھارت کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ بھارت- متحدہ عرب امارات جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) پر دستخط ہونے اور فروری 2022 میں بھارت کے وزیراعظم جناب نریندر مودی، اور عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان، صدر متحدہ عرب امارات کے درمیان ورچوئل سمٹ کے کے مشترکہ متحدہ عرب امارات بھارت وژن بیان جاری ہونے کے بعد مشترکہ ٹاسک فورس کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔
سی ای پی اے ایک بڑا تجارتی معاہدہ ہے جو دوطرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو یکسر تبدیل کرنے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ دونوں تاریخی نشانات دونوں ممالک کے درمیان جامع اور اہمیت کی حامل شراکت داری کوتیز رفتاری سے جاری رکھنے کے لیے ایک واضح خاکہ فراہم کرتے ہیں۔
مشترکہ ٹاسک فورس کی اس دسویں میٹنگ کے دوران، شریک صدر نشینوں نے مئی 2022 میں لاگو ہونے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت پر تاریخی بھارت -یو اے ای، سی ای پی اے کے مثبت اثرات کے ابتدائی رجحانات کو تسلیم کیا۔ شریک صدر نشینوں نے دونوں طرف سے تاجروں پر سی ای پی اے کے تحت بنائے گئے سازگار تجارتی ماحولیاتی نظام سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے پر زور دیا۔شریک صدر نشینوں نے سی ای پی اے کے مختلف پہلوؤں پر ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جس میں سی ای پی اے مشترکہ کمیٹی اور متعلقہ ذیلی کمیٹیوں کا قیام بھی شامل ہے۔
دونوں وفدوں نے بھارت-یو اے ای باہمی سرمایہ کاری معاہدے کے تعلق سے ہونے والے مذاکرات کا بھی جائزہ لیا۔ جو مذاکرات کے بارہ مرتبہ منعقد ہو چکے ہیں۔ دونوں فریقوں نے یہ محسوس کیا کہ مذاکرات کے آغاز کے بعد سے بہت زیادہ پیش رفت حاصل کی جا سکتی تھی، لہذا انہوں نے اس کے لئے ایک متوازن اور باہمی طور پر فائدہ مند معاہدے کے جلد نتیجہ اخذ کرنے کے لیے عمل کو تیز کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
خوارک کے تحفط ، مینوفیکچرنگ، بنیادی ڈھانچے ، توانائی اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں دوطرفہ سرمایہ کاری کو بڑھانے کے طور طریقوں پر بھی بات چیت کی گئی ۔ اس تناظر میں، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق طریقہ کار میں لاگت اور وقت کو کم کرنے کے لیے موثر اور مربوط ایک ہی مقام پر ساری سہولتیں فراہم کرنے اور ورچوئل تجارتی راہ داری کے قیام کی تلاش کریں گے۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ابوظہبی کا اقتصادی ترقی کا محکمہ باہمی طور پر فائدہ مند نفاذ کے طریقہ کار پر اتفاق کرنے کے لیے بھارت میں متعلقہ ہم منصبوں کے ساتھ تعاون حاصل کرے گا ۔
بھارت میں متحدہ عرب امارات کی خودمختار سرمایہ کاری کے اداروں کی طرف سے بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے ذریعہ، دونوں فریقوں نے موجودہ متحدہ عرب امارات – بھارت ٹیکس معاہدے کے تحت کچھ متحدہ عرب امارات خودمختار سرمایہ کاری کے اداروں کو ٹیکس مراعات فراہم کرنے کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات(یو اے ای) کی درخواست اور بھارت کے رد عمل کا جائزہ لیا، تاکہ اس سلسلے میں بھارت کے موجودہ گھریلو ٹیکس قوانین کا بھی جائزہ لیا جاسکے۔اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اس دوطرفہ بات چیت کو باہمی طور پر فائدہ مند نتیجہ تک پہنچانے کے لیے جاری رہنا چاہیے جو دونوں ممالک کے پالیسی مقاصد کے مطابق ہو۔ اس سلسلے میں ، فنانس ایکٹ 2020 کے ذریعے متحدہ عرب امارات کے خودمختار اداروں کو فراہم کی جانے والی مدد اور اس کے بعد ٹیکس میں چھوٹ کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا اور اس کی ستائش کی گئی۔
قومی کرنسیوں میں دوطرفہ تجارت کو انجام دینے کے لیے ایک طریقہ کار کی تشکیل کا جو ایک اہم شعبہ ہے اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریزرو بینک آف انڈیا اور متحدہ عرب امارات کے سنٹرل بینک کے درمیان یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یوپی آئی) پر ایک مشترکہ ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارم کے طور پر جاری بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے، دونوں فریقین نے بات چیت جاری رکھنے سے اتفاق کیا۔
بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق وسیع اور بڑھتے ہوئے تعلقات کے ذریعہ فراہم کردہ مثبت پیش رفت میں ، دونوں فریقوں نے مشترکہ ٹاسک فورس کو ایک فورم کے طور پر استعمال کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیا تاکہ مخصوص مسائل نیز کمپنیوں کو ایک دوسرے میں سرمایہ کاری کرتے وقت درپیش مشکلات کو حل کیا جاسکے۔ بھارت نے 2018 میں یو اے ای پلس ڈیسک قائم کیا ہے اور 2019 میں فاسٹ ٹریک میکانزم قائم کیا ہےتاکہ بھارت میں متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی جاسکے، اور تیزی کے ساتھ انہیں حل کیا جاسکے ۔ بھارت میں متحدہ عرب امارات کے خصوصی ڈیسک کو مختلف شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کی رہنمائی اور سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کے لئے سراہا گیا اور اس سلسلے میں، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے ہندوستان میں متحدہ عرب امارات کے فاسٹ ٹریک میکنزم کو ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ بھارت میں کام کرنے والی متحدہ عرب امارات کی متعدد کمپنیوں اور بینکوں کے زیر التوا مسائل اور مشکلات کے جلد حل کئے جانے کو یقینی بنایا جاسکے۔
اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں بھارت سرمایہ کاروں سے متعلق مسائل کو حل کرنے اور متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری کرتے وقت بھارتی کمپنیوں کی مارکیٹ میں داخلے اور توسیع میں مدد کرنے کے لیے فوری طور پر یو اے ای میں اسی طرح کا انڈیا فاسٹ ٹریک میکانزم قائم کیا جائے گا۔ اس تناظر میں، متحدہ عرب امارات میں کچھ بھارتی کمپنیوں سے متعلق مسائل کی نشاندہی کی گئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے ان مسائل کے تیز رفتار اور باہمی طور پر تسلی بخش حل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔
میٹنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کامرس اور صنعت صارفین امور کے ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اورمشترکہ ٹاسک فورس کے شریک چیئرمین نے کہا: ‘‘ ٹاسک فورس کی مشترکہ اجلاس کی پچھلی میٹنگ کے دوران ، ہم نے سی ای پی اے کے مذاکرات کو تیزی سے آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا، اور ہم نے 88 دنوں میں معاہدے کو حتمی شکل دی تھی۔ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ آج ہم نے خوراک کے تحفظ اور قومی کرنسیوں میں دو طرفہ تجارت جیسے باہمی طور پر فائدہ مند شعبوں پر جو بات چیت کی ہے، اس میں بھی دونوں طرف سے اسی طرح کی تیزی دیکھنے میں آئے گی ۔ بھارت اور متحدہ عرب امارات کے غیر معمولی تعلقات قائم ہے۔ ہمارے پاس تعاون اور سرمایہ کاری میں اضافے کے مواقع کی ایک بڑی تعداد موجود ہے بالخصوص فنٹیک بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ۔
میٹنگ کے اختتام پر، عزت مآب شیخ حامد بن زاید النہیان، امارات ابوظہبی کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن اور جوائنٹ ٹاسک فورس کے شریک صدرنے کہا:
‘‘اکتوبر 2021 میں جوائنٹ ٹاسک فورس کی آخری میٹنگ کے بعد سے، کئی اہم سنگ میل طے کیے گئے ہیں جوبھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان قریبی، بڑھتے ہوئے اور اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ اس وسیع تر تناظر میں، مشترکہ ٹاسک فورس ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مثبت بات چیت کی سہولت فراہم کرتی رہتی ہے کیونکہ ہم ان اقتصادی روابط کو مضبوط کرتے ہیں جس نے ہمارے ملکوں کو ایک دوسرے کی طرف راغب کرنے میں مدد کی ہے۔ مشترکہ ٹاسک فورس نئے مواقع پیدا کرنے اور اس سلسلے میں درپیش مشکلوں کو دور کرنے میں موثر ثابت ہوئی ہے اور یہ ہمارے متعلقہ ممالک کے ترقی کے عزائم کی حمایت میں دو طرفہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی رہے گی۔
میٹنگ میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجی تجارت عزت مآب ڈاکٹر تھانی بن احمد الزیودی ، بھارت میں متحدہ عرب امارات کے سفیر، عزت مآب. ڈاکٹر احمد اے آر البنا، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے کے عزت مآب سکریٹری. جناب انوراگ جین، اور دونوں ممالک کے متعلقہ سرکاری حکام، سرمایہ کاری کرنے والے اداروں اور کمپنیوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
*************
ش ح۔ ش ر۔ رض
U. No.11274
(Release ID: 1866760)
Visitor Counter : 193