کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان آزادانہ تجارت کے معاہدے (ایف ٹی اے) سے متعلق مذاکرات میں قومی مفاد کو اولین ترجیح دے گا،  حکومت حتمی تاریخ   کا پاس رکھنے کیلئے اپنے اس نقطہ نظر سے نہیں ہٹے گی: جناب پیوش گوئل


وزیر تجارت نے ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں اور صنعت کے اہم نمائندوں کے ساتھ رواں مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں ہندوستان کی برآمداتی کارکردگی کا جائزہ لیا

Posted On: 07 OCT 2022 8:00PM by PIB Delhi

صنعت و تجارت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے علاوہ  ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ ہندوستان ایف ٹی اے مذاکرات میں قومی مفاد کو اولین ترجیح دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت سمیت تمام ذمہ داران کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعد ایف ٹیاے میں شراکت کی جائے گا اور حکومت حتمی تاریخ کا پاس رکھنے کیلئے اپنے اس نقطہ نظر سے نہیں ہٹے گی۔

 

وزیر موصوف آج نئی دہلی میں ایکسپورٹ پروموشن کونسلون اور صنعتی انجمنوں کے اہم نمائندوں کے ساتھ رواں مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں ہندوستان کی برآمداتی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔

 

میٹنگ میں وزیر موصوف نے برآمدات کی رفتار کو برقرار رکھنے پر زور دیا اور کہا کہ ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں کے ساتھ بات چیت سے یہ اعتماد پیدا ہوا ہے کہ ہندوستانی برآمدات عالمی باد ہائے مخالف کا سامنا کرنے کے قابل ہو جائیں گی اور پچھلے سال کی برآمدات کو بڑے فرق سے پیچھے چھوڑ دیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو عالمی منڈی میں نئے مواقع کی امیدیں لگاتے رہنا چاہیے اور تجارت کو وسعت دینے کے لئے ایسے تمام ممکنہ مواقع کو بروئے کار لانا چاہیے۔انہوں نے خدمات کی درآمد کا بھی گہرا جائزہ لینے پر زور دیا تاکہ پتہ چل سکے کہ

کن علاقوں/سیکٹروں میںیہ اضافہ پذیر ہیں۔

 

صنعت کے شرکاء کو یقین دلایا گیا کہ حکومت ان کی طرف سے اجاگر کردہ مسائل کو حل کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ سیشن کا اختتام کرتے ہوئے صنعت و تجارت کے وزیر نے تجارت اور صنعت پر زور دیا کہ وہ مارکیٹنگ کے جدید طریقوں کو عمل میں لائیں،معیارات میں اضافہ کریں اور آزادانہ  تجارتی معاہدوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ رواں  مالی سال میں برآمدات میں زیادہ اضافہ حاصل کرسکیں۔

 

جائزہ میٹنگ میں ڈائرکٹر جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے شعبہ جاتی ترقی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی بڑی برآمداتی منڈیوں کے بارے میں سال بہ سال برآمداتی رجحانات پر ایک پریزنٹیشن دی۔ اس میں نمایاں اور پسماندہ برآمدی منڈیوں/ شعبوں کو خاص توجہ اور ممکنہ اصلاحی اقدامات کے لئے خاص طور پر اجاگر کیا گیا۔

 

اس مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 15.5 فیصد کی صحت مند نمو سے متعلق صنعت کو آگاہ کیا گیا۔  صنعت کو بہر حال ستمبر 2022 میں برآمداتی کارکردگی میں کمی پرہشیار کیا گیا۔ لاطینی امریکہ اور افریقہ جیسی کچھ منڈیوں میں دیکھی جانے والی صحت مند ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ صنعت کو  ابھرتے ہوئے معاشی اور جغرافیائی سیاسی ماحول کے رُخ پر متوجہ اور پر امید رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسی نئی منڈیوں میں ترقی کے مواقع ضائع نہ ہوں۔

 

بعد ازاں ای پی سیز اور صنعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ہندوستان سے برآمدات بڑھانے کے لئے چیلنجوں، مواقع اور آگے بڑھنے کے راستے پر بحث کا ایک دلچسپ دور چلا۔ صنعت نے کچھ مسائل کو نشان زد کیا  جن کا تعلق خام مال کی قیمت میں اضافے اور بعض اہم برآمداتی منڈیوں میں مانگ میں کمی سے ہے۔ ایسا انوینٹری کی اونچی سطح کی وجہ سے ہوا ہے۔ صنعت سے برآمداتی مصنوعات پر ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی معافی کے تحت چھوڑے گئے شعبوں کو شامل کرنے اور موجودہ برآمداتی مصنوعات پر ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی معافی کی نرخوں کو معقول بنانے، انٹرسٹ ایکولائزیشن اسکیم (آئی ای ایس) اور مارکیٹ ایکسیس انیشی ایٹو (ایم اے آئی) کے تحت تعاون میں اضافے کے امکانات تلاش کرنے اور اضافی شعبوں کے لیے پروڈکشن سے منسلک مراعات (PLI) اسکیموں کو فعال کرنے کی درخواست کی گئی۔

 

میٹنگ میں صنعت و تجارت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل اور کامرس سکریٹری جناب سنیل برتھوال نے بھی شرکت کی۔

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا

 



(Release ID: 1865977) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Hindi