آئی ایف ایس سی اتھارٹی

پائیدار فائننس سے متعلق ماہرین کی کمیٹی نے آئی ایف ایس سی اے کو رپورٹ پیش کی

Posted On: 05 OCT 2022 10:46AM by PIB Delhi

انٹرنیشنل فائننشل سروسز سینٹرز اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے) کے ذریعہ  تشکیل کی گئی ’پائیدار  فائننس سے متعلق  ماہرین کی کمیٹی نے  3 اکتوبر 2022 کو آئی ایف ایس سی اے  کے  چیئرپرسن کے پاس  اپنی حتمی رپورٹ جمع کرادی ہے۔  ماحولیات، جنگلات اور  آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کےسابق سکریٹری حکومت ہند، جناب سی کے مشرا  نے  کمیٹی کی صدارت کی ۔ کمیٹی کے ارکان نے قومی اور بین الاقوامی اداروں سمیت پورے پائیدار فائننس ایکو سسٹم کے قائدین  اور ماہرین شامل ہیں جن تک درج ذیل  لنک کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:

https://ifsca.gov.in/IFSCACommittees

کمیٹی کے مرکزی فوکس ایریاز میں بین الاقوامی بہترین طریقوں کے ساتھ کے آئی ایف ایس سی کے ضابطوں کی  کی ہم آہنگی  ایسے طریقوں کا پتہ لگانا جن سے کے آئی ایف ایس سی کے ذریعے سرمائے کے بہاؤ کو بڑھایا جا سکتا ہے اور سبز اور پائیدار فائننس کے شعبے میں اختراعی فائننشل پروڈکٹوں کی تیاری میں تعاون بھی کیا جاسکے۔ کمیٹی نے پروڈکٹس پالیسیوں اور ضابطوں، صلاحیت سازی اور سبز اور پائیدار فائننس  سے متعلق آؤٹ ریچ کے اقدامات سمیت  پائیدار فائننس کے  مختلف پہلوؤں پر اپنی سفارشات فراہم کی ہیں۔

کچھ اہم سفارشات میں رضاکارانہ کاربن مارکیٹ تیار کرنا ، ٹرانزیشن بانڈز کے لیے فریم ورک تیار کرنا، ڈی رسک میکانزم کو فعال کرنا، گرین فنٹیک کے لیے ریگولیٹری سینڈ باکس کو فروغ دینا اور دیگر  کاموں کے  ساتھ ساتھ ایک  عالمی ماحولیاتی اتحاد کی تشکیل میں سہولت فراہم کرنا شامل ہیں۔ ملک کی اقتصادی ترقی میں ایم ایس ایم ای  سیکٹر کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، کمیٹی نے پائیدار قرض دینے کے لیے ایک وقف شدہ  ایم ایس ایم ای پلیٹ فارم کے قیام کی تجویز بھی پیش کی۔ کمیٹی نےباختراعی آلات جیسے کیٹسٹروفی بانڈز، میونسپل بانڈز، گرین سیکوریٹائزیشن، بلینڈڈ فائننس وغیرہ کے استعمال کی  سہولت فراہم کرنے کی سفارش کی ہے۔ آئی ایف ایس سی  میں سرمائے کے بہاؤ کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، کمیٹی  نے آئی ایف ایس سی میں جمع کرنے کی سہولیات،  امپیکٹ فنڈز، گرین ایکویٹی وغیرہ کو فعال کرنے کی ضرورت کی توثیق کی ہے۔ مندرجہ بالا کے علاوہ کمیٹی نے  صلاحیت  سازی میں  آئی ایف ایس سی اے کے ایک اہم رول  ادا کرنے کی سفارش کی ہے جس سے فائننشل سسٹم کی گریننگ کے لئے بنیاد تیار ہوگی۔

کمیٹی کے سربراہ جناب  سی کے مشرا نے رپورٹ پیش کرنے پر آئی ایف ایس سی اے کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ایک ایسے مسئلے پر کام کرنے کا موقع فراہم کیا جو پوری دنیا کے ممالک کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں  نے کہا ’’کمیٹی کے اراکین کا منفرد امتزاج اور وسیع کینوس جس پر سفارشات کی بنیاد رکھی گئی ہے، یقیناً آئی ایف ایس سی اے کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے لیے صحیح آغاز فراہم کرے گا اور اسے پائیدار فائننس کے مرکز کے طور پر پیش کرے گا‘‘۔

آئی ایف ایس سی اے کے چیئرپرسن، نے ماہرین کی کمیٹی کا ان کی جامع سفارشات کے لئے شکریہ ادا کیا اور اس اہمیت پر زور دیا جو آئی ایف ایس سی اے پائیدار فائننس کو دیتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ماہرین کی کمیٹی کی رپورٹ گرین فائننس کے لیے ایک بین الاقوامی ہب کے طور پر ابھرنے کی  ٖجی آئی ایف ٹی، آئی ایف ایس سی کی حکمت عملیوں کی تشکیل میں دور رس نتائج  کی حامل ہے اور اس سے ہندوستان کے نیٹ  صفر کے عہد بندی  کو پورا کرنے کے لیے عالمی سرمائے کو بھی چینالائز کیا جائے گا‘‘۔

کمیٹی کی رپورٹ درج ذیل ویب لنک کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔

https://ifsca.gov.in/CommitteeReport

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-11067

                          



(Release ID: 1865311) Visitor Counter : 160