امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج جموں و کشمیر کے راجوری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا

Posted On: 04 OCT 2022 7:19PM by PIB Delhi

نومی کے پر مسرت موقع پر، جناب امت شاہ نے ویشنو دیوی مندر میں ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پوجا کی

جموں و کشمیر کی ترقی جناب مودی کی ترجیح ہے، جس کی وجہ سے ترقیاتی کام تیزی سے ہو رہے ہیں اور یہاں کے لوگوں کا جناب مودی کے تئیں بے پناہ محبت اور اعتماد، حکومت کو جموں کشمیر اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے

پہاڑی اور گجر بکروال برادری ہمیشہ ہندوستان کی حفاظت کے لیے چٹان کی طرح کھڑی رہی ہے اور ہم وطن سلامتی کی اس ناقابل تسخیر دیوار کی بنیاد پر سکون کی نیند سو سکتے ہیں

مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر سرکاری تعطیل کا اعلان کرکے، جناب مودی کی قیادت میں ان کے تعاون کو یاد کیا گیا ہے

آرٹیکل 370 اور 35A کو ہٹانے کے بعد، وزیر اعظم مودی نے جموں و کشمیر کے دبے ہوئے طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور پہاڑیوں کو ان کے حقوق دیے ہیں

ستر سال تک یہاں تین خاندانوں نے حکومت کی اور جمہوریت کو اپنے تک محدود رکھا، لیکن، 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، جموں و کشمیر کی حکمرانی اب پنچایت کی سطح پر تیس ہزار عوامی نمائندوں تک پہنچ گئی ہے

پہلے جموں و کشمیر کی پہاڑیوں کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہوئی، انھیں ریزرویشن نہیں ملا، وزیر اعظم نے آرٹیکل 370 ہٹا کر ریزرویشن کا راستہ صاف کیا

جسٹس شرما کمیشن سے متعلق انتظامی کام مکمل ہونے کے بعد گرجر، بکروال اور پہاڑیوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملے گا

نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں پہلے سے بیس ہزار سے زیادہ گھروں کو بجلی فراہم کی ہے

آزادی کے بعد پہلی بار صحیح معنوں میں جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقے میں نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے

تین خاندانوں نے اپنے اقتدار کے دوران بدعنوانی میں ملوث ہونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں

جموں و کشمیر میں سیاحت سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے، جنوری 2022 سے اب تک 1.62 کروڑ سیاح جموں و کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں، یہ آزادی کے 75 سالوں میں سب سے زیادہ ہے

پونچھ، راجوری، جموں اور وادی سمیت جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں سیاحت سے زیادہ سے زیادہ روزگار ملتا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کے خلاف سخت مہم شروع کی ہے جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے

سال 2006 سے 2013 کے درمیان دہشت گردی کے 4,766 واقعات ہوئے جبکہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد دہشت گردی کے واقعات 4,766 سے کم ہو کر 2019 سے 2022 تک صرف 721 رہ گئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب جموں و کشمیر محفوظ ہے

وزیر اعظم نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر کی جگہ لیپ ٹاپ دینے کو یقینی بنایا، روزگار فراہم کیا گیا، یہ بہت اہم تبدیلی ہے

یہ کبھی سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا کہ راجوری میں میڈیکل کالج بنے گا، آج یہاں میڈیکل کالج کھول کر جناب مودی نے نہ صرف یہاں کے نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کا موقع دیا ہے بلکہ اس علاقے کے مکینوں کا مفت علاج بھی کیا ہے

 

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج جموں و کشمیر کے راجوری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ نومی کے مبارک موقع پر جناب امت شاہ نے ویشنو دیوی مندر میں پوجا کی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سمیت کئی معززین بھی موجود تھے۔

 

 

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ راجوری میں یہ زبردست ریلی ان لوگوں کا جواب ہے جنھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر دفعہ 370 کو ہٹایا جاتا ہے تو جموں و کشمیر میں تشدد ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں لوگوں کی بے پناہ محبت اور اعتماد حکومت کو جموں و کشمیر میں لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہاڑی اور گجر بکروال برادری کے لوگ ہمیشہ ہندوستان کی حفاظت کے لیے چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں اور تمام ہندوستانی سلامتی کی ایسی ناقابل تسخیر دیوار کے وجود کی وجہ سے سکون کی نیند سوتے ہیں۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا نے مہاراجہ ہری سنگھ کے تعاون کو یاد کیا ہے اور ان کی سالگرہ کو سرکاری تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خطے کی ترقی کو اپنی اولین ترجیح میں رکھا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ 70 سال تک تین خاندانوں نے جموں و کشمیر میں حکومت کی اور جمہوریت کو اپنے خاندانوں میں ہی محدود رکھا۔ لیکن، 2014 سے، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، 2014 میں پنچایتی انتخابات کرائے گئے اور اس کے بعد 2019 میں تحصیل اور ضلع پنچایتی انتخابات کرائے گئے، اور اب جموں و کشمیر کی حکمرانی، جو پہلے تین خاندانوں تک محدود تھی، اب اس میں 30 ہزار افراد شامل ہیں۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے 5 اگست 2019 کو ایک اہم فیصلہ لیا اور آرٹیکل 370 اور 35A کو ہٹا دیا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے جموں و کشمیر میں دبے ہوئے طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور پہاڑی لوگوں کو ان کے حقوق مل گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اب کوئی بھی لوگوں کے حقوق کو دبا نہیں سکتا کیونکہ وزیر اعظم مودی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جمہوریت تین خاندانوں میں محدود نہیں ہے بلکہ 30 ہزار لوگ اس کا حصہ بنتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وزیر اعظم مودی نے وعدہ کیا تھا کہ جلد از جلد انتخابات کرائے جائیں گے اور اس کے لیے حد بندی ضروری تھی۔ پہلے کی حد بندی کمیشن کے قواعد کے مطابق نہیں کی گئی تھی بلکہ صرف تین خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی تھی۔ لیکن اب آزادی کے بعد پہلی بار ایک حقیقی حد بندی مکمل ہو گئی ہے اور پہاڑی علاقوں میں سیٹیں بڑھائی گئی ہیں۔ حد بندی کے عمل کو شروع کرکے وزیر اعظم مودی نے راجوری، پونچھ، ڈوڈہ اور کشتواڑ میں لوگوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایا ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے جموں و کشمیر میں انسداد بدعنوانی بیورو بنایا گیا، وِسل بلور ایکٹ نافذ کیا گیا، موبائل کے ذریعے شکایت کا اندراج UMANG کے ذریعے شروع کیا گیا، ویجیلنس دفاتر کھولے گئے اور الیکٹرانک ویجیلنس کلیئرنس سسٹم بھی نصب کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاحت جموں و کشمیر میں روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور جنوری 2022 سے اب تک 1.62 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے جو کہ آزادی کے 75 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاحت نے جموں و کشمیر کے مختلف خطوں بشمول پونچھ، راجوری، جموں اور وادی میں سب سے زیادہ روزگار پیدا کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ 70 سال سے لوگ جموں و کشمیر سے بین الاقوامی پروازوں کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس مقبول مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سری نگر سے شارجہ کے لیے براہ راست پرواز شروع کی ہے۔ اس سے پہلے سری نگر اور جموں سے رات کے وقت کوئی پرواز نہیں تھی، وزیر اعظم مودی نے شہر سے رات کی پروازیں شروع کی ہیں۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کے خلاف مسلسل مہم شروع کی ہے، جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کی تعداد میں زبردست کمی آئی ہے۔ 2006 اور 2013 کے درمیان دہشت گردی کے واقعات کی تعداد 4,766 تھی جب کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 2019 سے 2022 کے عرصے میں دہشت گردی کے واقعات 4,766 سے کم ہو کر صرف 721 رہ گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہلاکتوں میں بھی کمی آئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر اب محفوظ ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے پتھراؤ کی خبریں آتی تھیں، لیکن اب ایسا ہوتا ہے کیونکہ وزیر اعظم نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر کی جگہ لیپ ٹاپ دیے ہیں، انھیں روزگار فراہم کیا ہے اور یہ تبدیلی جموں و کشمیر کے لیے بہت اہم ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ اس سے پہلے راجوری میں میڈیکل کالج کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ لیکن، آج یہاں ایک میڈیکل کالج کھول کر وزیر اعظم مودی نے نہ صرف اس جگہ کے نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کا موقع دیا ہے، بلکہ اس جگہ کے تمام باشندوں کو مفت صحت کی سہولیات بھی فراہم کی ہیں، تاکہ اس علاقے کے لوگوں کو اب علاج کے لیے جموں نہیں جانا پڑے گا۔ اس کے ساتھ کٹھوعہ، ڈوڈہ، اننت ناگ، بارہمولہ میں بھی میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت ہند نے 2000 کروڑ روپے خرچ کیے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے پہلی بار جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں 20,000 سے زیادہ گھروں کو بجلی فراہم کی ہے۔ 75 سال بعد علاقے کے گھروں میں بجلی پہنچی ہے۔ جموں و کشمیر کے 3.80 لاکھ گھروں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم ترقیاتی پیکج کے تحت بہت کام ہوا ہے۔ ان میں 624 میگا واٹ کیرو ایچ ای پی پروجیکٹ، 540 میگاواٹ کار ایچ ای پی پروجیکٹ اور شاہ پور کنڈی ایریگیشن اینڈ پاور پروجیکٹ شامل ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ جموں میں ایمس، آئی آئی ٹی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن وغیرہ قائم کیے گئے ہیں۔ یہاں میڈیکل کالج اور جی ایم سی ادارے بھی بنائے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ آزادی کے پہلے 72 سالوں میں جموں و کشمیر میں 15,000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری آئی جبکہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے صنعتی پالیسی کے اعلان کی وجہ سے صرف 3 سالوں میں 2019 سے اب تک 56,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو یقینی بنایا گیا ہے اور اس سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر خطے کی ترقی وزیر اعظم مودی کی ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے جموں و کشمیر کے پہاڑی لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی گئی تھی، کیونکہ انھیں کوئی ریزرویشن نہیں ملا تھا۔ وزیر اعظم نے آرٹیکل 370 کو ہٹا کر ریزرویشن کا راستہ صاف کیا۔ ریزرویشن پر غور کرنے کے لیے جسٹس شرما کا کمیشن بنایا گیا تھا، جس نے پہاڑی، بکروال اور گرجر لوگوں کو ریزرویشن دینے کے لیے اپنی سفارشات بھیجی ہیں۔ ان سفارشات کا انتظامی عمل ختم ہوتے ہی گوجر، بکروال اور پہاڑی لوگوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملنے والا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی توانائی جموں و کشمیر کے لوگوں کی محبت سے بڑھی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ چند لوگ خطے میں امن نہیں چاہتے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اس خطے کو ترقی دینا چاہتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پیر پنجال کی یہ پہاڑیاں صدیوں سے لوگوں نے محفوظ کی ہیں اور ان کے آباؤ اجداد نے ہندوستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنا خون بہایا ہے۔ آج ملک کے دیگر حصوں کی طرح راجوری اور پونچھ کے نوجوانوں کو بھی روزگار ملنا چاہیے، اس خطے میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا چاہیے، لوگوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملنا چاہیے اور اس علاقے سے ایم ایل اے اور ایم پی منتخب ہونے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جموں و کشمیر کی ہمہ گیر ترقی چاہتے ہیں۔ جناب امت شاہ نے عوام سے جموں و کشمیر کو تین خاندانوں کی حکمرانی سے آزاد کرانے اور وزیر اعظم مودی کے وژن کی حمایت کرنے پر زور دیا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 11057



(Release ID: 1865203) Visitor Counter : 187


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Assamese