مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے آئی ایم سی2022 میں’’براڈکاسٹنگ سیکٹر میں ابھرتے ہوئے رجحانات‘‘ پر سیمینار کا انعقاد کیا


تکنیکی، اقتصادی اور سماجی ترقیات کی روشنی میں  متعلقہ فریقوں کے مفادات کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے : ڈاکٹر پی ڈی واگھیلا

تکنیکی ترقیات کے ساتھ قابل  رسائی نشریاتی خدمات  اور شمولیت کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے :  کے راجارمن

نشریات میں تکنیکی پیشرفت کے ساتھ مختلف سیکٹروں میں نئے نمونے اورمواقع   دریافت کئے جاسکتے ہیں: اپوروا چندرا

Posted On: 03 OCT 2022 8:21PM by PIB Delhi

سال 2022 میں اب جب کہ  ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے بھی اپنے  قیام کے 25 سال مکمل کر لیے ہیں۔ اپنی سلور جوبلی تقریبات کے تسلسل میں، انڈیا موبائل کانگریس کے ذریعہ فراہم کردہ معزز پلیٹ فارم پر، ٹرائی نے آج ’’براڈکاسٹنگ سیکٹر میں ابھرتے ہوئے رجحانات‘‘ پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ مذکورہ سیمینار کا انعقاد اس شعبے میں حالیہ تکنیکی ترقی اور ان کے اثرات کے پس منظر میں کیا گیا تھا۔

 

WhatsApp Image 2022-10-03 at 8.02.36 PM.jpeg

 

سیمینار کا افتتاح ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا(ٹرائی) کے چیرمین ڈاکٹر پی ڈی واگھیلا نے کیاجس  افتتاحی اجلاس میں خاصی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس افتتاحی اجلاس  کا آغاز تمل ناڈو حکومت کے  اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل خدمات کے وزیر جناب ٹی منو تھنگراج، ایم آئی بی کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا اور ، ڈپارٹمنٹ آف ٹیکنالوجی کے سکریٹری جناب  کے راجارمن جیسی معزز شخصیات کی موجودگی میں ہوا۔

اپنے افتتاحی خطاب میں ٹرائی کے سکریٹری جناب وی رگھونندن نے اس بات پر زور دیا کہ آج کےسیمینارکا انعقاد  اس سیکٹر میں غور و خوض اور بات چیت کو فروغ دینے کے لیےٹرائی  کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے  کیا گیا تھا تاکہ شعبے میں نئی پیش رفت   کے ساتھ ریگولیٹری فریم ورک میں مطلوبہ تبدیلیوں کو تسلیم کیا جا سکے۔

 

WhatsApp Image 2022-10-03 at 8.02.39 PM.jpeg

 

ڈیپارٹمنٹ آف ٹیکنالوجی(ڈی او ٹی) کے سکریٹری جناب راجارمن نے وبائی مرض کے دوران نشریاتی شعبے کے رول  پر روشنی ڈالی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تکنیکی ترقی کے ساتھ قابل رسائی نشریاتی خدمات اور شمولیت کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ مزیدیہ کہ ایم آئی بی سکریٹری   جناب اپوروا چندرانے  مثال کے طور پر تعلیمی شعبے میں زیادہ سیکھنے کے لئے نشریات میں تکنیکی ترقی کے ساتھ مختلف شعبوں میں نئے نمونے اور مواقع دریافت کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے اس طرح کی نئی پیشرفت سے پیدا ہونے والے پالیسی مسائل اور چیلنجوں کو بھی اٹھایا اور اس کی روشنی میں قانونی اور ریگولیٹری نظام کو جدید بنانے کی ضرورت  پر زور دیا

ٹیلی کام ریگولیٹر اتھارٹی آف انڈیا کی رکن محترمہ میناکشی گپتا نے اپنا کلیدی خطبہ دیتے ہوئے میڈیا اور تفریحی شعبے کے رجحانات کا ایک تصویری خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا کے ابھرنے کے تناظر میں اس شعبے  میں ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔اپنے افتتاحی خطاب میں ٹرائی کے چیئر مین ڈاکٹر پی ڈی واگھیلا نے سیمینار کے پس منظر کو بیان کیا۔انہوں نے تکنیکی،اقتصادی اور سماجی ترقی کے تعلق سے متعلقہ فریقوں کے مفادات کو متوازن کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس شعبے میں ابھرتی ہوئی کچھ ٹیکنالوجیوں جیسے کہ میٹاورس،5جی  براڈکاسٹنگ، ایک سے زیادہ اسکرینوں پر ایک ہی مواد، خودکار صحافت وغیرہ پر روشنی ڈالی۔ٹرائی کے چیئرمین نے اپنے اس خیال کا اظہار کیا کہ ریگولیٹری فریم ورک کو مرحلہ وار مزید نرم کرنے کی گنجائش موجود ہے۔

سیمینار میں ہونے والے مباحثہ کو دو اجلاسوں میں تقسیم کیا گیا ۔ دوپہر کے اجلاس  میں لیول پلیئنگ فیلڈ، ڈی ریگولیٹنگ لائنر براڈکاسٹنگ ، موجودہ دور کے  مواد کے کھلاڑیوں کو فعال بنانے اور لائٹ ٹچ پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک پر توجہ  مرکوز کی گئی۔

دوسرے  اجلاس میں تعلیم، ریڈیو نشریات میں نشریات کے رول نیزمیڈیا اورتفریحی شعبے میں حالیہ پیشرفت کی روشنی میں ہم آہنگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا احاطہ کیا گیا۔

سیمینار کا انعقادٹرائی  کے سرگرم رول کو سامنے رکھ کر کیا گیا تھا تاکہ صنعت اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنایا  جاسکے کہ ریگولیٹری فریم ورک نئی تکنیکی ترقیات اور ان کو اپنانے میں رکاوٹ نہ بنے۔یہ سیمینارنہ صرف ابھرتے ہوئے رجحانات کے بارے میں بنیادی سمجھ پیدا کرنے اور موجودہ حکومت پر ان کے اثرات  مرتب کرنےکے بارے میں بات چیت کو فروغ دینے میں کامیاب رہابلکہ  مجموعی طور پر ریگولیٹری نظام کے متعلقہ فریقوں کے نقطہ نظر سے بھی یہ کامیاب رہا۔

 

***********

 

ش ح ۔ ش ر۔ م ش

U. No.11028



(Release ID: 1865004) Visitor Counter : 119


Read this release in: Marathi , English , Hindi