وزارت دفاع

محکمہ ڈیفنس اکاؤنٹس کے 275 ویں سالگرہ کی تقریبات کےدوران پر وزیر دفاع کے ذریعہ اہم ڈیجیٹل اقدامات بشمول اگنی ویر اور اسپرش موبائل ایپ کے لیے ادائیگی کا نظام شروع کیا گیا


’’ہماری کوشش ہے کہ حاضر سروس اور ریٹائرڈ اہلکاروں کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ کو بہترین خدمات فراہم کی جائیں‘‘

پنشن پانے والوں کی شکایات کا فوری اور معیاری ازالہ اولین ترجیح ہونی چاہیے: جناب راجناتھ سنگھ نے ڈی اے ڈی سے کہا

ایک طاقتور فوجی اور خود انحصار دفاعی صنعت کے ذریعہ قومی سلامتی کو مستحکم کرنا ہماری توجہ کا مرکز ہے: تیز رفتار فیصلے جنگی تیاریوں کو تقویت دیتے ہیں: وزیر دفاع

Posted On: 01 OCT 2022 1:04PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راجناتھ سنگھ نے یکم  اکتوبر 2022 کو نئی دہلی میں محکمہ ڈیفنس اکاؤنٹس(ڈی اے ڈی) کے 275 ویں سالگرہ کی تقریبات کے دوران کئی ڈیجیٹل اقدامات کا آغاز کیا۔ان اقدامات میں سسٹم فار پنشن ایڈمنسٹریشن(رکشا) (اسپرش) موبائل ایپ؛   اگنی ویر کے لیے ادائیگی کا نظام؛ ڈیفنس ٹریول سسٹم (ڈی ٹی ایس) میں بین الاقوامی ایئر ٹکٹ بکنگ ماڈیول؛ دفاعی کھاتوں کی رسیدیں اور ادائیگی کا نظام (درپن)؛  ڈیفنس سویلین پے سسٹم اور ڈیفنس اکاؤنٹس ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم شامل ہیں ۔ وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں حکومت کے ’ڈیجیٹل انڈیا‘ ویژن کو آگے بڑھانے کے لیے ڈی اے ڈی کی ستائش کی، اور کہا کہ نئے اقدامات سے محکمہ کے کام کاج میں شفافیت آئے گی  اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

اس موقع پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے تین ٹیموں کومحکمہ کے اہم پروجیکٹوں - ترقی، جانچ اورا سپرش کے نفاذ ؛   ڈی آر ڈی او اور پے اینڈ اکاؤنٹس آفس(پی اے او ) بھارتی میں ای-کنکرنس کا نفاذ: یور پی اے او، ا کال اوے 24x7 کے لیے نمایاں کارکرگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے  2022 کے لیے رکشا منتری ایوارڈ بھی دیے۔

 

اسپرش موبائل ایپ

یہ ایپ پنشن پانے والوں کی رسائی کو یقینی بنائے گی اور ان کے موبائل کے ذریعہ ا سپرش پورٹل کی اہم خصوصیات تک پہنچ جائے گی۔ وزارت دفاع نے اس پورٹل (https://sparsh.defencepension.gov.in/) کو مسلح افواج کے پنشن پانے والوں  کے ساتھ ساتھ دفاعی شہریوں کے لیے دفاعی پنشن کی منظوری اور تقسیم کے لیے ایک مربوط نظام کے طور پر نافذ کیا۔ یہ دعوی کا عمل شروع کرنے سے لے کر ادائیگی تک پنشن سے متعلق سبھی عمل  کا حل ہے۔ پنشن پانے والے  پورٹل پر لاگ ان ہو کر پنشن سے متعلق اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

اسپرش کو ایک تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے، جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، یہ حکومت کی کوشش ہے کہ فوجیوں کی زندگی کے دوران اور موت کے بعد حاضر سروس اہلکاروں، سابق فوجیوں اور ان کے خاندانوں کو بہترین خدمات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحیح وقت پر صحیح پنشن کی تقسیم پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔ وزیر دفاع  نے ڈی اے ڈی پر زور دیا کہ وہ پنشن پانے والوں  کی شکایات کو تیز اور معیاری ڈھنگ سے ازالے کو اپنی پہلی ترجیح بنائے۔ انہوں نے مسائل کے موقع پر ہی ازالہ کے لیے آؤٹ ریچ پروگراموں اور ’رکشا پنشن سمادھان‘ کو باقاعدگی سے نافذ کرنے کے لیے محکمہ کی ستائش کی اور اس سمت میں کام جاری رکھنے کی تاکید کی۔

 

اگنی ویر پے سسٹم

یہ نظام اگنی ویروں کے لیے تنخواہ کے موثر انتظام میں سہولت فراہم کرے گا، جو جلد ہی حکومت کی تبدیلی کی اگنی پتھ اسکیم کے ذریعہ مسلح افواج میں شامل ہوں گے۔ مکمل طور پر خودکار آئی ٹی سسٹم سے آراستہ  ایک خصوصی اور محفوظ پورٹل ہوگا جو اگنی ویر کے  دعووں کی پروسیسنگ اور پے رول مینجمنٹ کو یقینی بنائے گا۔ جناب راجناتھ سنگھ نے دہلی چھاؤنی میں اگنی ویروں کے لیے ایک مرکزی پی اے او (فوج) کا بھی افتتاح کیا۔

 

دفاعی سفر کا نظام

یہ نظام ریل اور ہوائی ٹکٹوں کی بکنگ سے لے کر کیش لیس اور پیپر لیس ماحول میں دفاعی خدمات اور شہریوں کے لیے اس کے  پورٹل پر جمع کرانے کا دعویٰ کرنے کے لیے محفوظ حل فراہم کرتا ہے۔ یہ ایئر ایکسچینج وارنٹس کی جگہ دفاعی خدمات کے لیے غیر ملکی سفر کی ہوائی ٹکٹوں کی بکنگ کی سہولت فراہم کرے گا۔ یہ جی ایس ایل کی رسید اور ٹکٹ بکنگ کے درمیان وقت کے فرق کو پُر کرے گا اور ٹریولنگ آفیسر کی پریشانی کو دور کرے گا۔

 

درپن

ڈیفنس اکاؤنٹس کی رسیدیں اور ادائیگی کا نظام تھرڈ پارٹی بل کی ادائیگی اور اکاؤنٹنگ کے لیے ایک متحد حل ہے۔ اس کی ریئل ٹائم پروسیسنگ مختلف اکاؤنٹنگ اور مالیاتی کارکردگی کے بارے میں جامع بصیرت فراہم کرے گی۔

 

ڈیفنس پے سویلین سسٹم

یہ نظام ایک واحد، مرکزی اور مکمل طور پر خودکار نظام کے ذریعہ تمام دفاعی شہریوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کا تصور کرتا ہے۔ یونٹوں اور پی سی ڈی اے/سی ڈی اے دونوں دفاتر کو سسٹم تک رسائی دی گئی ہے اور یونٹ پورٹل پر ہی ادائیگی کی صورتحال کو چیک کر سکیں گے۔

 

دفاعی اکاؤنٹس ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم

ایپلی کیشن کے آغاز کے ساتھ ہی، محکمہ ڈیجیٹل طور پر فعال انسانی وسائل کے انتظام کے ایک نئی مثال قائم کی ہے ۔ پلیٹ فارم میں مختلف سیلف سروس ماڈیول شامل ہیں جیسے ای-سروس بک، چھٹی کا انتظام، پے رول جنریشن اور پروموشن کی تفصیلات جو ملازمین کے لیے موبائل ایپ کے ذریعہ، کہیں بھی کسی بھی وقت قابل رسائی ہوں گی۔

 

پی اے او- بھارتی

اس اقدام کے ذریعہ، جو اس سال رکشا منتری نمایاں کارکردگی ایوارڈکا حصہ تھا، مسلح افواج کے اہلکار تنخواہ اور بھتوں  اور دعووں سے متعلق  بروقت ڈاٹا حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، اس کے انٹرایکٹو وائس رسپانس سسٹم کے ذریعہ، اہلکار فون سے اپنی شکایات درج کر سکیں گے اور 48 گھنٹوں کے اندر جوابات حاصل کر سکیں گے۔ یہ نظام سات پی او اے میں نافذ کیا گیا ہے۔ وزیر دفاع  نے امید ظاہر کی کہ اسے جلد ہی باقی دفاتر میں بھی نافذ کیا جائے گا۔

جناب راجناتھ سنگھ نے ان ڈیجیٹل اقدامات کو اپناتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی‘ کے منتر کو اپنانے کے لیے ڈی اے ڈی کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ روایتی اقدار کے ساتھ وابستہ رہتے ہوئے بدلتے وقت کے مطابق خود کو تیار کر رہا ہے۔

وزیر دفاع نے مالی سمجھداری کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے خدمات کے مالی وسائل کے انتظام میں ڈی اے ڈی کے اہم کردار کی بھی تعریف کی۔ جیسا کہ ہندوستان نے آزادی کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں، وہ 2047 تک دنیا کے طاقتور ترین ممالک میں سے ایک بننے کے لیے 'امرت کال' میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں نئے اعتماد اور عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب ہندوستان کے پاس ایک مضبوط فوج ہو، جو جدید ترین ہتھیاروں/ ساز و سامان سے لیس ہو، جسے’خود انحصار ہندوستان‘دفاعی صنعت نے تیار کیا ہو۔ قومی سلامتی کو تقویت دینا شروع سے ہی ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔ 2022-23 میں وزارت دفاع کے لیے 5.25 لاکھ کروڑ روپے کا کل بجٹ مختص کرنا اس اٹل عزم کا ثبوت ہے۔ ڈی اے ڈی اس کوشش میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس اہم کردار پر روشنی ڈالی جو محکمہ دفاع میں ’آتمنیربھارت‘ کے وژن کو پورا کرنے میں ادا کر سکتا ہے۔ "مالی سال 2022-23 کے دوران کیپٹل پروکیورمنٹ بجٹ کا 68 فیصد گھریلو صنعت کے لیے مختص کیا گیا ہے، جو دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری کے حصول کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ڈی اے ڈی کو تیز رفتار فیصلوں کے ذریعہ حکومت کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کو تقویت دینی چاہیے، کیونکہ تاخیر نہ صرف وقت اور پیسے کے نقصان کا باعث بنتی ہے، بلکہ ملک کی جنگی تیاری پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔"

وزیر دفاع نے وزارت دفاع کے مختلف پہلوؤں کی کارکردگی کے آڈٹ کے لیے سیکریٹری دفاع کی صدارت میں تشکیل دی گئی کمیٹی کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ یہ کمیٹی، آڈٹ کے ذریعہ، وزارت میں ہونے والے کام کاج  کا ایک نئے اور تخلیقی نقطہ نظر سے جائزہ لے گی، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈی اے ڈی اس عمل میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف سروسز کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا بلکہ فضول خرچی میں بھی کمی آئے گی۔

جناب  راجناتھ سنگھ نے وزارت دفاع میں ڈی اے ڈی کے تین بڑے کرداروں کے طور پر اکاؤنٹنگ، بلنگ اور ادائیگیاں اور اندرونی آڈٹ کومالی مشورہ قرار دیا، جو کہ ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ جدید ترین تکنیکی ترقی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مالیاتی مشورے ،بلنگ اور ادائیگیوں پر شفاف میکانزم قائم کرنے کے مواقع تلاش کرے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ محکمہ اسی جذبے اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض کی انجام دہی جاری رکھے گا اور ملک کے دفاعی مالیاتی انتظام میں اپنا تعاون پیش کرے گا۔

اس موقع پر سکریٹری دفاع ،  ڈاکٹر اجے کمار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) محترمہ رسیکا چوبے، دفاعی اکاؤنٹس کے ایڈیشنل کنٹرولر جنرل اویناش دکشت اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

10918



(Release ID: 1864168) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu