کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

 ہندوستانی کسانوں کو کھاد کی طویل مدتی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی سپلائرز کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری کچھ عالمی کمپنیوں کے ذریعے ڈالے جانے والے رخنہ کے مسئلے کو بھی حل کرے گی:ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ


’’جیسا کہ بین الاقوامی بازار میں فاسفیٹک کھادوں میں گراوٹ کا رجحان دیکھا جارہا ہے ، ویسے ہی رویہ فاسفورک ایسڈ جیسی کھادوں کے کچے مال میں دیکھی جانی چاہئے’’

Posted On: 30 SEP 2022 3:14PM by PIB Delhi

’’ ہندوستانی کسانوں کو کھاد کی طویل مدتی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی سپلائرز کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری کچھ عالمی کمپنیوں کے ذریعے ڈالے جانے والے رخنہ کے مسئلے کو بھی حل کرے گی۔‘‘ یہ کہنا ہے کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ کا۔ جناب مانڈویہ کو آج دبئی کے میسرز ایگری فیلڈز کے ساتھ مدراس فرٹیلائزر لمٹیڈ کی مفاہمتی عرضداشت (ایم او یو)پیش کی گئی۔

ملک کی کسان برادری کے لئے ڈی اے پی اور این پی کے کھادوں کی دستیابی میں بہتری لانے کی سمت میں ایک قابل ذکر قدم کے طورپر مدراس فرٹیلائزر لمٹیڈ نے تین سالوں کے لئے سالانہ فاسفورک ایسڈ سالیوشن کا 30000ایم ٹی حاصل کرنے کے لئے دبئی کے میسرز ایگری فیلڈز کے ساتھ ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی مقدار میں کا استعمال کرکے تقریباً 1.67ایل ایم ٹی این پی کے       تیار کی جائے گی۔ یہ ایم ایف ایل کی پیچیدہ کھادوں کی کل مقررہ صلاحیت (2.8ایل ایم ٹی)کے 59.6فیصد کو تیا رکرنے کی پی205ضرورت کی تکمیل کرے گی۔

                       

01.jpg

 

مرکزی وزیر نے اُجاگر کیا کہ کھادوں خاص طور سے ڈی اے پی اور این پی کے کی سپلائی میں پھیلی غیر یقینی کے پس منظر میں کیا جانے والا یہ ایم او یو کرٹیلائزیشن کے توسط سے مینج کرنے والی کچھ عالمی کمپنیوں کے بجائے معیشتوں میں غیر جانبدارانہ کاروبار کرنے میں ایک مضبوط کردار ادا کرے گا۔ جیسا کہ بین الاقوامی بازار میں فاسفیٹک کھادوں میں گراوٹ کا رجحان دیکھا جارہا ہے، ویسا ہی رویہ آنے والی سہہ ماہی کے دوران فاسفورک ایسڈ جیسی کھادوں کے کچے مال میں دیکھی جانی چاہئے۔

 

02.jpg

 

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے کہا کہ ’’فاسفورک ایسڈ  ، ڈی ا ےپی اور دیگر پیچیدہ این پی کے کھادوں کی تیاری کے لئے ایک اہم کچا مال ہے۔ کچامال اور کھاد کے دیگر عناصر کی برآمد پر ہندوستان کے اعلیٰ انحصار کو دیکھتے ہوئے حکومت ہند ہندوستانی کسانوں کو پی اینڈ کے کھادوں کی طویل مدتی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی مینوفیکچرر اور سپلائر کے ساتھ ایسی ہی سپلائی شراکت داریاں کرتی رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی مفاہمتی عرضداشتوں کی اہمیت آئندہ فصلی سیزن سے پہلے اور بڑھ گیا ہے،  کیونکہ یہ نہ صرف ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے  کی سمت میں تعاون دے گا، بلکہ عالمی غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرے گا۔

************

ش ح-ج ق–ن ع

U. No.10886



(Release ID: 1863909) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Hindi , Telugu