بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب سربانند سونووال نے ’چنتن بیٹھک ‘ میں ششماہی پیش رفت اور کامیابیوں کا جائزہ لیا


بندرگاہ کے حکام کو چاہیے کہ وہ اپنی بندرگاہوں کے لیے زمین کی بحالی کا منصوبہ تیار کریں تاکہ انھیں کاروبار کی مستقبل کی ضروریات کے لیے تیار کیا جا سکے: جناب سربانند سونووال

ہمیں ایم آئی وی 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے اور اپنے وزیر اعظم کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے 2047 کے ویژن کو پورا کرنے کی سمت میں کام کرنا چاہئے:  جناب سربانند سونووال

Posted On: 29 SEP 2022 4:34PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج دہلی میں وزارت کے ’چنتن بیٹھک‘ کی صدارت کی۔ اس بیٹھک میں وزارت کے تمام سینئر عہدیداروں کے ساتھ تمام بڑی بندرگاہوں کے چیئرپرسنز اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے ماتحت دیگر ادارے کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کا ایجنڈا حکومت ہند کے مختلف اقدامات اور پروگراموں کی  صورتحال کو جاننا تھا جیسے کہ اثاثوں کو نقدی کی شکل میں لانا ؛ قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن؛ پچھلی چنتن بیٹھک کے دوران ہر بندرگاہ کی طرف سے نشان زد کیے گئے اختراعی منصوبوں کا نفاذ؛ بندرگاہوں میں تمام وزنی پلوں کی خود کاری اور اس مالی سال کے دوران سرمائے کے اخراجات کی صورتحال جاننا۔ میٹنگ کے دوران جناب سونووال نے نیل گوں معیشت کو ترقی دینے اور فروغ دینے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن پر روشنی ڈالی۔

 

 

اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ وزارت کو سرمائے کے اخراجات کے اہداف حاصل کرنے چاہئیں تاکہ حکومت کے مجموعی اخراجات کے اہداف کو پورا کیا جا سکے۔ تمام بڑی بندرگاہوں کو اپنی دستیاب زمین کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر بھی خصوصی زور دینا چاہیے اور اس کاروبار کی آئندہ ضروریات کو پورا کرنے اور مستقبل کی ضروریات اور سرمایہ کاری کے لیے تیار کرنے کے لیے مستقبل کا ترقیاتی منصوبہ تیار کرنا چاہیے۔

 

 

میٹنگ کے دوران اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ چونکہ تمام بندرگاہوں نے بحری شعبہ میں ماحول دوست حیاتیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں، اس لیے  ماحول دوست جہاز رانی کو فروغ دینے اور بندرگاہ پر ہونےوالی سرگرمیوں  سے کاربن کے اثرات کو کم کرنے پر زور دیا جانا چاہیے۔  ماحول دوست بندرگاہ کے مختلف اقدامات میں بحری جہازوں کے فضلے کے لیے ساحل پراس کے بندوبست کی سہولت تیار کرنا، قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے  شروع کرنا، جہازوں کی قیام گاہوں  پر بحری جہازوں کو ساحل سے بجلی فراہم کرنا، تمام بندرگاہوں پر تیل کے رساؤ کی روک تھام کے طور طریقے  (ٹائر-1)  ، ٹرمینل ڈیزائن  میں پائیدار طریقے  شامل کرنا، ڈیولپمنٹ اور آپریشن ، بندرگاہ کے احاطے کے اندر ہرے بھرے علاقے کو بڑھانا وغیرہ کی صلاحیتیں پیدا کرنا شامل ہیں۔

میٹنگ کے دوران جناب سونووال نے کہا کہ اس چنتن  بیٹھک کے دوران ہونے والی وسیع بات چیت کو میری ٹائم وژن 2030 اور ویژن دستاویز 2047 سے منسلک کیا گیا ہے تاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 'آتم نر بھر بھارت' کے ان کے  وژن کو ان کے اہم منتر 'اصلاح، کارگزاری اور تبدیلی' کے ساتھ  پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے  اس رائے کااظہار بھی کیا کہ "کیوں کہ ہم بندرگاہوں پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کے قیام کا مقصد رکھتے ہیں،  اس لئے ہماری بندرگاہوں کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ یہ ہماری بندرگاہوں کو ترقی دینے اور جدید بنانے اور ہمارے وزیر اعظم کے پورٹ لیڈ ڈیولپمنٹ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے ہمارے منصوبے کے بے رکاوٹ اور تیزی سے نفاذ کے لیے روڈ میپ کی تیاری میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔

انہوں نے ہر بڑی بندرگاہ کے مختلف منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا، جن پر  گزشتہ چنتن بیٹھک کے دوران تبادلہ خیال کیا  گیا تھا اور بندرگاہوں کے  تمام حکام کو ہدایت کی کہ وہ بندرگاہوں پر جاری منصوبوں  کے بروقت  پایہ تکمیل تک پہنچنے کے لئے  ان کی نگرانی کری ۔

 

 

جناب سونووال نے اس بات پر زور دیا کہ "بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے طور پر ہمارا کردار ان عناصر کو بااختیار اور قابل بنانا ہونا چاہئے جن کے ذریعے یہ اقتصادی تبدیلیاں حاصل کی جا سکیں۔ اس چنتن بیٹھک کے ذریعے سمندری شعبے کے بہترین ذہن اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ ہم سب مختلف چیلنجوں اور مواقع پر غور و فکر، تبادلہ خیال اور فیصلہ کرسکیں۔

2 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک خصوصی مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں پی ایم کی طرف سے شروع کیے گئے سوچھ بھارت ابھیان کی حمایت میں اپنی تمام کوششیں لگانی چاہئیں۔ اس لائن میں ہمیں بندرگاہ کے گرد و نواح کو 'جہاں سوچھتا، وہاں پربھوتا' کے طور پر صاف ستھرا رکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس خصوصی مہم کے دوران زیر التواء معاملات کو نمٹا دیا جائے۔ انہوں نے کہا، وہ سوچھتا ابھیان پر نظر رکھنے کے لیے ایک کمیٹی بھی مقرر کریں گے۔

اس چنتن بیٹھک کے دوران جی ای ایم کی خریداری پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ سینئر عہدیداروں نے جی ای ایم پلیٹ فارم سے خریداری کے بارے میں اپنے تحفظات اور تجاویز سے ایک دوسرے کو آگاہ کیا جس پر وزیر موصوف نے مزید کہا کہ 'ہم ایک تجویز پیش کریں گے، تاکہ جی ای ایم  بے رکاوٹ اور زیادہ جامع بن جائے'۔

 

*************

 

 

ش ح ۔س ب۔ ف ر

U. No.10870


(Release ID: 1863676) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi , Telugu