امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیانند رائے نے آج  چوتھی نیشنل  ینگ سپرنٹنڈنٹس  آف پولیس کانفرنس اور پولیس ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا


وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، وزارت داخلہ سائبر کرائم سے نمٹنے اور سائبر حملوں کو روکنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، وزارت داخلہ سائبر کرائم کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پرعزم اور تیار ہے

ملک گھر کے سبھی 16347 تھانوں میں کرائم اینڈ کرمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) نافذ کیا گیا ہے اور 99 فیصد تھانوں میں، 100 فیصد ایف آئی آر براہ راست سی سی ٹی این ایس میں درج کی جا رہی ہیں

اس کے علاوہ، سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے ، پولیس چوکی کی سطح پر انفراسٹرکچر کا قیام مکمل کر لیا گیا ہے، جب کہ سائبر کرائم کے خلاف تجزیاتی آلات بنانے کا کام بھی 40 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے

بی پی آر اینڈ ڈی پورے ملک میں امن، ہم آہنگی اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے  اور پولیس کی رہنمائی اور مدد کرنے میں مثالی کام کر رہا ہے

پولیس قومی امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھتی ہے، محفوظ ماحول کو یقینی بناتی ہے

مجرم، سنگین خطرات اور چیلنج پیدا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر  تکنیکی ترقی

Posted On: 29 SEP 2022 4:56PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیا نند رائے نے آج چوتھی نیشنل یوتھ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کانفرنس اور پولیس ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر، بی پی آر اینڈ ڈی (بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ) کے ڈائرکٹر جنرل اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ڈائرکٹر جنرل/انسپکٹر جنرل/ڈپٹی انسپکٹر جنرل، سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) اور مرکزی پولیس تنظیموں (سی پی او) کے انسپکٹر جنرل/ ڈپٹی انسپکٹر جنرل، یوتھ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس، کمانڈنٹ اور صنعت کے نمائندے کئی دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011N45.jpg

اپنے خطاب میں، مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نے کہا کہ اس سال کی کانفرنس کے لیے بی پی آر اینڈ ڈی کی طرف سے منتخب کردہ تھیم ’سائبر کرائم مینجمنٹ، ڈرونز اور کاؤنٹر ڈرونز میں اختراع اور تحقیق‘ اس وقت کافی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے قیام کے بعد سے بی پی آر اینڈ ڈی بہترین طریقوں اور معیارات کو فروغ دے کر پولیس کی استعداد میں اضافہ، انتظامی اور اصلاحی اصلاحات، جدید کاری اور اپ گریڈیشن میں مصروف عمل ہے۔ بی پی آر اینڈ ڈی نے قوم کی خدمت میں 52 سال کا طویل سفر مکمل کر لیا ہے اور بیورو پولیس کی رہنمائی اور تعاون کے ذریعے ملک بھر میں امن، ہم آہنگی اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں مثالی کام کر رہا ہے۔

جناب نتیا نند رائے نے کہا کہ پولیس عوامی انتظامیہ کا سب سے اہم حصہ ہے اور عوامی زندگی کے ہر شعبے میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔ پولیس قومی امن اور ہم آہنگی کی محافظ ہے، ایک محفوظ ماحول کو یقینی بناتی ہے، اور اس طرح، ملک کی ترقی کے سفر کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے دو محاذوں پر تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، پہلا، نئے مجرمانہ چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانا، اور جرائم کے پیٹرن کی بہتر شناخت کے لیے مصنوعی ذہانت وغیرہ کا استعمال، اور دوسرا، تیزی سے بدلتے ہوئے حالات اور ان کے طریقہ کار کو سمجھنا، اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنا۔ جناب رائے نے کہا کہ مجرم تیزی سے ان ٹیکنالوجیکل ترقی کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور معاشرے کے لیے سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ان چیلنجز سے نمٹا جائے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجرموں سے آگے رکھا جائے اور شہریوں کی زندگیوں اور انفراسٹرکچر کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سائبر حملے، تاوان سے متعلق حملے، شناختی لیکس اور بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزیاں سائبر سکیورٹی ڈومین میں ہونے والے جرائم کے طریقوں کی چند بڑی مثالیں ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00228UP.jpg

وزیر مملکت برائے امور داخلہ نے کہا کہ سائبر کرائم اور سائبر حملوں کا عام لوگوں کی زندگیوں پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔ مزید برآں، کمیونٹیز میں بدامنی اور بداعتمادی پیدا کرنے، نفرت پھیلانے، سائبر فراڈ کرنے اور جعلی اور من گھڑت خبریں پھیلانے کے لیے بھی سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت اور مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، وزارت داخلہ سائبر کرائم سے نمٹنے اور ہماری قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی صلاحیت کو بڑھا کر سائبر حملوں کو روکنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ ہم جرائم اور جرائم سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹجک ادارے قائم کرنے اور قصورواروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اپنے قانونی نظام کو بہتر بنانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ جناب رائے نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے معاملات سے مربوط اور مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی 4 سی) قائم کیا ہے۔ اس کوآرڈینیشن سینٹر میں سات اجزاء ہیں، جن میں سے ایک اہم جزو نیشنل سائبر ریسرچ اینڈ انوویشن سینٹر (بی پی آر اینڈ ڈی) میں واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن مالیاتی دھوکہ دہی میں پیسے کھونے والے شہریوں کو فوری اور بروقت مدد فراہم کرنے کے لیے حکومت نے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر، 1930، اور  ایک پورٹل بھی شروع کیا ہے جہاں پر لوگ اپنی شکایتیں درج کرا سکتے ہیں۔

جناب نتیا نند رائے نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی رہنمائی میں وزارت داخلہ سائبر کرائم کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پرعزم اور تیار ہے۔ ملک بھر کے سبھی 16347 تھانوں میں کرائم اینڈ کرمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) نافذ کیا گیا ہے اور 99 فیصد تھانوں میں، 100 فیصد ایف آئی آر براہ راست سی سی ٹی این ایس میں درج کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کا کام پولیس چوکی کی سطح تک مکمل کر لیا گیا ہے، جبکہ سائبر کرائم کے خلاف تجزیاتی آلات بنانے کا کام بھی 40 فیصد تک مکمل کر لیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003WIK4.jpg

وزیر مملکت برائے امور داخلہ نے کہا کہ اگر ہم اپنی داخلی سلامتی، بارڈر سیکورٹی اور دور دراز علاقوں میں سیکورٹی کو مضبوط بنانے کی بات کریں تو ڈرون جنگی کارروائیوں، نگرانی، دور دراز علاقوں میں مواصلات وغیرہ میں کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہیں ادویات، خوراک اور ضروری اشیاء کی نقل و حمل اور قدرتی آفات اور آفات سے متاثرہ علاقوں میں تلاش اور بچاؤ کے کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ڈرون اتسو کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈرون کے استعمال کو انقلابی، اور زراعت کو جدید بنانے کی سمت میں ایک نیا باب بتایا تھا۔ جائیداد کی ڈیجیٹل میپنگ کی جا رہی ہے اور مستقبل قریب میں ڈرون خدمات کی مدد سے دیہاتوں میں مٹی کی جانچ کی لیبارٹری قائم کر کے روزگار کی نئی راہیں پیدا کی جا سکتی ہیں۔ مزید برآں، ڈرون کسانوں اور ماہی گیروں کو کم از کم نقصان کے ساتھ اپنی پیداوار کو بروقت پہنچانے میں بھی مدد کر سکتے ہیں اور معمولی کوششوں سے فصلوں پر حشرہ کش کا اسپرے کرنا بھی آسان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بی پی آر اینڈ ڈی نے تحقیق پر مبنی حل تیار کرنے میں اکیڈمیا، صنعت اور ایل ای اے کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 10888


(Release ID: 1863496) Visitor Counter : 122


Read this release in: English , Assamese , Telugu