کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اعتماد اور شفافیت کے ساتھ تعمیری تعاون، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کے ممبر ملکوں کی تجارتی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے اہم ہے:انوپریہ پٹیل کا بیان


ایس سی او کے ممبران ایک ایسا ایجنڈا تیار کریں اور اس کے لئے جدوجہد کریں جو کہ مساوی ہو ،سب کی شمولیت والا اور ترقی پر مبنی ہو:مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل  کا بیان

Posted On: 29 SEP 2022 12:49PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے کہا ہے کہ اعتماد اور شفافیت کے ساتھ تعمیری تعاون، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کے ممبر ملکوں کی تجارتی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے اہم ہے۔وہ غیر ملکی معیشت اور غیر ملکی تجارت کے لئے ذمہ دار شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کی 21 ویں میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کررہی تھیں۔وزیر موصوف نے سبھی ایس سی او ممبران کے لئے آپسی فائدے ، متوازن اور یکساں فائدےکے لئے ایس سی او خطے میں دستیاب مواقع کا ذکر کیا ۔انہوں نے تجارت اور کامرس میں ایک متوازن اور یکساں ترقی کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ملکوں کے درمیان موثر تعاون کی ضروت پر زر دیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PJGU.jpg

 

انہوں نے اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ تجارت میں پھر سے جان ڈالنے والی ترقی کے انجن کے طور پراور معاشی بحالی کو محرک بناکر تقویت پہنچانے والے کے طور پر متوازن اور مساوی معاشی ترقی حاصل کی جاسکے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اعتماد اور شفافیت عالمی تجارت کی پائیداری کا تعین کرتی ہیں اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے بنیادی اصولوں اور مقاصد کا تحفظ کرتی ہے۔

انہوں نے کووڈ-19 جیسی کسی بھی عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے سستے داموں پر دواؤں تھیراپیٹکس ،ویکسین کے ساتھ ساتھ حفظان صحت تک آسانی سے رسائی کو بڑھانے کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ غریب سے غریب انسان کی زندگی ذریعہ معاش، خوراک اور تغذیہ کی فراہمی کا تحفظ کیا جاسکے۔

انسان کے لئے خوشحالی لانے کی خاطر وزیر مملکت نے تکنیکی  ترقی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال ،ماحولیات کے تحفظ ،وسائل کی پائیدار اور ٹھوس تقسیم سے متعلق بہترین طورطریقے مشترک کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ موجودہ اور مستقبل کی نسل کے پاس ایک پر مسرت اورخوشگوار  زندگی گزارنے اور اس ماحول میں جینے  کے لئے کافی مناسب وسیلہ موجود ہو۔ ماحولیات کے امور پر وزیر مملکت نے اس بات کا اظہار کیا کہ عالمی فورم میں کلائمیٹ ایجنڈے کو ایسے اقدامات  کومتعارف کرانے کے لئے استعمال نہیں  کرنا چاہئے جس سے تجار ت اور سرمایہ کاری کے سلسلے میں تعاون  محدود ہو کر رہ جائے۔

وزیر مملکت نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کے معاملے  میں کافی خلیج  پائی جاتی ہے جسے ڈیجیٹل صلاحیتوں میں اضافہ کرکے کم کیا جانے کی ضرورت ہے۔

محترمہ انوپریہ پٹیل نے شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ اقدام کی تعریف کی جہاں وارانسی کے شہر کو 2022-23 کی مدت کے لئے  پہلا ایس سی او سیاحت اور ثقافت کی راجدھانی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس سے سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور عوام سے عوام کے درمیان رابطوں میں اضافہ ہوگا اور تجارت اور معاشی تعاون کو تقویت ملے گی۔

اپنی اختتامی تقریر میں مرکزی وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو چاہئے کہ وہ ایک ایسا ایجنڈہ تیار کریں اور اس کےلئے جدوجہد کے ساتھ ساتھ اس پر کام کریں جو مساوی ہو سب کی شمولیت والا ہو اور ترقی پر مبنی ہو۔

ورچوئل میٹنگ میں ایس سی او سکریٹریٹ کے نمائندے اور چین، قزاقستان،کرغستان ،  پاکستان ،روس ،تاجکستان اور ازبیکستان کے وفود کے سربراہوں نے شرکت کی۔

 

 

***********

 

ش ح ۔   ح ا ۔ م ش

U. No.10821



(Release ID: 1863329) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam