امور داخلہ کی وزارت

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے  اپنے 18ویں یوم تاسیس پر ’’ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں رضاکارانہ خدمات‘‘ کا جشن منایا

Posted On: 28 SEP 2022 8:52PM by PIB Delhi

 

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آج نئی دہلی میں اپنا 18واں یوم تاسیس منایا۔ این ڈی ایم اے کا وژن ہے ’’ایک مکمل، فعال، کثیر آفات پر مبنی اور ٹیکنالوجی سے چلنے والی حکمت عملی کو روک تھام، تخفیف، تیاری اور ردعمل کے کلچر کے ذریعے تیار کرکے ایک محفوظ اور آفات سے بچنے والے ہندوستان کی تعمیر کرنا‘‘۔ اس سال کے یوم تاسیس کا تھیم ’’ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں رضاکارانہ خدمات‘‘ تھا۔

اس تقریب کے مہمان خصوصی، وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیا نند رائے نے کہا، ’’سیوا، سمرپن اور پروپکار، آپدا متروں کی پہچان ہیں۔ خود کفیل ہندوستان بنانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو پورا کرتے ہوئے، آپدا متروں نے دکھایا ہے کہ رضاکارانہ کام ہم سے شروع ہوتا ہے، کمیونٹیز ایک محفوظ اور لچکدار ہندوستان کی تعمیر کے لیے اکٹھا ہو رہی ہیں، جو کہ وقت کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’این ڈی ایم اے آج سی ڈی آر آئی جیسے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مختلف بین الاقوامی فورمز میں ہندوستان کی نمائندگی کر رہا ہے، جس میں ہندوستان اختراعات، ٹیکنالوجی اور منصوبہ بندی کے مختلف پہلوؤں پر ایک زیادہ منظم اور محفوظ کل کے لیے 31 ممالک کی قیادت کر رہا ہے، تاکہ مزید جانوں کو بچانے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ ایک دہائی پہلے، شرح اموات بہت زیادہ تھی، لیکن این ڈی ایم اے کے ذریعے  ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی قیادت کرنے کی وجہ سے، ہلاکتوں کی تعداد میں کافی حد تک کمی آئی ہے، یہ جانوں کے زیاں کے ماضی کے ریکارڈ کے مقابلے میں بہت کم ہے کیونکہ حفاظتی/بچاؤ کے اقدامات آج بہت زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔‘‘

رضاکارانہ خدمات کے تھیم کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب اجے کمار مشرا نے کہا کہ ’’کسی بھی آفت میں، حکومتی مشینری چاہے کتنی ہی تیز کیوں نہ ہو، بیرونی مدد کو متاثرہ لوگوں تک پہنچنے میں وقت لگتا ہے اور زندگی اور معاش کو بچانے میں وقت کا یہ وقفہ بہت اہم ہوتا ہے۔ اسی لیے فوری اور پہلا ردعمل متاثرہ کمیونٹی کے اندر رضاکاروں کی صورت میں موجود ہونا چاہیے، جو مناسب تربیت اور ساز و سامان سے لیس ہونے پر نقصانات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ 2009 کی قومی پالیسی میں جہاں ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں رضاکارانہ خدمات کی ضرورت کا تصور کیا گیا ہے، وہیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی قدرتی آفات کے خطرے کو کم کرنے سے متعلق اپنے دس نکاتی ایجنڈے میں مقامی صلاحیتوں اور اقدامات کو بڑھانے اور قدرتی آفات کے خطرے سے متعلق انتظام میں رضاکارانہ خدمات کی حوصلہ افزائی کرنے پر بہت زور دیا ہے۔‘‘ انہوں نے ذکر کہا کہ وزیر اعظم مودی نے این ڈی ایم اے سے کہا ہے کہ وہ ہماری توجہ امداد پر مرکوز نقطہ نظر سے ہٹا کر تعمیر نو اور بازآبادکاری کے معاملے میں روک تھام، تخفیف اور بہتر طریقے اپنانے کے ایک فعال نقطہ نظر کی طرف لے جائے۔

کرناٹک، میگھالیہ، ہماچل پردیش، بہار، آسام اور اتر پردیش کی ریاستوں سے تربیت یافتہ آپدا متر رضاکاروں کے ساتھ ساتھ نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی)، نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس)، نہرو یووا کیندر (این وائی کے)، سول ڈیفنس اور بھارت اسکاؤٹ اینڈ گائیڈ (بی ایس جی) جیسی دیگر تنظیموں کے رضاکاروں/کیڈٹس نے تقریبات میں شرکت کی اور  وہاں اپنے ذاتی آلات (ای آر کے) کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح کے ای ای آر آر آلات کو دکھایا۔

تکنیکی اجلاس کے دوران ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں رضاکارانہ خدمات پر بات چیت ہوئی اور تجربات شیئر کیے گئے۔ اس میں شرکت کرنے والی ریاستوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں رضاکارانہ خدمات پر اپنے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔ سیڈس، اسفیئر انڈیا، ورلڈ وژن انڈیا اور ایکشن ایڈ انڈیا جیسی غیر سرکاری تنظیموں (این جی او) نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں رضاکارانہ خدمات پر اپنے کیس اسٹڈیز پیش کیے۔ اس کے بعد، حال اور مستقبل میں قدرت آفات کے انتظام میں این ایس ایس، این سی سی، این وائی کے، اور این ایس جی کے کیڈٹس / رضاکاروں کے ممکنہ رول پر پینل مباحثہ  کا انعقاد کیا گیا، بعد ازاں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، ڈاکٹر پی کے مشرا نے اختتامی اجلاس کی صدارت کی، جس میں انہوں نے  این ڈی ایم اے اور آپدا متروں اور دیگر رضاکاروں  کی کوششوں  کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا ایک لازمی حصہ قرار دیا۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 10798

 



(Release ID: 1863223) Visitor Counter : 194


Read this release in: English , Hindi , Telugu