امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کی چاول کی برآمدات کی پالیسی میں ترمیم سے متعلق حقائق کی فہرست

Posted On: 22 SEP 2022 6:33PM by PIB Delhi

بھارت کی چاول کی برآمدات کے ضابطوں میں حال ہی میں کی گئی تبدیلی سے  ، برآمدات کے لئے دستیابی  میں کمی کئے گئے بغیر گھریلو قیمتوں میں قابو پانے کے لئے مدد ملی ہے۔ یہ تبدیلیاں ایتھنول بلینڈنگ پروگرام میں مدد دینے کی ضرور ت  کو پیش نظر رکھ کر کی گئی ہیں۔ جس سے مہنگے تیل کی درآمدات  میں کمی آئی ہے اور مویشی پروری   اور پولٹر ی کے شعبوں میں  مویشیوں کےچارہ کی قیمت میں  کمی لانے میں مدد ملی ہے،  جس کا کہ  دودھ ، گوشت او ر انڈوں کی قیمت پر اثر پڑ رہا تھا۔

ضابطوں میں ترمیم کی ضرورت:

ٹوٹے ہوئے چاولوں کی  برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ:  جغرافیائی و  سیاسی   صورتحال کی وجہ سے  ٹوٹے ہوئے چاولوں کی عالمی مانگ میں  اضافہ ہوا ہےجس کا اثر مویشیوں کے چارہ سمیت اشیا کی  قیمتوں  پر پڑا ہے۔  ٹوٹے چاول کی برآمد میں پچھلے چار برسوں میں 43 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے(21.31ایل ایم ٹی اپریل سے اگست2022 تک برآمد کئےگئےجبکہ 2019 میں اسی مدت کے دوران 0.51 ایل ایم ٹی چاول برآمد کیا گیا تھا) 22-2021 میں  پچھلے سال  خاطر خواہ اضافہ ہوا ۔ سال 2021 میں 15.8 ایل ایم ٹی چاول برآمد کیا گیا(اپریل سے اگست 2021) رواں سال میں ٹوٹے چاول کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

ٹوٹے چاول کی برآمدات سے متعلق پالیسی میں ترمیم:

بھارت میں سالانہ  تقریباً 50 سے 60 ایل ایم ٹی  ٹوٹے چاول  کی پیدا  وار ہوتی ہے۔( ایچ ایس کوڈ 4000-1006) جسےخاص طور پر  پولٹری اور مویشیوں کے چارہ کے طو ر پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے ایتھنول  والی ،اناج پر مبنی ڈسٹلریز میں  ایندھن کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے اور اسےتیل کی مارکیٹنگ والی کمپنیوں او ایم سی کو ،بلنڈنگ (20 فی صد)  کےمقصد سے سپلائی کیا جاتا ہے۔

حکومت ہند  نے ٹوٹے چاول کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے اس کی  برآمداتی پالیسی  میں ترمیم کی ہے ( ایچ ایس کوڈ 4000-1006) یہ ترمیم 9 ستمبر2022 سے  لاگو ہوئی ہے۔  یہ ترمیم  پبلی کیشن نمبر 31/2015-2020۔ مورخہ 8 ستمبر 2022 کے مطابق  مفت سے ممنوعہ  پر لاگو کی گئی ہے۔ جس میں 9 سے 15 ستمبر 2022 کی مدت میں کچھ رعایت دی گئی  تھی۔ یہ رعایت صرف ایسی صورتحال میں دی گئی تھی جہاں   اس نوٹی فکیشن سے پہلے مال کو لاد دیا گیا تھا،  یا  کھیپ بھیجنے کا بل داخل کردیا گیا تھا  اور بحری جہاز  یا تو روانہ ہوگئےتھے  یا بھارتی بندرگاہوں  پر پہنچ گئے تھےیا لنگر انداز ہوگئے تھے۔  

غیر باسمتی چاول کی درآمداتی پالیسی میں ترمیم

بھارتی چاول (غیر باسمتی دیگر ایس ایچ کوڈ 10063090) کی فروخت کی  بین الاقوامی قیمت    تقریباً 29/28 روپے فی کلو گرام ہے جو گھریلو قیمت سے زیادہ ہے۔  دھان  والےچاول پر برآمداتی ڈیوٹی 20 فی صد ، چھلکا ہٹائے ہوئے (براؤن رائس)  اور چکی میں آدھے ڈلے ہوئے چاول  یا پوری طر ح ڈلے ہوئے چاول  خواہ وہ پالش والا ہو یا نہ ہو۔اس کی قیمت حکومت نے نافذ کی ہے۔  

ستمبر 2022 میں بھارت میں ٹوٹےچاول کی برآمد پر بندش لگادی تھی اور غیر باسمتی چاو ل  پر  20 فی صد برآمداتی ڈیوٹی عائد کردی تھی۔ 

ٹوٹے چاول کی برآمد پر  بندش  حالیہ مہینوں میں اناج کی برآمدات میں اضافے کےبعد لاگو کی گئی تھی جس کی وجہ سے گھریلو مارکیٹ پر  بوجھ پڑ گیا تھا۔  یہ  عارضی قدم ہے جو  ایس ڈی جی   کےحصول کے  لئے  ملک کی سب کے لئے خوراک کی یقینی فراہمی سےمتعلق تشویش کو دور کرنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔

 

ش ح۔ ا س ۔ ج

UNO-10707

 


(Release ID: 1862496) Visitor Counter : 354


Read this release in: English , Hindi , Marathi