سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
تمل ناڈو میں کمیونٹی سیڈ بینک پہل کے تحت چاول کی روایتی قسموں کا پتہ لگا یا جاتا ہے اور ان کو بحال کیا جاتا ہے
Posted On:
23 SEP 2022 5:14PM by PIB Delhi
تمل ناڈو میں تقریباً 10 کمیونٹی سیڈ بینکوں کے ذریعہ چاول کی تقریباً 20 روایتی قسموں کا پتہ لگایا جا رہا ہے، اکٹھا کیا جا رہا ہے، محفوظ کیا جا رہا ہے اور دوبارہ متعارف کرایا جا رہا ہے، جس سے ریاست میں 500 سے زیادہ کسان مستفید ہو رہے ہیں۔
تمل ناڈو کے زیادہ تر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے ہائبریڈس کی یک فصلی کی وجہ سے کسی وقت اپنی زرعی برادری کے آباؤ اجداد کے روایتی بیجوں کو کھو دیا ہے۔ان روایتی بیجوں کی قسموں کی شناخت، ان کی منفرد غذائیت، دواؤں اور ماحولیاتی خصوصیات اور سب سے بڑھ کر ان کی آب و ہوا میں لچک کے لیے کی گئی تھی۔دھان کی اقسام اور دیسی جین پول کا روایتی جینیاتی انحطاط،مقامی موجودہ اقسام کی تھیراپیٹک/شفا بخش کے بارے میں معلومات کا نقصان، ان کے بیجوں کے ذخیرے تک رسائی کے فقدان، تمل ناڈو میں زراعت اور انسانی صحت کی بقا اور مستقبل کے لیے ایک چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔
ان کمیونٹی سیڈ بینکوں کو 24 اضلاع میں مقامی این جی اوز کی مدد سے مقام کی بنیاد پر خواہشمند کسانوں کی شناخت کے ذریعہ فروغ دیا گیا ہے۔ان ضلعوں میں اریالور، چنگل پٹو، کوئمبٹور، دھرما پوری، ڈنڈوگل، ایروڈ، کانچی پورم، کرور، مدورائی، مائیلادورائی، ناگاپٹنم، پڈوکوٹائی، راما ناتاپورم ،رانی پٹائی ،سالم سوانگائی ،ٹینکاسی ،تھنجاور،تھتھوکوڈی ،تھریوناملائی ، تھرور ،تروچرا پلی، ولو پورم اور ورتھونگر شامل ہے۔
ایک کسان اپنے کھیت میں ایک سے کئی روایتی اقسام کی کاشت کرتا ہے، جس کا ایک حصہ کٹائی کے بعد پڑوسی علاقوں اور اضلاع میں دیگر دلچسپی رکھنے والے کسانوں کو بغیر ادائیگی کے تقسیم کیا جاتا ہےاورمشترک کیا جاتا ہے۔یہ رضاکارانہ شرکت کے ساتھ ایک غیررسمی فریم ورک ہے۔ روایتی چاول کمیونٹی سیڈ بینکوں کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ایک مستفید کسان کو 2000 روپے کا بیج بینک سرمایہ تقسیم کیا گیاہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے سائنس اور روایتی ریسرچ انیشیٹو (ایس ایچ آر آئی) پروگرام کے تعاون سے ساسترا ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی پہل کے ذریعے چاول کی روایتی اقسام کو زندہ کیا جا رہا ہے اور انہیں محفوظ کیا جا رہا ہے۔
ان بینکوں کے آپریٹنگ اصولوں میں ایتھنو - ماحولیاتی علم کی یادداشت کی بینکنگ، طبی علم کا فروغ ،اور ثقافتی اعتقاد کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کے ذریعہ خصوصی ایگرو نامک خصوصیات شامل ہیں۔علاقائی تہوار بھی بیجوں کے تبادلے کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، چاول کے تبادلے کا تہوار –’نیل تھروویزہ‘،کاکریٹ کے ساتھ اہتمام کیا جاتا ہے ۔یہ کریٹ تھروورور پر مبنی ایک این جی او ہے اس سے کروپو کاونی، تھویا مالی، ماپیلائی سانبا، کرونکروائی جیسے روایتی چاول کے بیجوں کی قسموں کو تقسیم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
دھان کے بیج کے تہواروں کے دوران، ممتاز کسان رضاکارانہ طور پر ان روایتی اقسام کے بیج سینکڑوں کسانوں میں 1-2 کلوگرام فی کسان کی شرح سے مفت تقسیم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ریاست بھر سے دلچسپی رکھنے والے کسانوں کو کھڑی فصلوں کا دورہ کرنے اور ایپس اور آن لائن میڈیا کے ذریعہ ان اقسام کی دستیابی اور معیار کے بارے میں بات کرنے کی اجازت ہے۔
بیجوں کے تبادلے کے پروگراموں اور نامیاتی بیجوں کی ضرب کے ذریعہ روایتی اقسام کے فروغ کے لیے فیلڈ جین بینک قائم کیے گئے ہیں۔ کسانوں کو تحفظ کے طریقوں اور مقامی ورثے کے جراثیم کو افزودہ کرنے اور دوبارہ تخلیق کرنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ کسانوں کے کھیت کی آب و ہوا کی موافقت کی صلاحیت کے لیے ابتدائی اندرونی ٹیسٹوں میں تربیت دی جاتی ہے۔
چاول کی روایتی اقسام کو جمع کرنے اور محفوظ کرنے کے اقدامات موسمیاتی غیر یقینی صورتحال، خشک سالی اور سیلاب، دواؤں اور غذائیت کی خصوصیات کا مقابلہ کرنے کے لیے موروثی صلاحیتوں والی اقسام کے بارے میں معلومات کا تبادلہ اورمشترک کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ایک بار جب ان چھوٹے علاقوں کے بارے میں معلومات پھیل جاتی ہیں جہاں یہ مقامی چاول کی اقسام محدود ہیں، کسان علم کے کٹاؤ کو روکنے میں حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ اقدام موسمیاتی تبدیلی کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر چاول پر مبنی تمام کسانوں کے لیے ٹھوس پیداوار لا سکتا ہے۔’ماضی کے بیج‘ ’مستقبل کے بیجوں‘ کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اور انہیں آنے والے سالوں میں اپ گریڈ کرنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔
***********
ش ح ۔ ح ا ۔ م ش
U. No.10664
(Release ID: 1862236)
Visitor Counter : 181