قانون اور انصاف کی وزارت

شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او ) کے ممبر ملکوں کے پراسیکیوٹرز جنرل کی 20 ویں میٹنگ قزاقستان کے آستانہ میں منعقد ہوئی

Posted On: 23 SEP 2022 7:46PM by PIB Delhi

شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او ) کے ممبر  ملکوں کے پراسیکیوٹرز جنرل کی 20 واں میٹنگ 23 ستمبر ، 2022 ء کو قزاقستان کے آستانہ میں منعقد کی گئی ۔

بھارت کے وفد نے قزاقستان کے آستانہ میں،

i. قانونی امور کے محکمے کے سالیسیٹر جنرل آف انڈیا ، جناب تشار مہتا ،

ii. قانونی امور کے محکمے کی ایڈیشنل سکریٹری ، ڈاکٹر انجو راٹھی رانا کی قیادت میں میٹنگ میں شرکت کی ۔

 

23 ستمبر ، 2022 ء کو ہونے والے پروگرام کے پیش نظر  قانون و انصاف کی وزارت کے قانونی امور کے محکمے کی ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر انجو راٹھی رانا نے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او ) کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹرز جنرل کی 20ویں میٹنگ کے لئے 8 اور 13 ستمبر ، 2022 ء کو ماہرین کے گروپ کے اجلاس میں شرکت کی۔  ماہرین کے گروپ کی میٹنگ نے ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان دو طرفہ اور کثیر جہتی سطحوں پر تعاون کو مضبوط کرنے کے عہد کا اعادہ کیا ۔ماہرین کے گروپ نے دنیا میں بین الاقوامی اقتصادی جرائم میں اضافے اور ملکوں سے جرائم سے متعلق اپنے تجربات اور ضبطگی کے معاملات پر تبادلۂ خیال کیا۔ رکن ممالک کے درمیان بات چیت ایک تعمیری اور دوستانہ ماحول میں ہوئی ، جس سے باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم کے جذبے میں اضافہ ہوا ۔

پراسیکیوٹرز جنرل کی 20ویں میٹنگ میں جمہوریۂ ہند کے سالیسیٹر جنرل جناب تشار مہتا، جمہوریہ قزاقستان کے پراسیکیوٹر جنرل اسیلوف بی این، عوامی جمہوریہ چین کے سپریم پیپلز پراسیکیوٹر کے پراسیکیوٹر ژانگ جون، کرغز جمہوریہ  کے پراسیکیوٹر جنرل زولوشیف کے ٹی، اسلامی جمہوریۂ پاکستان کے ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشدین نواز قصوری، روسی فیڈریشن کے پراسیکیوٹر جنرل کراسنوف آئی وی ، جمہوریۂ تاجکستان کے پراسیکیوٹر جنرل رخمان یو اے، جمہوریۂ ازبیکستان کے پراسیکیوٹر جنرل یلداشیف این ٹی اور ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ نے شرکت کی ۔

 ایس سی او کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹرز جنرل کے 20ویں اجلاس کے دوران غور و خوض پر ایک پروٹوکول پر ایس سی او کے رکن ممالک نے دستخط کئے اور منظوری دی ۔ پروٹوکول کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:

  1. ایس سی او  کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفاتر کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنا، خاص طور پر منی لانڈرنگ میں جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کی ضبطگی کے سلسلے میں۔
  2. معاشی جرائم جیسے منی لانڈرنگ، تلاشی، ضبطی اور ملکوں میں جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کی ضبطگی  جیسے معاملات پر بین الاقوامی اداروں اور فورمز پر ایس سی او کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹر کے دفاتر کے درمیان تعاون کو فروغ دینا۔
  3. اقتصادی جرائم بالخصوص منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لئے نظام کو مضبوط بنانے کے طریقوں کے بارے میں بات چیت کے لئے دو طرفہ اور کثیر جہتی اجتماعات کے فورموں  کو استعمال کرنا۔
  4. جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کی ضبطگی اور دیگر ضبطی وغیرہ سے متعلق ملکی قوانین کے بارے میں معلومات کا تبادلہ جاری رکھنا۔ ان کی روک تھام میں ملک کے تجربات کے ساتھ ساتھ حوالہ جات، طریقہ کار، معلوماتی تجزیاتی، سائنسی اور اقتصادی جرائم سے نمٹنے کے میدان میں دیگر مواد کا تبادلہ کرنا ۔
  5. شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹرز جنرل دفاتر کے درمیان تربیت اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پراسیکیوٹرز اور ملازمین کی اعلیٰ تربیت کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینا ، جن کی اہلیت میں معاشی جرائم سے نمٹنے کے امور شامل ہیں۔
  6. معاشی جرائم کا مقابلہ کرنے، ملکوں سے جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کی تلاش، ضبطی اور وصولی کے حوالے سے دو طرفہ اور کثیرالجہتی پروگراموں کا انعقاد اور ان میں شرکت کرنا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹرز جنرل کے ممتاز اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، بھارت کے سالیسیٹر جنرل جناب تشار مہتا نے اقوام متحدہ کے دو کنونشنوں کی توثیق کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر اقتصادی جرائم سے نمٹنے کے لئے حکومتِ ہند کے اقدامات کو اجاگر کیا ۔ اقوام متحدہ کا بین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف کنونشن ( یو این سی ٹی او سی )  اور اس کے تین پروٹوکول اور بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کا کنونشن ( یو این سی اے سی ) کو بھی اجاگر کیا ۔  بین الاقوامی اقتصادی جرائم کے خطرے کو روکنے کے لئے قومی سطح پر، بھارت نے منی لانڈرنگ کی روک تھام، پتہ لگانے اور سزا دینے کے لئے گزشتہ برسوں کے دوران خصوصی قانون سازی کے ذریعے متعدد قانون نافذ کئے ہیں  ، جن میں منی لانڈرنگ ایکٹ، 2002 ( پی ایم ایل اے ) ، فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ، 1999 ( فیما ) ، دی فوگیٹیو اکنامک آفنڈرز ایکٹ، 2018 ( ایف ای او اے )  اور کمپنیز ایکٹ، 2013 شامل ہیں ۔

جناب تشار مہتا نے ایسے معاملات کے لئے ، جن میں معلومات اکٹھی کرنے اور ایسی صورت میں ، جب ملزم جرم کرنے کے بعد ملک سے فرار ہو گیا ہو ، بیرونی حکومت کی مدد سے بیرونی ملک میں باضابطہ تحقیقات منعقد کرنا یا پورا جرم ملک کے باہر انجام دینے کے لئے تحقیقات کرنے میں  باہمی قانونی امداد کے سمجھوتوں /معاہدوں کے اہم رول کو بھی اجاگر کیا  ۔

ایسے جرائم کی پیروی میں مدد حاصل کرنے کے لئے بھارت نے باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں تاکہ ایسے جرائم کی تحقیقات میں مدد کی درخواست کی جائے۔ بھارت نے بالترتیب 47 اور 11 ممالک کے ساتھ حوالگی کے معاہدوں/ سمجھوتوں اور 42 ممالک کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں/ سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں تاکہ ایسے واقعات کی تحقیقات میں مدد حاصل کی جا سکے۔

اپنے اختتامی کلمات میں، بھارت کے سالیسٹر جنرل، جناب تشار مہتا نے تمام شرکت کرنے والے رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا اور رکن ممالک کے درمیان اعتماد، افہام و تفہیم، تعاون اور مواصلات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ فورم کی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کرنے اور باہمی تعاون کو بڑھا کر بین الاقوامی اقتصادی جرائم کے خطرے کو ختم کرنے کے لئے مل کر کام کریں۔

ایس سی او کے رکن ممالک کے پراسیکیوٹرز جنرل کی اگلی (21 ویں) میٹنگ  2023 ء میں عوامی جمہوریۂ چین میں منعقد کی جائے گی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 10610



(Release ID: 1861870) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Marathi