نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر نے عوام کے درمیان بحث و مباحثہ اور مکالمے کا مضبوط ماحول بنانے پر زور دیا


’میڈیا کو  اپنا احتساب کرنا چاہیے اور انوکھی، حاشیہ پر پڑے لوگوں کی آوازوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے جگہ بنانی چاہیے‘

’یہ سماجی ڈھانچوں اور سوشل میڈیا کے بندھے بندھائے ڈھانچے  سے باہر نکلنے کا وقت ہے‘: نائب صدر

نائب صدر نے ’معاشرتی اخلاقیات‘ کے تحفظ میں دانشوروں کے کردار کو اجاگر کیا؛ معاشرے کے لوگوں سے موجودہ مسائل پر بات کرنے کی اپیل کی

نائب صدر جگدیپ دھنکر نے ’لوک منتھن‘ کے تیسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا

نائب صدر نے گوہاٹی میں کاماکھیا مندر کا دورہ کیا، پوجا ارچنا کی

Posted On: 22 SEP 2022 2:49PM by PIB Delhi

نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکر نے آج عوام کے درمیان بحث و مباحثہ اور مکالمے کا مضبوط ماحول بنانے پر زور دیا اور کہا کہ ’دوسروں کے خیالات کے تئیں عدم تحمل، سوچ کے آزادانہ تبادلے کے وژن کے خلاف ہے‘۔

ہندوستان میں بحث و مباحثہ ، مذاکرہ اور علم کے تبادلے کی عظیم وراثت کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ عوام کے درمیان بالخصوص مقننہ میں بحث و مباحثہ کے معیار کو بلند کرنے کے لیے ماضی سے سبق حاصل کیا جا سکتا ہے۔

جناب دھنکر نے کہا کہ خود کو دوسرے سے بہتر ثابت کرنے اور عوام کی نظروں کے مرکز میں بنے رہنے کی گہما گہمی میں ٹیلی ویژن یا سوشل میڈیا پر چلنے والی بحثیں لڑائی کے میدانوں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے اس سلسلے میں پہل کرنے اور خود احتسابی کرنے اور انوکھی، بنیادی اور حاشیہ پر پڑی آوازوں کو مرکزی دھارے میں آنے کی جگہ بنانے کی اپیل کی۔

صحت مند اور کھلے دماغ سے کی جانے والی بحثوں کی اپیل کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ وقت آ گیا ہے جب ہمیں سماجی ڈھانچوں اور سوشل میڈیا کے بندھے بندھائے ڈھانچے (الگورتھم) سے باہر آنا ہوگا اور اپنے دماغ میں صاف ستھرے خیالات کے آنے کی راہ ہموار کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں سننے کے ہنر کو دوبارہ زندہ کرنا ہوگا اور مکالمہ کے ہنر کو بھی پھر سے دریافت کرنا ہوگا۔‘‘

نائب صدر نے آج گوہاٹی میں پرگیا پرواہ کے زیر اہتمام قومی مذاکرہ ’لوک منتھن‘ کے تیسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ شمال مشرقی ہندوستان کے بیش بہا ثقافتی اقدار کو نمایاں کرنے کے لیے منتظمین کی تعریف کرتے ہوئے، جناب دھنکر نے کہا کہ ان کے تنوع میں ’’خطے کے ثقافتی طریقے امن، ہم آہنگی اور عالمگیر بھائی چارے کے بہترین ہندوستانی اقدار کے ساتھ گونجتے ہیں۔‘‘

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستانی سماج میں دانشوروں کے کردار پر زور دیا اور بتایا کہ کس طرح مختلف سنتوں نے بادشاہوں کو پالیسی کے مسائل پر تاریخی مشورے دیے اور معاشرے میں ہم آہنگی اور استحکام کو یقینی بنایا۔ دانشوروں سے موجودہ مسائل پر بات کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہمارے دانشور موجودہ دور میں خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو معاشرے کے اس اہم طبقے کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا جائے گا۔ انہیں آزادانہ طور پر مکالمے اور غور و فکر کی مشق کرنی چاہیے تاکہ معاشرتی اخلاقیات اور وقار کی حفاظت ہو سکے۔‘‘

آئین میں اظہار رائے کی آزادی سے جڑی اولین اہمیت اور دستور ساز اسمبلی کے مباحثوں کے بھرپور معیار پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ آزادانہ اور صحت مند بحث کی اہمیت کا ثبوت ہیں جسے ہندوستان نے طویل عرصے سے سنبھالے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا امرت ہے۔‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے شہری معاشرے کے دانشوروں پر زور دیا کہ وہ سوچے سمجھے میکانزم کے ذریعے ریاست کی تین شاخوں  –  مقننہ، عاملہ اور عدلیہ کے ہم آہنگ توازن کو یقینی بنانے میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جمہوری اقدار اور انسانی حقوق، دانشوروں کی جانب سے مکالمے اور مباحثے کے فعال موقف کو اپنانے سے یقینی طور پر پروان چڑھیں گے۔‘‘

تمام ہندوستانیوں کے درمیان ’’مشترکہ ثقافتی دھاگے‘‘ کی عکاسی کرتے ہوئے، جناب دھنکر نے کہا کہ ہمارے ’مثالی ثقافتی اتحاد‘ کی خوبصورتی اور طاقت ہماری قومی زندگی کے ہر شعبے – دنیاوی، سیکولر معاملات سے لے کر اعلیٰ روحانی پہلوؤں تک  میں جھلکتی ہے۔  بوائی کے موسم میں کسانوں کے ذریعے گائے گئے گیتوں سے لے کر ماحولیات کے تئیں ہمارے مجموعی نقطہ نظر تک ، ہندوستانیت کی بنیادی یکجہتی کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔

اس سلسلے میں، نائب صدر نے ’’ہماری اپنی تاریخ‘‘ کا احساس پیدا کرنے پر زور دیا، جس میں لوک روایات، مقامی آرٹ کی شکلیں اور بے شمار بولیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہونے پر  ہی ہم حقیقی طور پر دماغ اور روح سے آزاد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو اپنے بارے میں سوچنے کے لیے بااختیار بنانے اور ’’صرف صحیح مہارت ہی نہیں، بلکہ صحیح ذہنیت کے ساتھ‘‘ کام کرنے کی بھی اپیل کی۔

تقریب کے دوران، نائب صدر نے ایک روایتی آسامی مذہبی رقص ’گائن بیان‘ دیکھا۔ انہوں نے دو کتابیں بھی جاری کیں – لوک منتھن کا سووینئر اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنت بسوا سرما کی تقاریر کا مجموعہ، جس کا عنوان ہے ’ان پرزٹ آف اے ڈریم‘۔

دوپہر بعد، نائب صدر جمہوریہ گوہاٹی واقع راج بھون پہنچے جہاں انہوں نے ریاست کی نامور شخصیات کے ساتھ بات چیت کی۔ اس کے بعد جناب دھنکر نے اپنی شریک حیات ڈاکٹر سدیش دھنکر کے ساتھ گوہاٹی کے مشہور کاماکھیا مندر کا دورہ کیا اور پوجا ارچنا کی۔

اس تقریب کے دوران آسام کے گورنر پروفیسر جگدیش مکھی، آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنت بسوا سرما، پرگیا پرواہ کے قومی کنوینر جناب جے نند کمار،  لوک منتھن 2022 کی کارگزار صدر ڈاکٹر گارگی سیکیا مہنت اور دیگر معززین موجود تھے۔

تقریب کی تصاویر

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NKJN.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002740K.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00330BG.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TJG2.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005JNXQ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006S5PI.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0079SDE.jpg

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 10556



(Release ID: 1861576) Visitor Counter : 129