کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب  پیوش گوئل   نے فکی لیڈز 2022 میں خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ  ہمارے ملک کے غریب ترین صارفین بھی بہترین معیار کی مصنوعات کے مستحق ہیں


جناب گوئل نے صنعت پر زور دیا کہ وہ معیارات، صنعت 4.0، کاروبار، ایس ڈی جی پر توجہ مرکوز کریں اور پی ایل آئی کا استعمال کریں

فکی، ایم ایس ایم ای سیکٹر تک معیار سے متعلق پیغام پہنچانے میں اہم رول ادا کر سکتا ہے: جناب گوئل

Posted On: 20 SEP 2022 9:35PM by PIB Delhi

 صنعت و تجارت،  امور صارفین، خوراک اور عوامی  نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ ملک کا غریب ترین شہری بھی بہترین معیار کی مصنوعات کا مستحق ہے اور معیار کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے کلچر کو اپنانا ہوگا۔ جناب گوئل نے یہ بات آج نئی دہلی میں فکی  لیڈز 2022 کے خصوصی  مکمل اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جناب پیوش گوئل نے صنعت پر زور دیا کہ وہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 5 اہم شعبوں – معیارات یا  کوالٹی، پائیداری، ڈیزائن، قیمت اور پائیداری پر خصوصی توجہ دے اور انہیں  بین الاقوامی معیار کے مطابق بنائے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آئی او ٹی، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ جیسی نئی تکنیکوں کو اپنانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں صنعت 4.0 کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی افرادی قوت اور کی مہارت کو بہتر بنانے اور اسے برقرار رکھنے پر  توجہ دینی چاہیے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2T8LA.JPG

 

عالمی کاروبار کی اہمیت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ترقی کے لیے ہمیں دنیا کے ساتھ جڑنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں کاروبار کو گلوبلائز کرنے اور دنیا سے بہترین حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کو بہترین دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے سبز توانائی، اخراج کو کم کرنے، صفائی کے تئیں آگاہی اور دیگر ایس ڈی جی  مقاصد پر توجہ دینی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ایم ایس ایم ای ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پی ایل آئی  کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

پروگرام کے تھیم ’ ایکسیلنس ان مینوفیکچرنگ‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ مینوفیکچرنگ میں عمدگی  (ایکسیلنس) ہندوستان کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں ہے جس میں اعلیٰ معیار کی مینوفیکچرنگ نہ ہوتی ہو، ہم بحیثیت معاشرہ دو جہانوں میں رہتے ہیں- پہلا، جو اعلیٰ معیار کا شعور رکھتا ہے اور دوسرا، جو اب بھی  اعلی معیار کی اہمیت کے تعلق سے حساس نہیں ہے۔  جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں گھریلو اور بین الاقوامی منڈیوں کے لیے دو معیار کے معیار کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور معیار کے تعلق سے کوئی  سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ جناب گوئل نے کہا کہ فکی  ملک بھر میں دیگر  تنظیموں  کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ایم ایس ایم ای شعبے تک معیار کے پیغام کو پہنچانے میں اہم رول ادا کر سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1QIVG.JPG

 

بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ اپنے تعامل کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ دنیا ہندوستان کے ساتھ معاملات کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی مثال دی، جو فارما، کان کنی، انفرااسٹرکچر فن ٹیک، ایڈٹیک، ہیلتھ ٹیک اور تعلیم سمیت تقریباً 30 شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کرنا چاہتا ہے۔ طبی آلات، ای گیمنگ اور ای کامرس وہ شعبے ہیں جن میں وہ ہندوستانی مہارت کا حصول چاہتے ہیں۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ اگر ہم اپنی توانائیوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے دیے گئے 5 وعدوں پر مرکوز کریں تو اگلے 25 برسوں میں ہم ایک ترقی یافتہ ملک بن سکتے ہیں اور ملک کے کونے کونے میں ہر گھر میں خوشحالی لا سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  م م ۔ ن ا۔

U-10495

                          



(Release ID: 1861061) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi