پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئل کی وزارت کی جانب سے ونڈفال ٹیکس پر نظرثانی کا مطالبہ کئے جانے سے متعلق میڈیا کی خبروں پر وضاحت

Posted On: 20 SEP 2022 5:21PM by PIB Delhi

کچھ میڈیا کی خبریں آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ‘آئل کی وزارت ونڈفال ٹیکس پر نظرثانی کی کوشش کر رہی ہے’۔ میڈیا کی خبروں میں وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے اگست 2022 کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزارت نے اسپیشل ایڈیشنل ایکسائز ڈیوٹی (ایس اے ای ڈی) کے محصول میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ رپورٹس گمراہ کن ہیں۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ یکم جولائی 2022 سے ایس اے ای ڈی کا محصول حکومت کی طرف سے پندرہ روزہ جائزہ کے طریقہ کار کے اعلان کے ساتھ تھا۔ ایس اے ای ڈی کے عائد ہونے کے بعد سے اس طرح کے چھ جائزے پہلے ہی ہو چکے ہیں۔ اس دوران وقتاً فوقتاً حکومت کو محصول کے طریقوں، شرحوں، ذمہ داری کے تعین وغیرہ کے سلسلے میں وضاحت کے لیے نمائندگی اور درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ وزارت خزانہ اور وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے درمیان اس طرح کے مشورے ایک جاری عمل ہیں اور ان کا استعمال یکے بعد دیگرے جائزوں کو مطلع کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

اس طرح کے کسی بھی خبروں کا آدھا ادھورا افشاء بشمول چھ ہفتے پرانا ہے، سیاق و سباق، پس منظر یا پہلے یا اس کے بعد کی گئی بات چیت کے بارے میں علم کے بغیر، ایک گمراہ کن تاثر اور ایک نامکمل تصویر فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کی گمراہ کن اور فرضی رپورٹنگ مکمل طور پر غیر ضروری ہے اور اس طرح کی رپورٹنگ کے پیچھے محرکات پر شکوک پیدا ہوتے ہیں۔

اپنی فطرت کے مطابق ایس ای اے ڈی (یا ونڈ فال ٹیکس جیسا کہ اسے عام طور پر کہا جاتا ہے) ایک متحرک صورتحال کے ردعمل کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس لیے حقائق کی از سر نو تصدیق کی ضرورت ہے اور یہ ڈیزائن مارکیٹ کی صورتحال اور تاثرات کی بنیاد پر اسی کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔

2022 میں خام تیل کی قیمتوں میں انتہائی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں پیٹرول پمپوں پر صارفین کے لیے قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک نے صارفین پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات نافذ کیے ہیں۔ ‘‘ونڈ فال ٹیکس’’ ان اقدامات میں سے ایک ہے جو صورتحال سے نمٹنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے لاگو ہونے کی حد، حوالہ کی مدت، سیس/ٹیکس/ڈیوٹی کی رقم، ٹیکس کی ذمہ داری کے واقعات، نظرثانی کا طریقہ کار ایسے ٹیکس کے لیے لازمی ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 10472)


(Release ID: 1860956) Visitor Counter : 180


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Odia