صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (اے آئی آئی ایم ایس) اپنا چوتھا یوم تاسیس منا رہا ہے


مرکزی وزیر نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ اے آئی آئی ایم ایس نے عالمی درجے کی صحت کی سہولیات عام آدمی اور ضروتمند مریضوں کے لیے استعمال کی جانی چاہئے

اے آئی آئی ایم ایس میں ماہرین کو، دور دراز کے علاقوں میں مریضوں کا علاج کرنے کے لیے سیٹلائٹ مراکزکے ذریعے ٹیلی میڈیسن خدمات  کے لیے اپنی رہنمائی فراہم کرنی چاہئے:نتن گڈکری

Posted On: 19 SEP 2022 7:10PM by PIB Delhi

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (اے آئی آئی ایم ایس)  آج اپنا چوتھا یوم تاسیس منا رہا ہے۔ اس موقع پر تقریب میں سڑک، نقل وحمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری  نے  موجود تھے۔ اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کی ڈائرکٹر ڈاکٹر وبھادتّا بھی موجود تھیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ  شدید طور پر بیمار مریضوں کے لیے مختلف صحت کے اداروں میں داخلے کے ضابطے کی سہولت  24x7 دستیاب ہونی چاہئے کیونکہ کوئی بھی شدید بیماری کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کم قیمت والے طبی آلات اور دیگر ضروری آلات بنانے کے لیے  جامع تحقیق اور اختراع کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ضرورتمندوں کے کام پورے کئے جاسکیں۔ انھوں نے  سکل سیل انیمیا، تھلاسیمیا اور گردے کے ٹرانسپلانٹ جیسے علاجوں پر خاص طور پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، چونکہ اِن بیماریوں کی تعداد ناگپور ضلع اور اس کے اطراف میں  مناسبت کے اعتبار سے کہیں زیادہ ہے۔ سکل سیل انیمیا اور تھلاسیمیا کے 70 فیصد معاملات بھنڈارا، گونڈیا، گڈچرولی، چندراپور اور ناگپور اضلاع میں ، خاص طور پر درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کمیونٹیزمیں پائے جاتے ہیں۔  وزیر موصوف نے کہا لہٰذا اِن بیماریوں کو روکنے کے لیے مزید تحقیقاتی کام کی ضرورت ہے۔ اے آئی آئی ایم ایس میں بہترین معیاری آپریشن کی سہولیات، ماہرین اور سرکردہ ڈاکٹر موجود ہیں لہٰذا اگر غریب اور ضرورتمند مریضوں کے لیے سہولیات اور رہنمائی فراہم کی جائیں گی تو انھیں  علاج کرانے کے لیے ممبئی اور دہلی آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انھوں نے وسطی ہندوستان کے لوگوں کو اے آئی آئی ایم ایس میں  کم لاگت، قابل برداشت صحت دیکھ بھال فراہم کرنے کے مقصد پر زور دیا۔

مرکزی وزیر نے کہا ’’ناگپورآج ایک طبی ہب کے طور پر ابھر رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کے ساتھ ساتھ ودربھہ خطے کے اطرافی علاقوں سے غریب مریض یہاں علاج کے لیے آتے ہیں۔ گڈچرولی ایک ایسا خواہشمند ضلع  ہے جہاں صحت کی سہولیات کی کمی ہے۔ لہٰذا اگر  اِس ادارے کے ڈاکٹر صاحبان ویڈیو کانفرنسنگ نظام کے ذریعے اس طرح کے دور دراز کے علاقوں کے غریب اور ضرورتمند مریضوں کے لیے ٹیلی میڈیسن خدمات فراہم کرتے ہیں تو ان سماجی اور اقتصادی طور  پر پسماندہ علاقوں کے مریضوں کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچے گا‘‘۔

ادویہ کی تیاری کے ضمن میں بھی ناگپور ایک آگے بڑھتا ہوا شہر ہے۔ نتن گڈکری نے  تجویز کیا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ان کی وزارت کو اپنی ان متوقع ضروریات کے بارے میں مطلع کریں جو اے آئی آئی ایم ایس کی فروغ سے متعلق ہوں اور جو  عام آدمی کو بہتر صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرسکیں۔

مرکزی وزیر نے ادارے کی اپ  ٹوڈیٹ عمارت  سے متعلق کام کی ستائش کی۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ناگپور کا اے آئی آئی ایم ایس مستقبل میں اس طرح کے اداروں میں بہترین ادارہ ہوگا۔ انھوں نے بتایاکہ ایک ڈبل ڈیکر طریقے پر ، اے آئی آئی ایم ایس ادارے تک آنے والی سڑک کی تیاری کا کام جلد ہی شروع ہوجائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ناگپور ملک میں ایساپہلا شہر ہے جو گندے نکاسی کے پانی کو بجلی پیدا کرنے کے لیے  استعمال کر رہا ہے اور سالانہ 300 کروڑ روپئے کامحصول پیدا کر رہا ہے۔ اب یہاں اے آئی آئی ایم ایس، آئی آئی ایمس، ٹرپل-آئی آئی ایمس، آئی آئی ٹیز، سمبوائسس یونیورسٹی ، بہترین انجینئرنگ کے کالج، قانون کے ادارے، ایم آئی ایچ اے این (ناگپور میں کثیر ماڈل بین الاقوامی کارگو ہب اور ہوائی اڈّہ) ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 11 سیٹوں والے فیلکن جیٹ کی پیداوار اس سال کے آخر تک شروع ہوجائے گی۔ بین الاقوامی ہوائی اڈّے کا کام بھی آئندہ 2 سے 3 ماہ میں شروع ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اے آئی آئی ایم ایس کے نزدیک ایک نیاریلوے اسٹیشن تعمیر کرنے پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ علاقہ اچھی طرح ترقی یافتہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ  اس ادارے تک آنے کے لیے سٹی بس سروس میں اضافہ کرنے سے متعلق مسائل کو جلد ہی حل کرلیا جائے گا۔ ہم اس تنظیم کو ملک میں اوّل نمبر کی تنظیم بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

تقریب میں نتن گڈکری کی مکمل تقریر:

 

 

**********

ش ح۔ا ع  ۔ر ا

U- 10451



(Release ID: 1860790) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi , Marathi