وزارت خزانہ

بینک کاری کے شعبے کو 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں بڑا کردار ادا کرنا ہوگا: انڈین بینکس ایسوسی ایشن کی 75ویں سالانہ جنرل میٹنگ سے مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کا خطاب


مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں کو اگلے 25 برسوں کی منصوبہ بندی کرنے اور  ڈیجیٹل، جدید ٹیکنالوجیوں اور ہموار نظام کو اپنانے کی تاکید کی جو ایک دوسرے سے بات مخاطب ہوتے ہیں

دھوکہ دہی کا پتہ لگانے اور ابتدائی انتباہی  اشارے سامنے لانے کے لئے ویب3 اور اے آئی جیسی ٹیکنالوجیاں کا استعمال کریں

وزیر خزانہ نے بینکوں سے کہا کہ وہ گاہکوں کی خدمات، علاقائی دیہی بینکوں اور مالیاتی ہمہ جہتی کو مضبوط بنائیں

مرکزی وزیر خزانہ نے پی ایس بی اصلاحات ایز 4.0 جیتنے والوں کو مبارکباد دی

Posted On: 16 SEP 2022 6:58PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے بینک کاری کے شعبے کو 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرنے کی تلقین کی ہے۔ وزیر خزانہ نے مشاہدے کی روشنی میں کہا کہ آئندہ 25 برسوں میں جسے وزیر اعظم امرت کال کہتے ہیں، اس کی بہت اچھی شروعات ہوئی ہے۔ اس مبارک آغاز کے ساتھ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن رہا ہے۔ "ہمارے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے۔ بینکنگ انڈسٹری کو امرت کال کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم  پنپتے ہوئے ہندوستان کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے اپنے آپ کو کس حد تک بہتر بنا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہمیں 2047 تک ترقی یافتہ ملک بننے کی ضرورت ہے۔ لہذا یہ بینکنگ سیکٹر ہے جس کو اس میں بڑا کردار ادا کرنا ہے۔ وہ آج 16 ستمبر 2022 کو ممبئی میں انڈین بینکس ایسوسی ایشن کی 75ویں سالانہ جنرل میٹنگ سے خطاب کر رہی تھیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ترقی کے سب سے بڑے محرک بینک ہیں۔ ’’آپ اپنے فیصلہ سازی بورڈ کو پیشہ ورانہ بنائیں۔ اب ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ بینک اب ایک گھسے پٹے پس منظر کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ ہماری حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بینکوں کے کام کاج میں کوئی ہدایات یا مداخلت نہ کی جائے۔ ہمیں پیشہ ورانہ مہارت کو تیز رفتاری سے اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہم بینکوں کو مکمل طور پر بینکنگ کے تناظر میں ذہن میں رکھتے ہیں اور انہیں پیشہ ور افراد کے ذریعے چلانے کی ضرورت سے آگاہ ہیں۔‘‘

وزیر خزانہ نے بینکوں کو اگلے 25 برسوں کی منصوبہ بندی کرنے کی تلقین کی۔ "آپ کو اگلے 25 برسوں میں ہندوستان کے نوجوانوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے رُخ پر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ آپ کو اپنے پورٹ فولیو بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ نوجوانوں کے لئے بھی پرکشش ہوں اور آپ خود کو ان کے لیے قابل رسائی بن سکیں۔ کیا آپ نوجوانوں سے، خواتین سے مخاطب ہیں، کیا آپ انہیں مصنوعات پیش کر رہے ہیں؟"

وزیر موصوف نے بینکنگ کمیونٹی سے پوچھا۔ "کیا آپ ڈیجیٹل سیوی ہیں؟ کیا آپ کا عملہ ڈیجیٹل سیوی ہے؟ "کیا آپ ڈیجیٹل ادارہ بننے پر راضی ہیں؟ اس میں کتنی تربیت کی جاتی ہے؟ کیا آپ کے سسٹم ایک دوسرے سے مخاطب ہیں؟ اگر بینکوں کے درمیانیہ پُل نہ بنائے گئے تو یہ ایک بہت بڑا موقع ضائع ہوگا۔ اندین بینک ایسوسی ایشن کو اس بات کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے کہ تمام بینکوں میں تمام سسٹم، چاہے وہ نجی ہوں یا عوامی، صارفین کے مقصد کے لیے ایک دوسرے سے مخاطب رہیں۔ اکاونٹ ایگریگیٹر فریم ورک سے صارف کو اس وقت فائدہ ہوتا ہے جب اس طرح کے سسٹمز گاہک کی رضامندی سے لگائے جاتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجیاں دھوکہ دہی کا پتہ لگانے، غلط رقم کا پتہ چلانے، غیر معمولی لین دین کا پتہ لگانے، اپنے آپ کو اور حکومت کو خبردار کرنے جیسے فوائد بھی سامنے لاتی ہیں۔ "ویب3 کا استعمال، ڈیٹا کا تجزیہ، مصنوعی ذہانت، ڈیٹا کا گھرا مطالعہ - ان سب میں آئی بی اے کی طرف سے کچھ ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ اے آئی کا فائدہ اٹھانا بینکوں کے لئے خاص طور پر دھوکہ دہی کا پتہ لگانے اور کچھ غلط ہونے کے بارے میں ابتدائی انتباہی علامات سامنے لانے میں ایک فوری ترجیح ہونا چاہیے۔

1AZ86.jpg

وزیر موصوف نے بینکوں کے لئے سائبر تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور پوچھا کہ "کیا آپ سبھی مناسب فائر والز رکھنے کے لئے تیار ہیں؟ کیا آپ ہیکنگ اور بلیک سوان کے واقعات سے محفوظ ہیں جو آپ کے سسٹم کو خراب کرتے ہیں؟"

وزیر موصوف نے قوم کے تنوع کو دیکھتے ہوئے مقامی زبان بولنے والے عملے کے ارکان رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ "اپنے عملے میں سی طرح ہمہ جہتی کا مظاہرہ کریں جس طرح سے آپ اپنے گاہکوں سے بات کرتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس ایسا عملہ ہے جو علاقائی زبان میں بات نہیں کرسکتا اور جو شہریوں سے کسی مخصوص زبان میں بات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، تو یہ آپ کیلئے ایک مسئلہ ہے۔ براہ کرم برانچوں میں تعینات ہونے والے لوگوں کا جائزہ لیں جو لوگ مقامی زبان نہیں بول سکتے انہیں گاہکوں کے ساتھ  معاملات کرنے کا کام نہیں سونپا جانا چاہیے۔ لوگوں کو بھرتی کرنے کے آپ کو بہت زیادہ سمجھدار طریقے اختیار کرنے چاہئیں۔

وزیر خزانہ نے نشاندہی کی کہ ملک کے کچھ علاقے اب بھی ایسے ہیں جہاں ابھی تک روایتی تجارت کی جاتی ہے۔ "اگر کسی طریقہ سے آپ ایسے علاقوں میں اے ٹی ایم یا کاروباری نمائندے فراہم کر سکتے ہیں، تو میں اس کا خیرمقدم کروں گی۔ جتنی زیادہ تجارتی رابطہ کار خواتین ہوں گی، آپ کے کاروبار کے لئے اتنا ہی بہتر ہوگا۔ جن علاقوں کا ابھی کافی احاطہ نہیں ہوا اور جہاں ہم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی لا سکتے ہیں، براہ کرم پتہ چلائیں کہ کیا کیا جا سکتا ہے۔ دوسرے علاقوں کیلئے جو پیمانہ ہے اُسی کا شمال مشرقی علاقے پر اطلاق نہیں ہو گا۔ ہمیں وہاں بینکوں کی ضرورت ہے اور ہمیں ایسے خطے کے لئے مالیاتی ہمہ جہتی کی بھی ضرورت ہے۔

2.jpg

3.jpg

وزیر خزانہ نے کہا کہ جیسے جیسے ہم بینکوں کی پیشہ ورانہ مہارت کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں اس ضرورت کا احساس ہونا چاہیے کہ بینک اپنے طور پر کھڑے ہوں اور اپنا سرمایہ خود اکٹھا کریں۔ "کسی بھی فراڈ اکاؤنٹ کو عدالت میں لے جانے کے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا، جعل سازوں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، بینک دھوکہ دہی کرنے والوں کی طرف سے اُڑا لے جانے والی رقم کا نقصان نہیں اٹھائیں گے۔ یہی وہ تعاون ہے جس کے ساتھ ہم بینکوں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں، میں یہ دیکھنا پسند کروں گی کہ بینک اب امرت کال کے لئے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ آپ کا پیسہ واپس آ رہا ہے، آپ کو مزید پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔

4.jpg

وزیر خزانہ نے کہا کہ "اگر آپ خود کو فون بینکنگ اور ڈیجیٹل سسٹم کے لئے دستیاب رکھنے کے قابل ہیں، تو آپ سب کے لئے دستیاب ہیں۔"

وزیر خزانہ نے کہا کہ مدرا یوجنا جیسی سرکاری اسکیموں میں زیادہ سے زیادہ انتہا حاصل کی جانی چاہیے۔ انہوں نے تمام بینکوں سے کہا کہ وہ انشورنس کوریج کو بہتر بنانے پر کام کریں۔ انہوں نے علاقائی دیہی بینکوں کی اپ گریڈیشن کی اہمیت کی بھی نشاندہی کی۔ "آر آر بیز کو ڈیجیٹلائزیشن میں بہت زیادہ مدد کی ضرورت ہے، اسپانسر کرنے والے بینکوں کو آر آر بیز پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس میں انہیں اکاؤنٹ ایگریگیٹر فریم ورک اور زرعی قرض کی تقسیم کے دائرے میں لانا شامل ہے۔"

وزیر خزانہ نے بینکوں سے کہا کہ وہ مثبت توانائی کے ساتھ صارفین کو اپنی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں سہولت فراہم کریں۔ "آپ اب بہتر پوزیشن میں ہیں، آپ اب فیصلے کرنے سے نہیں ڈرتے۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ اب یہ کہیں کہ آپ اچھے کاروبار کے لئے تیار ہیں۔ ہم آپ کی خدمت کے لئے تیار ہیں، متحرک رہیں اور صارفین کو یہ پیغام دیں کہ آپ ان سے جہاں چاہیں ملیں گے اور اپنے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے ساتھ کاروبار کریں گے۔

5.jpeg

اس یاد دہانی کے ساتھ  کہ 75 ویں سالانہ جنرل میٹنگ ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کے جشن کے موقع پر ہو رہی ہے مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی بی اے کی رفتار قوم کے ساتھ بہت زیادہ ہم آہنگ ہے۔ "آپ اپنے آپ کو قومی ترجیحات سے ہم آہنگ رکھتے ہوئے قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔"

وزیر خزانہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ بینک پہلے دور میں اپنی مشکلات سے نکل آئے ہیں اور قوم کی خدمت میں اپنی طاقت کے بل بوتے پر کھڑے ہونے کے قابل ہیں۔ "میں خاص طور پر عالمی وبا کوویڈ-19 کے دوران بینکوں کے ذریعہ کئے گئے کام کی تعریف کرتی ہوں، ہر ایک بینک کی طرف سے لگن کے احساس کے ساتھ شرکت عوام کی طرف سے آپ کو دیا گیا ایک گولڈن سرٹیفکیٹ ہے۔ آپ لوگ عالمی وبا کے چیلنجوں کے باوجود دیہات میں گئے اور صارفین تک پہنچایا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وہ ہمیشہ بینکوں کے لئے شکر گزاری کا جذبہ رکھتی ہیں۔ اس بات کیلئے بھی کہ عالمی وبا کے دوران کم سے کم مزاحمت کے ساتھ انضمام کا عمل شروع کیا گیا۔ "آپ آتشِ نمرود سے گزر چکے ہیں اور حکومت کی طرف سے معیشت کو زیادہ قرض دینے کے حوالے سے کئے جانے والے مطالبات کو بھی پورا کیا ہے"۔ وزیر موصوف نے بینکوں کی تعریف کی اور کہا کہ بینکوں کی صحت کی بحالی کو اب بہت اچھی طرح سے تسلیم کیا جاتا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے کہا کہ آئی بی اے ایک بڑی انجمن ہے جو مسابقت کے جذبے میں تعاون کو فروغ دینے والی  پوری صنعت کو اکٹھا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ جغرافیائی سیاسی واقعات نے ترقی کو آزمائشوں سے گزارا اس کے باوجود ہم گزشتہ سال کی اقتصادی ترقی پر اظہارِ اطمینان کرنے کے لائق  ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر نے ہماری معیشت کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ "بینکنگ سیکٹر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آج ہماری معیشت کو تھامے ہوئے ہے ہماری حکومت نے بہت سی پیش رفت کی ہیں جیسےکریڈٹ سائیکل میں تبدیلیاں، ڈیجیٹلائزیشن میں اضافہ کے علاوہ  ریگولیٹری تبدیلیاں۔ اس طرح تمام پی ایس بیز منافع بخش ہو گئے ہیں۔

مالیاتی خدمات کے سکریٹری سنجے ملہوترا نے کہا کہ بینکنگ انڈسٹری کو کافی آرام دہ حالت میں رکھا گیا ہے۔ اس شعبے نے عام وبا کوویڈ-19  اور اس کے بعد کے چیلنجوں کا جواب دینے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ "ہمیں رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، ہندوستان 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ یہ صرف شروعات ہے۔ بینکنگ انڈسٹری کو اچھے کام کو جاری رکھنا ہے اور ہماری ترقی میں معیشت کو آگے بڑھنا ہے۔"

سکریٹری نے کہا کہ نجی شعبے کے بینکوں کو مالی شمولیت اور پی ایم جی کے وائی جیسی سرکاری اسکیموں کے نفاذ میں بڑا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

ہمیں معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ جزوی طور پر ساختیاتی تبدیلیوں کی بدولت، حالیہ دنوں میں صنعت کو ملنے والے کریڈٹ میں کمی آئی ہے۔ معیشت پر اس کے کئی گنا ضرب اثر کی وجہ سے ہمیں صنعت کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔

سکریٹری نے تمام بینکوں کو صارفین کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق ٹیکنالوجی کو اپنانے اور صارفین کی خدمت پر مناسب توجہ دینے کی تلقین کی۔ "اگر ہم ٹیکنالوجی کو قبول نہیں کرتے ہیں، تو ہم ہار جائیں گے، ہم فنا بھی ہو سکتے ہیں۔"

بی او بی ، ایس بی آئی، اور کنارا بینک نے پی ایس بی ریفارمس ایز 4.0 کے لئے سرفہرست ایوارڈز جیتے۔

تقریب کے دوران مرکزی وزیر نے پی ایس بی ریفارمز ایز ایجنڈا 4.0 کے فاتحین کو مبارکباد دی۔ بینک آف بڑودہ نے پی ایس بیز کے درمیان پی ایس بی ریفارمس ایز ایجنڈا 4.0 پر بہترین مجموعی کارکردگی کے لئے پہلا انعام حاصل کیا۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور کنارا بینک بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ وزیر خزانہ نے انہیں بھی مبارکباد دی۔ انڈین بینک تمام پی ایس بیز میں 'ٹاپ امپروور' کے طور پر ابھرا۔

تقریب کے دوران وزیر نے ایز 4.0 کی سالانہ رپورٹ پیش کی جس کے ساتھ ایز کا چوتھے ایڈیشن ختم ہوا۔ اس میں 'ٹیکنالوجی سے چلنے والی آسان اور باہمی تعاون پر مبنی بینکنگ' پر  توجہ دی گئی تھی۔

ایز پروگرام کو مالی سال2022 سے ایز نیکسٹ کے رُخ پر وسعت دیدی گئی۔

ایز کے پانچویں ایڈیشن کے ایجنڈے کی اس سال کے شروع میں وزیر خزانہ نے رونمائی کی تھی۔

اصلاحاتی پروگرام کو اب ایز نیکسٹ تک بڑھا دیا گیا ہے جس کا تصور دو وسیع ستونوں کے ساتھ تصور کیا گیا تھا:

1) ایز 5.0 - مشترکہ اصلاحات کا ایجنڈا  جسےتمام پی ایس بیز کے ذریعے حاصل کرنا ہے۔

2) مشترکہ اصلاحات کے ایجنڈے سے ہٹ کر نئے حکمت انگیز اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے ہر پی ایس بی کے لئے مخصوص 3 سالہ اسٹریٹجک روڈ میپ۔

ایز 5.0 تمام بینکوں میں ڈیٹا پر مبنی، مربوط، اور جامع بینکاری کے ساتھ ایک بہتر ڈیجیٹل تجربہ چلانے پر توجہ مرکوز کرتا رہے گا۔ 3 سالہ اسٹریٹجک روڈ میپ ہر پی ایس بی کو یہ موقع فراہم کرے گا کہ وہ اپنی ابتدائی پوزیشن اور حکمت انگیز ترجیحات کے تناظر میں اپنی اصلاحات کا راستہ طے کرے۔

****

U.No: 10363

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 1860080) Visitor Counter : 232


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Gujarati