پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ممبئی میں 25ویں انرجی ٹیکنالوجی میٹ سے خطاب کرتے ہوئے نیٹ زیرو کے تصور سے وابستگی کا اعادہ کیا
بھارت عالمی بحران کے دوران خوراک اور ایندھن تین محاذوں پر بہترین کارکردگی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے:مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری
بھارت /سبز منتقلی کے تئیں اپنے ہر عہدکی پاسداری کرے گا:مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری
Posted On:
15 SEP 2022 3:25PM by PIB Delhi
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج ممبئی میں ہندستان پیٹرولیم کارپوریشن کے ساتھ اشتراک میں بھارتی حکومت کی پیٹرولیم اور قدرتی گیس (ایم او پی اینڈ این جی) کی وزارت کے تحت اعلی ٹیکنالوجی کے مرکز کے ذریعہ منعقدہ 25ویں توانائی سے متعلق ٹکنالوجی میٹنگ سے خطا ب کیا۔
وزیر موصوف نے اپنے شہریوں کو توانائی سے متعلق سیکورٹی کو یقینی بنانے میں بھارت کی پیشرفت کو اجاگر کیا اور ملک کو توانائی کی شمولیت سےمزید پائیدار بنانے اور ماحولیات دوست بنانے کے حکومت کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ موجودہ عالمی ماحول کو درپیش منفرد چیلنجوں کے باوجود، بھارت خالص صفر کے تصور سے جڑا ہوا ہے اور ہائیڈرو کاربن کی دنیا سے ایک ایسی منتقلی کے لیے پرعزم ہے جہاں سبز اور پائیدار توانائی ہماری توانائی کی ضروریات کا تعین کرے گی۔
عام طور سے ریفارئننگ اور پیٹرو کیمیکلز ٹکنالوجی میٹنگ کے نام سے مشہور توانائی سے متعلق ٹکنالوجی کی اس سالانہ میٹنگ میں بھارت اور بیرون ملکوں سے ایک ہزار سے زیادہ مندوبین کے ساتھ عالمی شرکت متوقع ہے۔ یہ تقریب جو اس سال 15 سے 16ستمبر کی درمےسن ہورہی ہے یہ میٹنگ حالیہ پیشرفتوں اور تکنالوجی کے شعبے میں ترقی کو ظاہر کرنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے جس کی توانائی سیکٹر کے لئے براہ راست خاصی اہمیت ہے۔
‘‘ریفائننگ ان دی نیو انرجی ایرا’’ کے موضوع کے تحت منعقد 25 ویں توانائی سے متعلق ٹکنالوجی میٹنگ میں ملک میں توانائی کے بدلتے ہوئے منظر نامے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ عالمی بحران کے تناظر میں، بھارت نے تین محاذوں توانائی، خوراک اور ایندھن پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ملک توانائی کی دستیابی اور قابل استطاعت کو یقینی بناتے ہوئے ایک حد تک اعتماد کے ساتھ عالمی سطح پربحران سے باہر نکلنے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی فی کس توانائی کی کھپت اس وقت عالمی اوسط کا ایک تہائی ہے اور آئندہ برسوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 2030 تک 10 کھرب ڈالر کی معیشت بننے اور 2047 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے اور اس لیے توانائی کی آمیزش کی تبدیلی کی ضرورت بڑھ رہی ہے ۔انہوں نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی چیز کو سبز منتقلی کے وعدوں کے عہد کو لے کر کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ملک میں توانائی کے شعبے میں پیشرفت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ آج جدیدیت اور ڈیجیٹائزیشن انتخاب کے مقابلے ایک لازمی چیز بن گئی ہے۔ مئی 2022 تک، ہندوستان نے پہلے ہی بایو ایندھن کی 10فی صد آمیزش کا ہدف حاصل کر لیا ہے، اور ایک یا دو سال میں یہ نشانہ 20فی صد تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا موقف ہمیشہ مثبت اور معاون رہا ہے اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ جب بھی کسی ایسے شعبے کی طرف توجہ مبذول کروائی جائے گی جہاں زیادہ معاون ماحول کی گنجائش ہو تو اس کے لیے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے بھی تقریب میں موجود مندوبین سے خطاب کیا اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے میں ملک کی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے حکومت کے ملک کی توانائی کی آمیزش میں قدرتی گیس کا حصہ 2030 تک 15 فیصد تک بڑھانے کے عزم کے بارے میں بات کی جو اس کے موجودہ6 فی صد حصہ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں سی این جی اور (پائپڈ نیچرل گیس) پی این جی دونوں کی دستیابی کے ساتھ 2030 تک 18 ہزار کمپریسڈ قدرتی گیس (سی این جی) اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔
توانائی سے متعلق اس 25ویں میٹنگ میں کل 82 زبانی مقالے ہوں گے جن میں غیر ملکی کمپنیوں کے 43 اور بیرون ملک سے 24 مقررین شامل ہیں یہ میٹنگ15 تکنیکی اجلاس پر محیط ہیں۔ مزید یہ کہ اس میں 16 نمائشی اسٹالز پر تیل کی سرکردہ کمپنیوں، ٹیکنالوجی/سروس فراہم کرنے والے افراد اپنی ٹیکنالوجی، مصنوعات اور خدمات کی نمائش کر رہے ہیں۔
**********
ش ح۔ش ر ۔ ج
Uno-10317
(Release ID: 1859761)
Visitor Counter : 119