کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی حکومت نے کوئلے کے شعبے میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں کئی اصلاحات متعارف کرائی ہیں


قومی کان کنی وزراء کی کانفرنس کے  دوسرے دن کوئلہ کے شعبے میں اصلاحات اور ان کے اثرات پر زور دیا گیا

Posted On: 10 SEP 2022 5:55PM by PIB Delhi

کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کل 9 ستمبر 2022 کو حیات حیدرآباد میں قومی کان کنی وزراء کی کانفرنس (این ایم ایم سی) کا افتتاح کیا۔ یہ کانفرنس آج 10 ستمبر 2022 کووزارت کوئلہ کے زیر اہتمام  جاری رہی ۔ قومی کان کنی وزراء کی کانفرنس کوئلے کے شعبے کو ’خود انحصار ہندوستان‘بنانے اور ہندوستان میں پائیدار کان کنی کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اور قدم ہے۔

اس تقریب میں ریاستوں کے کانکنی وزراء، پرنسپل سکریٹریوں/اسپیشل سکریٹریوں اور مختلف ریاستوں کے کان کنی سے متعلق ڈی جی ایم/ڈی ایم جی کے ساتھ ساتھ کوئلہ اور کان کنی کی وزارتوں کے حکام  اور مختلف سی پی ایس ای کے سی ایم ڈی نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20220910-WA0017PEN3.jpg

کانفرنس کے دوران کوئلے کے شعبے میں اصلاحات اور ان کے اثرات، کوئلے کی کان کنی کے لیے زمین کے حصول، کوئلے کی نقل و حمل اور مختص کیے گیے کوئلے کی کانوں کو آپریشنل کرنے پر بات چیت کی گئی۔

مرکزی حکومت نے کوئلہ کے شعبے میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں کئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں۔ 2014 میں سپریم کورٹ کی طرف سے 204 کول بلاکوں کی منسوخی کے بعد، اصلاحات کا پہلا سیٹ 2015 میں متعارف کرایا گیا جہاں سے کول بلاکوں کی الاٹمنٹ شروع ہوئی جس کے تحت  تجارتی فروخت کی اجازت نہیں تھی۔ اصلاحات کا دوسرا سیٹ 2020 میں قوانین میں ترمیم کرکے، تجارتی کان کنی کی ایک آزادانہ نظام متعارف کرایا گیا جس میں کوئلے کی فروخت/استعمال پر کوئی پابندی نہیں تھی اورکیپٹیو صارفین کو کیپٹیوضرورتیں پوری ہونے کے بعد پیداوار کا 50 فیصد کھلی منڈی میں فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ۔

حال ہی میں، بینک گارنٹی کے تخصیص کے بغیر پی ایس یو کے ذریعہ کوئلہ بلاکوں کے حوالے کرنے کے لیے ایک بار کی  رعایت کی اجازت دینے والی پالیسی جاری کی گئی ہے۔ وزارت نے کوئلے کے بلاکوں کی گردشی نیلامی کو اپنایا ہے جہاں کوئلے کے بلاکوں کو باقاعدگی سے نیلامی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔

اس بات  پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ وزارت کوئلہ نے اصلاحات کرتے وقت ریاستوں کے مفاد پر غور کیا ہے۔ پہلےکوئلہ  بلاکوں کو مقررہ قیمت کی بنیاد پر مختص کیا جاتا تھا اور اب نیلامی کے ذریعہ مارکیٹ کی طرف سے مقرر کردہ اشتہاراتی قیمت پر مختص کیا جاتا ہے۔ قومی کوئلہ انڈیکس گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹ دونوں سے قیمتوں کے اتار چڑھاؤ پر نظر رکھتا ہے۔

اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ مختلف اصلاحات سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے ریاستوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔ کوئلے کی وزارت تجارتی معاہدوں پر عمل درآمد کرتی ہے اور آپریشنلائزیشن کے پہلوؤں کی دیکھ بھال کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ تجارتی نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی متعلقہ ریاستوں کو جاتی ہے۔ اس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ریاستیں زمین کے معاوضے کی پالیسی بنانے کے لیے آزاد ہیں اور اگر یہ بہتر ہے تو مرکز ریاستوں کی پالیسی پر عمل کر سکتا ہے۔ ریاستیں متعلقہ ڈائریکٹوریٹ آف مائنز اینڈ جیولوجی کو مستقبل قریب کی طرح کوئلے کے شعبے کی بھی دیکھ بھال کرنے کا مشورہ دے سکتی ہیں، کیونکہ تجارتی کانوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے والا ہے۔

کانفرنس میں کوئلے کی وزارت کی طرف سے تجویز کردہ اگلی نسل کی اصلاحات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ان میں کوئلے کی مارکیٹ میں طے شدہ قیمتوں کے طریقہ کار، کول گیس کاری اور توانائی کی منصفانہ منتقلی کے ذریعہ فروخت شامل ہے۔ یہ بتایا گیا کہ وزارت کی طرف سے کوئلے کی گیس کاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جن میں ترغیبات جیسے نیلامی کی بولی کی قیمت میں 50 فیصد چھوٹ، سی آئی ایل سے طویل مدتی رابطے کی اجازت دی گئی ہے اورنجی و سرکاری  اداروں کے ذریعہ کول گیس کاری کی حمایت کرنے کے لیے پی ایل آئی اسکیم تیار کی جارہی ہے۔شراکت داروں کو 2070 تک اخراج کو نیٹ زیرو ہدف تک کم کرنے کے ملک کے ہدف کے بارے میں بھی بتایا گیا جو کوئلے کے شعبے پر نہ صرف زیادہ پائیدار کان کنی کے طریقوں کو اپنانے کے لیے دباؤ ڈال سکتا ہے بلکہ منتقلی کے لیے بھی تیار ہو سکتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ سی آئی ایل  کی شجر کاری کا رقبہ پچھلے تین سالوں میں دوگنا ہو گیا ہے۔ لگنائٹ سے مالا مال ریاستوں کو یہ بتایا گیا کہ اعلیٰ صلاحیت والے لگنائٹ پر مبنی پاور پلانٹ قائم کیے جا سکتے ہیں۔

کانفرنس کے دوران، اوڈیشہ، مہاراشٹر، آسام، میزورم، اتراکھنڈ جیسی ریاستوں کے وزراء  اور جموں و کشمیر کےسکریٹری (کان) ، جھارکھنڈ کے ڈائریکٹر (کان)، چھتیس گڑھ کے ایم ڈی، جی ایم ڈی سی اور جوائنٹ ڈائریکٹر (کان کنی) نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اور اپنی تعمیری تجاویز پیش کیں۔

سکریٹری (کوئلہ) ڈاکٹر انیل کمار جین اور کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اختتامی کلمات پیش کیے اور کانفرنس کا اختتام سی ایم ڈی، ایس سی سی ایل شری این سریدھر کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

10122

 


(Release ID: 1858344) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu