نیتی آیوگ
بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے، پی ایل آئی اسکیم میں بااختیار کمیٹی کے ذریعے پہلی بار تقسیم کی منظوری دی گئی
ہندوستانی کمپنی، پیجٹ الیکٹرانکس، یہ ترغیب حاصل کرنے والی پہلی مستفید
Posted On:
09 SEP 2022 5:11PM by PIB Delhi
پیداروار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیموں کے تحت پہلی بار تقسیم میں، جس کا تصور وزیر اعظم نے کیا تھا، نیتی آیوگ کے سی ای او کی سربراہی میں، بااختیار کمیٹی نے آج ’بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ‘ شعبہ کے تحت موبائل مینوفیکچرنگ کے لیے مراعات کو منظوری دے دی ہے۔
بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لئے پی ایل آئی اسکیم، جسے مرکزی وزارت الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہندوستان کو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے ایک مسابقتی منزل بنائے گا اوراس طرح مزید عالمی چیمپئنز بنانے کے ساتھ ساتھ اتم نربھر کو بھی فروغ دے گا۔
ایک گھریلو کمپنی، میسرز پیجٹ الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ، اسکی پہلی مستفید کنندہ ہے جسے بااختیار کمیٹی نے مالی سال 22 -2021کے لیے اس کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور فروخت کے اعداد و شمار کی بنیاد پر، موبائل مینوفیکچرنگ کے تحت مراعات حاصل کرنے کی منظوری دی ہے۔ پیجٹ الیکٹرانکس کمپنی،ڈکسون ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کا 100فیصد ذیلی ادارہ ہے۔ اور اسکی نوئیڈا، اتر پردیش میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات موجودہیں۔
بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے، پی ایل آئی اسکیم کے تحت، بتیس مستفید کنندگان کو منظوری دی گئی تھی، جن میں سے 10 (5 عالمی اور 5 ملکی کمپنیاں) کو موبائل مینوفیکچرنگ کے لیے منظوری فراہم کی گئی تھی۔ جون 2022 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے، اس پی ایل آئی اسکیم کے تحت، درخواست دہندگان نے 167770 کروڑ روپے کی فروخت کی تھی، جس میں 65240 کروڑ روپے کی برآمد بھی شامل تھی۔ اس پی ایل آئی اسکیم سے 28636 کی تعداد میں روزگار بھی پیدا ہوئے ہیں۔ گزشتہ 3 سالوں میں برآمدات میں 139 فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ دیگر استفادہ کنندگان کی جانب سے مراعات کی درخواستوں پر بھی جلد منظوری کے لیے غور کیا جائے گا۔
ایم ای آئی ٹی وائی کی طرف سے پیش کردہ مراعات کی تقسیم کی تجویز پر، نیتی آیوگ کے سی ای او پرمیشورن ائیر، ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری انوراگ جین، ایم ای ٹی ٹی کے سکریٹری الکیش کمار شرما، اور محکمہ اخراجات، محکمہ محصولات، محکمہ اقتصادی اموراور ڈی جی ایف ٹی کے دیگر دفاتر کے نمائندوں پر مشتمل بااختیار کمیٹی نے غور کیا ہے۔ بااختیار کمیٹی نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت منتخب مستفیدین کو ترغیبات کی تقسیم کے لیے اپنی سفارشات دیں۔
بڑے پیمانے پر الیکٹرانک مینوفیکچرنگ پر پی ایل آئی اسکیم کو مارچ 2020 میں منظور کیا گیا تھا، جس میں موبائل فون کی تیاری اور مخصوص الیکٹرانک اجزاء کی تیاری شامل ہےاورجس کی کل لاگت 38645 کروڑ روپے تھی۔ اس اسکیم سے 1069432 کروڑ روپے کی اضافی پیداوار اور 700000 لوگوں کے لیے روزگار پیدا کرنے کی امید ہے۔
*****
U.No.10095
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1858123)
Visitor Counter : 173