وزارات ثقافت

وزیر اعظم نے ‘کرتویہ پتھ’ کا افتتاح کیا اور انڈیا گیٹ پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی


کنگس وے یعنی راج پتھ، غلامی کی علامت، آج سے تاریخ کا حصہ بن چکا ہے اور اسے ہمیشہ کے لئے ختم کردیاگیا ہے:وزیر اعظم

نیتا جی سبھاش چندر بوس اکھنڈ بھارت کے پہلے سربراہ تھے، جنہوں نے 1947 سے پہلے انڈومان کو آزاد کرایا تھا اور وہاں ترنگا لہرایا تھا:وزیر اعظم

Posted On: 08 SEP 2022 10:43PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کرتویہ پتھ کا افتتاح کیا۔ یہ طاقت کی ایک علامت سابق راج پتھ سے کرتویہ پتھ کی جانب تبدیلی کی ایک علامت ہے، جوکہ عوامی ملکیت اور تفویض اختیارات کی ایک مثال ہے۔ وزیر اعظم نے اِس موقع پر  انڈیا گیٹ پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کے مجسمہ کی نقاب کشائی بھی کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے دور میں قوم نے آج ایک نئی ترغیب اور توانائی کا احساس کیا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘ آج ہم نئے رنگوں کے ساتھ کل کی تصویر بنارہے ہیں اور ماضی کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ آج اِس مخصوص فضا کو ہر جگہ دیکھا جارہا ہے۔ یہ نئے بھارت کے اعتماد کی مخصوص فضا ہے’۔ انہوں نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کنگس وے یعنی غلامی کی علامت راج پتھ آج سے تاریخ کا حصہ بن چکا ہے اور اسے ہمیشہ کے لئے مٹا دیاگیا ہے۔  آج کرتویہ پتھ کی شکل میں ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔ میں آزادی کے اِس امرت کال میں سبھی ہم وطنوں کو غلامی کی ایک اور شناخت سے آزادی پر مبارکباد دیتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج انڈیا گیٹ کے نزدیک ہمارے قومی سورما نیتا جی سبھاش چندر بوس کا ایک بڑا مجسمہ بھی نصب کیاگیا ہے۔ غلامی کے دور میں اِس مقام پر برطانوی راج کے نمائندے کامجسمہ نصب  کیاگیا تھا۔آج اُسی مقام پر نیتا جی کا مجسمہ نصب کرکے ملک نے ایک جدید اور مضبوط بھارت کو زندگی عطا کی ہے۔  نیتاجی کی عظمت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سبھاش چندر بوس اتنے عظیم انسان تھے جنہوں نے پوزیشن اور وسائل کے چیلنج سے آگے بڑھ کر کام کیا۔  وہ اتنے مقبول تھے کہ پوری دنیا نے انہیں ایک قائد تسلیم کیا۔ ان میں جرأت اور عزت نفس کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔  ان کے پاس خیالات ونظریات تھے اور وژن تھے۔ ان میں قائدانہ صلاحیتیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو اپنے شاندار ماضی کو نہیں بھلانا چاہئے۔ بھارت کی شاندار تاریخ ہر بھارتی شہری کے خون اور روایت میں شامل ہے۔ نیتا جی ،وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ ، بھارت کی وراثت پر فخر کرتے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ بھارت کو ایک جدید ملک بھی بنانا چاہتے تھے۔  وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ‘ اگر آزادی کے بعد بھارت میں سبھاش بابو کے بتائے ہوئے راستے پر عمل کیا ہوتا تو آج ملک کتنے بلند مقام پر ہوتا ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے اِس عظیم سورما کو آزادی کے بعد بھلا دیاگیا۔  ان کے خیالات ونظریات یہاں تک کہ اُن سے وابستہ علامتوں کو بھی نظر انداز کردیاگیا۔’  انہوں نے نیتا جی کے 125 ویں یوم پیدائش کے موقع پر کولکاتا میں نیتا جی کی رہائش گاہ پر اپنے دورے کا ذکر کیا اور اس موقع پر انہوں جس توانائی کا احساس کیا اس کو یاد کیا۔  انہوں نے کہا کہ ‘ہماری یہ کوشش ہے کہ نیتا جی کی توانائی آج ملک کی رہنمائی کرے۔ کرتویہ پتھ پر نیتا جی کا مجسمہ اِس رہنمائی کے لئے ایک وسیلہ بن جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 8سالوں میں ہم نے یکے بعد دیگرے ایسے بہت سے فیصلے کئے ہیں جو نیتا جی کے نظریات اور خوابوں کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔ نیتا جی سبھا چندر بوس اکھنڈ بھارت کے پہلے سربراہ تھے، جنہوں نے 1947 سے پہلے انڈومان کو آزاد کرایا اور وہاں ترنگا لہرایا۔ اس وقت انہوں نے یہ تصور کیا تھا کہ لال قلعہ پر ترنگا لہرانے کے وقت کیسا محسوس ہوگا۔ مجھے ذاتی طور پر اِس احساس کا اس وقت تجربہ ہوا جب مجھے آزاد ہند سرکار کے 75 سال کے موقع پر لال قلعہ پر ترنگا لہرانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا’۔ وزیر اعظم نے لال قلعہ میں نیتا جی اور آزاد ہند فوج کو منسوب میوزیم کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے 2019 میں یوم جمہوریہ کی پریڈ کا بھی ذکر کیا جب آزاد ہند فوج کے ایک دستے نے بھی پریڈ میں مارچ کیاتھا، جوکہ سابق فوجیوں کے لئے ایک اعزاز کی بات تھی۔ اسی طرح انڈومان جزائر میں ان کی ایسوسی ایشن کی شناخت کو بھی مستحکم بنایاگیا ہے۔

مکانات اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، سیاحت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، بھارت کی ثقافت کے مرکزی وزرائے مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور محترمہ میناکشی لیکھی اور مکانات اور شہری امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب کوشل کشور بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مکمل پریس ریلیز کے لئے یہاں کلک کریں:

 

**********

)ش ح ۔  ع م۔ ع ر)

U-10072



(Release ID: 1857969) Visitor Counter : 148