وزارت آیوش

جناب سربانند سونووال نے لیہہ میں سووا رِگن پین کے قومی ادارےکے نئے کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا


این آئی ایس آر کو سووا رگپا کو عالمی پیمانے پر فروغ دینے کے لیے مہارت کے مرکز کے طور پر تیار کیا جائے گا

لیہہ میں دس ہیکٹر آراضی کے رقبےمیں ٹرانس ہمالیائی ہربل طبی گارڈن تیار کیا جائے گا

Posted On: 08 SEP 2022 5:38PM by PIB Delhi

 

آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لیہہ میں سابو تھانگ علاقےمیں، سووا رگپا کے قومی ادارے (این آئی ایس آر) کے نئے  کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا۔ این آئی ایس آر کا نیا بنیادی ڈھانچہ ان وسیع امکانات کو سامنے لائے گا جو سووا رگپا ملک میں فراہم کرنے والا ہے۔ یہ ہمالیائی سلسلے کے ہندوستان کے اس بیش بہا طبی وراثت کی تشہیر کے لیے طویل عرصے سے منتظر ایک جدید پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا۔ اس موقع پر آیوش اور ڈبلیو سی ڈی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر مہندر بھائی کالو بھائی منج پاڑا اور لیہہ کے رکن پارلیمنٹ جمیانگ تسرنگ نامگیال اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔

اس نئے کمپلیکس کی تعمیر لداخ کی خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) کے ذریعے 120 کنال کے رقبے میں کی جائے گی اور یہ ملک میں سووا رگپا کے اہم مرکزکے طور پر کام کرے گا۔ پہلے مرحلےمیں 25 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کئے جانے والا این آئی ایس آر کے تشکیل نو شدہ کمپلیکس میں ، اسپتال کا بلاک، ہوسٹل، عملےکے کوارٹرس وغیرہ بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ این آئی ایس آر میں فیکلٹی کے استحکام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اس منصوبہ بند سرمایہ کاری کا مقصد مقامی، قومی اور بین الاقوامی پیمانے پر  سووا رگپا کو مہارت کا مرکز بنانے کے طور پر اس ادارے کو تیار کرنا ہے۔ تعلیمی بلاک کو 2023 تک مکمل کرلیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JWJY.jpg

آیوش کی وزارت ایک حد بند طبی گارڈن قائم کرنے کے لیے این آئی ایس آر کی معاونت بھی کر رہی ہے جو دس ہیکٹر آراضی پر محیط ہوگا۔ یہ نہ صرف  ہمالیائی خطے سے گراں قدرطبی پیڑ پودوں کو محفوظ کرنے میں مدد کرے گابلکہ یہ انسانی بیماریوں کا علاج کرنے اور انسانی زندگیوں کو تقویت دینے میں مزید استعمال کے لیے تحقیق کرنے میں بھی مدد کرے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ’’مستحکم اور بے شمار امکانات یہ ہیں کہ روایتی ہندوستانی طبی عوامل کا پوری طور پر استعمال کیا جانا چاہئے تاکہ لوگ اپنی بیماریوں سے شفایاب ہوسکیں اور انہیں اچھی زندگی گزارنے میں مدد فراہم کی جاسکے۔ ہمارے وسیع ورثے میں سووا رگپا جیسے عوامل ہمیں دیئے ہیں جو انتہائی طویل دور سے ہمالیائی خطے کے لوگوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ آج، سووا رگپا نے ،  انسانیت کی وسیع تر بھلائی کے لیے روایتی ہندوستانی ادویہ کو فروغ دینے کی وزیر اعظم کی مسلسل کاوشوں کو انتہائی استحکام بخشا ہے۔ہمیں یقین ہے کہ اس طرح کے امکانات سووا رگپا کو ہمالیائی خطے کے باہر بھی مقبول بنائیں گے اور دنیا بھر میں لوگوں کو بہتر، زیادہ صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے میں مدد کریں گے‘‘۔

این آئی ایس آر کا قیام 20 نومبر 2019 کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت کے تحت مرکزی کابینہ کے فیصلے کے مطابق کیا تھا۔ اسے 13 اپریل 2020 کو باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔

سووارگپا کے قومی ادارے نے آئی آئی ایم (سی ایس آئی آر)، ٹی کے ڈی ایل (سی ایس آئی آر)، ایف ایچ آر آئی، آئی سی ایف آر ای، امیٹی یونیورسٹی اور یوگا کے مرارجی دیسائی قومی ادارے (ایم ڈی این آئی وائی) کے ساتھ پہلے ہی مفاہمت ناموں پر دستخط کرلئے ہیں اور ٹرانس ہمالیہ کے طبی  پیڑ پودوں اور سووا رگپا سے متعلق اشتراکی تحقیقی کام شروع کردیا ہے۔ این آئی ایس آر نے انڈرگریجویٹ کورسز بھی ان طالب علموں کےلیے شروع کئے ہیں جو سووا رگپا کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کورس تعلیمی سال 22-2021 سے شروع ہوں گے۔بیچلر آف سووا رگپا میڈیسن اینڈ سرجری (بی ایس آر ایم ایس) ساڑھے پانچ سال کا ایک کورس ہے جو لداخ یونیورسٹی سے محیط ہے۔ این ای ای ٹی امتحان کے ذریعے منتخب مجموعی طور پر دس طالب علم کا اندراج اس پروگرام میں پہلے کیا جاچکا ہے۔ یہ اروناچل پردیش، ہماچل پردیش اور لداخ کے عوام کے لیے خاص طور پر حوصلہ افزا ہے جہاں یہ روایتی طبی طریقہ علاج بڑے پیمانے پر مقبول ہے۔

این آئی ایس آر سووا رگپا ادب، فارمولیشنز، بیماری، آبادیاتی مطالعے، طبی پلانٹس کے سروے، دستاویز بندی اور تحفظ سے متعلق تحقیقات کر رہا ہے۔ ادارے نے اپنے ہربل گارڈن میں رہودیولا پلانٹس کی کاشت کا ایک کامیاب مطالعہ کیاہے۔ جموں اور امیٹی یونیورسٹی کے  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹی گریٹیوں میڈیسن (سی ایس آئی آر) کے ساتھ این آئی ایس کے ذریعے ایک اشتراکی مطالعہ بھی شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد اس کے سائنسی امکانات کی جستجو کرنا ہے۔ رہودیولا  جیسے پلانٹس کے وسیع امکانات لداخ کی دیہی معیشت میں حصہ رسدی کرتی ہیں۔این آئی ایس آر، عوام الناس کے لیے بلا قیمت سووا رگپا علاج  اور تھیراپی فراہم کر رہا ہے جو لیہہ اور زنسکار کے اسپتالوں میں فراہم کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں، یہ  ٹی ایس پی پروجیکٹ کے تحت متحرک میڈیکل کیمپوں کے ذریعے بھی علاج کی سہولت بھی فراہم کر رہا ہے۔ سووا رگپا علاج سے ہر سال ہزاروں مریض مستفید ہوتے ہیں۔

سووا رگپا ، دنیا کی قدیم ترین ، نمایاں دستاویز بند اور  زندہ طبی روایتوں میں سے ایک ہے۔  اس میں ہماچل پردیش، اروناچل پردیش، سکم، لداخ اور ہمالیائی خطے کے دیگر علاقوں کے صحت عامہ اور سماجی وثقافتی نظام کے لیے گہری جڑیں ہیں۔ سووا رگپا صحت اور تندرستی، تغذیہ، ادویہ، اور کوسمیٹک جیسی عوام کی ضروریات کو فروغ دینے کے وسیع امکانات رکھتاہے جس کے نتیجے میں  خطے کے اقتصادی نشو ونما میں کئی گنا اضافہ کرسکتا ہے۔

اس موقع پر آیوش کے وزارت کے خصوصی سکریٹری پرمود کمار پاٹھک، ایڈوکیٹ تاشی گیالسن، ایل اے ایچ ڈی سی کے چیئرمین، صحت اور طبی تعلیم، مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کی سرکار میں پرنسپل سکریٹری، ڈائرکٹر این آئی ایس آر  ڈاکٹر پدم گورنیت اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سرکار کی آیوش کی وزارت کے دیگر سینئر عہدیداران اور عوام موجود تھے۔

*****

U.No.10056

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1857886) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi