سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ امید ہے کہ بھارت میں حفظان صحت کا شعبہ 2025 تک 50 ارب ڈالر تک پہنچ جائے


وزیر موصوف نے نئی دہلی  سی آئی آئی کی 14ویں عالمی میڈ ٹیک سمٹ ’’عالمی موقعوں سے فائدہ اٹھانا‘‘ سے  مہمان خصوصی کے طور پر  خطاب کیا

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حفظان صحت کے شعبہ میں پچھلے دو سال میں اختراع اور ٹیکنالوجی پر مزید توجہ دی گئی اور حفظان صحت کے 80 فیصد نظام کا مقصد آئندہ پانچ برسوں میں ڈیجیٹل حفظان صحت ٹولز میں اپنے سرمائے میں اضافہ کرنا ہے

بھارتی اختراع کار غیر معمولی میڈ ٹیک مصنوعات اور طریقے ایجاد کررہے ہیں جس کا سہرا نرم رو ایف ڈی آئی اور دیگر پالیسی اصلاحات کو جاتا ہے :ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 07 SEP 2022 4:04PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی  کےمرکزی وزیر مملکت (آزادنہ چارج ) ،زمینی علوم کے مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج) ،پی ایم او عملے ،عوامی شکایات،پنشن ،ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا ہے کہ  توقع ہے کہ بھارت میں حفظان صحت کا شعبہ ترقی پاکر 2025 تک 50 ار ب ڈالرتک پہنچ جائے ۔

’’عالمی موقعوں سے فائدہ اٹھانا‘‘ کے موضوع پر سی آئی آئی کی 14ویں عالمی میڈ ٹیک سمٹ  سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حفظان صحت کے شعبہ میں پچھلے دو برسوں میں اختراع اور ٹیکنالوجی پر زیادہ دھیان دیا گیا ہے اور حفظان صحت کے 80 فیصد نظام کا مقصد آنے والے پانچ برسوں میں ڈیجیٹل حفظان صحت ٹولز میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DJS-126LN.jpeg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ توقع ہے کہ ٹیلی میڈیسن کا شعبہ 2025 تک 5.5 ارب تک پہنچ جائے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای سنجیونی کی وجہ سے جو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کا تکنیکی مداخلت کا تصور ہے ،ورچوئل وسیلے سے ڈاکٹر سے صلاح  مشورہ کیا جاسکتا ہے اور ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے ہزاروں لوگوں نے اپنےگھروں میں آرام سے بیٹھ کر  بڑے شہروں میں ڈاکٹروں سے رابطہ قائم کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ حکومت کا اصل مقصداسمارٹ مرحلوں کو طے کرکے میک ان انڈیا کے ذریعہ  درآمد پر  80 فیصد  انحصار کو کم کرکے اسے اگلے دس سال میں 30 فیصد پر لانا اور  میڈ ٹیک میں 80 فیصد خود انحصاری  کا نشانہ حاصل کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس جانب بھارتی حکومت نے حفظان صحت کے شعبہ کو مستحکم بنانے کے لئے ڈھانچہ جاتی اور دیرپا اصلاحات شروع کی ہیں۔ اس نے ایف ڈی آئی کی حوصلہ افزائی کے لئے سازگار پالیسیوں کا بھی اعلان کیا ہے۔اس کی وجہ سے رجحان میں تبدیلی آئی ہے اور ملک میڈ ٹیک اختراع کا ایک بڑا مرکز بن گیا ہے نیز مغربی مصوناعات کو اپنانے کے بجائے بھارتی اختراع کار غیر معمولی انداز کی میڈ ٹیک مصنوعات اور طریقے ایجاد کررہے ہیں۔ بھارت ایک اہم موڑ پر پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے صحت سے متعلق ٹیکنالوجی یا میڈ ٹیک نظام کی تیزی سے توسیع ہورہی ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DJS-2(5)EJA1.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیکر کہا کہ بھارت کے پاس  اس شعبہ میں زبردست ترقی کے لئے سبھی لازمی  عناصر موجود ہیں۔جن میں بڑی آبادی ،بڑے پیمانے پر دوا سازی اور میڈیکل سپلائی چین 75 کروڑ سے زیادہ اسماڑ فون کے صارفین ، تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس پول جس کی وی سی فنڈنگ تک آسان رسائی ہے ۔نیز اختراعی انداز کے تکنیکی چھوٹے کاروباری حفظان صحت کے عالمی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ عالمی وبا سے اس شعبہ میں کاروبار کا منظر نامہ بدل کر ایک اضافی رفتار ملی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے حفظان صحت کے شعبہ میں خاص طور پر ٹیلی صلاح مشورہ ،مصنوعی ذہانت پر مشتمل تشخیص اور دور سے حفظان صحت کے بندو بست جیسے میدانوں میں زبردست موقع پیدا ہوئے ہیں۔

وژن @ 2047 کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ امید ہے کہ بھارت طبی آلات کے شعبہ میں14 سے 15 فیصد ترقی کرکے  بہترین مارکٹوں میں سے ایک بن جائے   ۔انہوں نے کہا کہ یہ عالمی درجہ اس وقت حاصل کیا جاسکتا ہے جب  2020 میں طے کئے گئے بنیادی ڈھانچے سے متعلق قومی کام کاج کے نشانے کو حاصل کیا جائے تاکہ 73 نئے میڈیکل کالج قائم کئے جائیں اور گھریلو کھپت میں اضافہ کیا جائے نیز صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ بھارت کا مقصد 100 سے 300 ارب ڈالر کی صنعت تک پہنچنے کے لئے طبی آلات کے شعبہ کے ،عالمی مارکٹ کے دس سے بارہ فیصد کے حصے کو حاصل کرنا ہے ۔یہ بات حکومت کی پالیسی کے مسودہ میں کہی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں مصنوعات کے فروغ اور اختراع کو بڑھاوا دینے کےلئے طبی آلات کی تیز رفتار کلینکل جانچ کے لئے تقریباً 50 فیصد کلسٹر س موجود ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس شعبہ میں جن چیزوں سے ترقی ہوگی وہ ہیں : زندگی کی چاہت ، بیماریوں کے بوجھ میں کمی،ترجیحات میں تبدیلی ،ترقی کرتا ہوا متوسط طبقہ ،صحت میں اضافہ ،طبی مدد ،بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور پالیسی کے ذریعہ مدد اور ترغیبات۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیکر کہا کہ یہی وقت ہے کہ جب مینو فیکچرنگ کا ایک مرکز بن کر دنیا بھر میں میڈیکل آلات برآمد کرکے عالمی سطح پر ایک ساخ قائم کی جائے کیونکہ میک ان انڈیا مہم کا یہ ایک اہم مقصد ہے جس میں بھارتی  طبی آلات کےشعبہ کو ایک ابھرتا ہوا شعبہ تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اعتراف سے صنعت کو ایک رفتار میسر آئی ہے کہ وہ ویلیو چین میں اور زیادہ مہارت حاصل کرے۔

***********

ش ح ۔   ا س ۔ م ش

U. No.10031



(Release ID: 1857737) Visitor Counter : 105


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Punjabi