امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
ای – داخل پورٹل ای فائلنگ کا انتخاب کرنے والے متاثرہ صارفین کےلئے موثر حل کے طور پر ابھرا ہے
ای-داخل پورٹل میں 84,957 لوگ رجسٹرڈ صارف ہیں اور 23640 شکایات موصول ہوئی ہیں
یہ سہولت 7 ستمبر 2020 کو شروع کی گئی تھی اور اب یہ 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں متعلقہ این سی ڈی آر سی، ریاستی کمیشن، 13- سرکٹ بنچوں، 651-ضلع کمیشنوں کے لیے کام کر رہی ہے
Posted On:
07 SEP 2022 5:36PM by PIB Delhi
ای – داخل پورٹل پر ای – فائلنگ کے ذریعہ سے پچھلے دو سالوں میں کُل 23640 شکایات موصول ہوئی ہیں۔یہ سہولیات حال میں 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں متعلقہ این سی ڈی آر سی ،ریاستی کمیشن ،13 سرکٹ بینچوں اور 651 ضلع کمیشنوں کےلئے کام کررہی ہے۔
7 ستمبر 2020 کو ای داخل پورٹل کے قیام کے بعد اس پورٹل کے 2 سال کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے کے موقع پر صارفین امور کے محکمے کے سکریٹری ،جناب روہت کمار سنگھ نے اڈیشنل سکریٹری اور صارفین کے تحفظ کی مرکزی اتھاریٹی (سی سی پی اے) کی چیف کمشنر محترمہ نیدھی کھرے کے ساتھ ایک ای بُک آج نئی دہلی میں جاری کی۔یہ کتاب ای داخل تک رسائی پر زور دیتی ہے۔ای داخل پورٹل پر تقریباً 84957 لوگ رجسٹرڈ صارفین ہیں اور اب تک اس پورٹل پر 5590 شکایات درج کی جا چکی ہیں۔
صارفین کو متاثر کرنے والی نئی اور ابھرتی ہوئی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے صارفین کے تحفظ قانون 2019 کو 20 جولائی ،2020 کو نوٹیفائی اور نافذ کیا گیا تھا۔صارفین پر کووڈ 19 کی پابندیوں کے پیش نظر صارفین کی شکایت درج کرنے کےلئے ای داخل پورٹل کو سستے ،تیز اور پریشانی سے پاک نظام کے طورپر پیش کیا گیا تھا۔
متعلقہ طور پر، ای فائلنگ پروگرام ان صارفین کے لیے ایک آسان پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جو اپنی شکایات کے ازالے کے لیے کنزیومر کمیشن سے رجوع کرنے کے لیے وقت کی پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ دیہی صارفین کے لیے الیکٹرانک فائلنگ کو آسان بنانے کے لیے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کو ای فائلنگ سائٹ کے ساتھ مربوط کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ سی ایس سی کی خدمات گرام پنچایت کی سطح پر صارفین استعمال کر رہے ہیں جن کے پاس کنزیومر کمیشن میں شکایات درج کرانے کے لیے مواصلات کے الیکٹرانک ذرائع نہیں ہیں یا استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔ اس پورٹل کو سی ایس سی کے ساتھ مربوط کرنے کا عمل اب مکمل ہو گیا ہے۔ نتیجے کے طور پر، وہ صارفین جن کے پاس الیکٹرانک آلات چلانے کے لیے تکنیکی مہارت یا دستیابی کی کمی ہے وہ متعلقہ صارف کمیشن میں شکایت درج کرانے کے لیے اپنے مقامی سی ایس سی سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔
کئی معاملے کامیابی کی کہانیاں بناتے ہیں جنہیں ای داخل کے ذریعہ سے نمٹایا گیا ہے۔معزز جسٹس سبھاش چندر کلشریشٹھ کی قیادت میں مین پوری ضلع ای داخل پلیٹ فارم پر معاملوں کے فوری نمٹارے میں ملک کی قیادت کررہا ہے۔شکایتوں کے حل کےلئے 48 گھنٹے کے اندر ای کامرس یونٹ کے ذریعہ صارفین کی شکایتوں کو لازمی طورپر منظور کئے جانے کا انتظام کیا گیا ہے۔
صارفین کے تحفظ ایکٹ 2019 کے موثر التزامات ،غیر مطمعین صارفین کو نقصان کےلئے معاوضے کی مانگ کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ قابل عدالت کے ذریعہ خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے التزامات پر بھی غور کرتا ہے۔قانون میں صارفین کمیشنوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سے شکایتوں کی سماعت کا التزام بھی شامل ہے۔
کوئی بھی صارف یا وکیل اپنے رجسٹرڈ موبائل فون پر ایک او ٹی پی یا اپنے رجسٹرڈ ای میل پتے پر ایک ایکٹی ویشن لنک حاصل کرکے ضروری سرٹیفکیشن کے ساتھ ای داخل پلیٹ فارم پر سائن اپ کر سکتا ہے۔اس کے بعد وہ شکایت درج کرانے کےلئے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
پورٹل نے سبھی غیر مطمعین صارفین کو اپنے گھر کے آرام دہ ماحول میں صارف کمیشنوں کو آن لائن شکایت درج کرنے،مناسب فیس کی ادائیگی کرنے اور معاملے کی پیش رفت کی آن لائن نگرانی کرنے کی سہولت مہیا کی ہے۔
موجودہ وقت میں تازہ اپ ڈیٹ کے ساتھ 5590 معاملے درج کئے گئے ہیں اور 889 معاملے ای داخل پلیٹ فارم پر نمٹائے بھی گئے ہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ستمبر 2020 سے اگست 2022 تک ای داخل پر رجسٹرڈ صارفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،جس میں صارفین کی تعداد 5963 سے بڑھکر 84657 ہوگئی ہے۔
ای داخل نظام میں کئی کامیاب کہانیاں بھی سامنے آئی ہیں جن کا اس پلیٹ فارم کے ذریعہ سے فیروز آباد،علی گڑھ ،مین پوری ،ویشالی،پورٹ بلیئر ،دمکا،مغربی تریپورہ اور رنگا ریڈی اور انڈمان اور نکوبار ضلعوں مین حل کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ،این سی ایچ (قومی صارفین ہیلپ لائن)- 1915 چوبیس گھنٹے اور ساتوں دن زیر خدمت ہے اور 12 مختلف زبانوں میں دستیاب ہے۔جبکہ شکایت گزار کی شکایت کے حل سے مطمعین نہ ہونے کی صورت میں ،این سی ایچ ،شکایت گزار کو ای داخل شکایت پورٹل کی طرف دوبارہ ہدایت بھی کرتی ہے ۔اس کے ذریعہ سے حکومت مختلف پلیٹ فارم کے ذریعہ سے صارفین کے حقوق کےلئے سبھی مناسب کارروائی کررہی ہے۔
سی سی پی اے نے آگے بڑھتے ہوئے،کچھ شراکت داروں کو نمائندگی کرنے والے اشتہارات میں شامل ہونے سے بچنے کےلئے خط بھیجے ہیں۔نمائندہ اشتہارات کےلئے اطلاعات و نشریات کی صنعت والی اشتہاری ایجنسیوں کو کچھ نوٹس بھیجے گئے ہین۔مختلف تقسیمی چینلوں میں ،اگر معاملوں کو نہیں اٹھایا گیا اور مستقبل میں خلاف ورزی کی گئی،تو سی سی پی اے صارفین کے حقوق کے تحفظ کےلئے مناسب کارروائی کرے گا۔
*********************
ش ح ۔ا م۔
U:10013
(Release ID: 1857669)
Visitor Counter : 174