ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سال 2022-23 میں ریکارڈ پیداوار حاصل کرنے کے لیے بھارتی ریلوے کی پیداواری اکائیاں تیز رفتاری سے کام کررہی ہیں


سال 2021-22 کے دوران ایل ایچ بی کوچ کی پیداوار میں 45 فیصد اور لوکو کی پیداوار میں 34 فیصد کا اضافہ ہوا

رائے بریلی کوچ فیکٹری جلد ہی جدید توانائی سے چلنے والی 12000 ایچ پی  اور 9000 ایچ پی انجن بنائے گی

Posted On: 06 SEP 2022 4:59PM by PIB Delhi

بھارتی ریلوے کی پیداواری اکائیاں، یعنی انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف)، چنئی، ریل کوچ فیکٹری (آر سی ایف) کپورتھلا، ماڈرن کوچ فیکٹری (ایم سی ایف) رائے بریلی، چترنجن لوکو موٹیو ورکس (سی ایل ڈبلیو) چترنجن، بنارس لوکوموٹیو ورکس (بی ایل ڈبلیو) وارانسی،  پٹیالہ لوکوموٹیو ورکس (پی ایل ڈبلیو)، پٹیالہ، ریل وہیل فیکٹری (آر ڈبلیو ایف) بنگلورو اور ریل وہیل پلانٹ بیلا، سال 2022-23 میں ریکارڈ پیداوار حاصل کرنے کے لیے تیزی سے کام کررہی ہیں۔

ریلوے کی تمام پیداواری اکائیاں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ وہ بھارتی ریلوے کے لیے رولنگ اسٹاک کی بڑھتی ہوئی ضرورت کی تکمیل کررہی ہیں۔ تمام پیداواری اکائیوں کو جدید ترین ایم اینڈ پی، شیڈز اور سہولیات کی شکل میں جدید کاری کی معلومات ملتی رہی ہیں۔ کووڈ کی وبا کے دوران بھی، ریلوے پیداواری اکائیوں نے تجویز کردہ کووڈ اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کوچز تیار کرکے ریلوے سیکٹر کی مدد جاری رکھی۔

آئی سی ایف، آر سی ایف اور ایم سی ایف ایسی کوچ مینوفیکچرنگ اکائیاں ہیں جو وندے بھارت، ایل ایچ بی، ای ایم یو، ایم ای ایم یو، وستاڈوم اور دیگر کوچز بنا رہی ہیں۔ یہ آئی سی ایف کی دین ہے کہ پہلا مقامی ٹرین سیٹ صرف 18 ماہ میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا تھا اور جسے ٹی 18 کہا جاتا ہے۔ اس طرح کی دو ٹرینیں دہلی- وارنسی اور دہلی- کٹرا کے درمیان پہلے ہی چل رہی ہیں۔ اب وندے بھارت کے نئے ورژن کا ٹرائل چل رہا ہے۔ بھارتی ریلوے، وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، اگست 2023  تک مزید 75 وندے بھارت ٹرینوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ سی ایل ڈبلیو، بی ایل ڈبلیو اور پی ایل ڈبلیو لوکوموٹیو مینوفیکچرنگ اکائیاں ہیں۔ آج وہ جدید الیکٹرک لوکوز یعنی ڈبلیو اے جی 9 اور ڈبلیو اے پی 7 تیار کر رہی ہیں۔ ان پیداواری اکائیوں میں جلد ہی جدید توانائی سے چلنے والے باصلاحیت 12000 ایچ پی اور 9000 ایچ پی انجن بھی بنائے جائیں گے۔ مزید آر ڈبلیو ایف اور آر ڈبلیو پی، وہیل اور وہیل سیٹ تیار کرنے والی اکائیاں ہیں، جو ہر قسم کے رولنگ اسٹاکس کی فراہمی کرتی ہیں۔ ریل وہیل پلانٹ بیلاپور اور ریل وہیل فیکٹری یہلنکا نے اس مالی سال (اگست تک) میں مجموعی طور پر 92118 پہیے تیار کیے ہیں، جو پچھلے سال اسی مدت کے دوران تیار کیے گئے پہیوں سے 6.5 گنا زیادہ ہے۔ اسی طرح ریل ایکسل کی پیداوار میں بھی اسی مدت کے دوران 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

پچھلے سال 2021-22 میں تمام پیداواری اکائیوں نے ریکارڈ پیداوار حاصل کی۔ پچھلے سال ایل ایچ بی کوچ کی پیداوار میں 45 فیصد اور لوکو کی پیداوار میں 34 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس سال 2022-23  میں بھی پیداواری اکائیوں کو زیادہ پیداواری اہداف دیے گئے ہیں۔ سپلائی چین کی کچھ رکاوٹوں کے باوجود، سبھی اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حکومت کے پاس ریلوے کے ذریعہ مال برداری کے بازار کے حصص کو فی الوقت کے 28 فیصد سے اگلے 10 سالوں میں 40 فیصد تک لے جانے کے پرجوش منصوبے ہیں۔ اس کے لیے صلاحیت میں اضافہ، رولنگ اسٹاک کی جدید کاری، عالمی معیار کے اسٹیشنوں اور ٹریکس وغیرہ کے لیے فنڈز دستیاب کرائے گئے ہیں۔ وندے بھارت جیسے جدید قسم کے رولنگ اسٹاکس اور 3-فیز ای ایم یو اور ایم ای ایم یو پیداواری اکائیوں کے ذریعے تیار کئے جائیں گے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.9956


(Release ID: 1857240)
Read this release in: Hindi , Telugu , English