عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق وزیر اعظم مودی کی گورننس اصلاحات نے خواتین کے لئے ‘‘کام کرنا آسان’’ بنا دیا ہے۔ وسیع تر معنوں میں درحقیقت یہ خاتون ملازمین کو وقار اور خود اعتمادی کے ساتھ اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرنے کے رخ پر وسیع سماجی اصلاحات ہیں


وزیر موصوف یوم اساتذہ کے موقع پر ڈی او پی ٹی، ڈی اے آر پی جی اور محکمہ پنشن کی خواتین افسران اور عملے سے خطاب کر رہے تھے

گھریلو رفع حاجت گاہوں، اُجولا، بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ، مہیلا ای ہاٹ، ایس ٹی ای پی اور ورکنگ ویمن ہاسٹل کی تعمیر کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 05 SEP 2022 5:19PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی  وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ 8 برسوں میں گورننس اصلاحات نے خواتین کے لئے "کام کرنا آسان" قابل بنا دیا ہے اور در حقیقت  وسیع تر معنوں میں ان بڑی سماجی اصلاحات کا مقصد خاتون ملازمین کو اعلیٰ درجے کے وقار اور خود اعتمادی کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ماتراشکتی کے لئے وقف یوم اساتذہ کے موقع پر ڈی او پی ٹی، ڈی اے آر پی جی اور محکمہ پنشن کی خواتین افسران اور عملے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت نے مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے اور انہیں پیشہ ورانہ اور خاندانی زندگی کے درمیان توازن فراہم کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010BC9.jpg

وزیر اعظم کی 76 ویںیوم آزادی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں مودی نے کہا تھا کہ "میں ہندوستان کے سفر کے پچھلے 75 سالوں میں 'ناری شکتی'، میری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے تعاون کے مقابلے اگلے 25 برسوں میں ان کی کئی گنا شراکت دیکھ سکتا ہوں” ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 میں لال قلعہ سے اپنے پہلے خطاب کے بعد ہی مودی جی نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کئی اسکیموں کا اعلان کیا۔خواہ وہ گھریلو بیت الخلاء کی تعمیر ہو، اجوالا، بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ، مہیلا ای ہاٹ ہوں یا ورکنگ ویمن ہاسٹل۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ایس ٹی ای پی (سپورٹ ٹو ٹریننگ اینڈ ایمپلائمنٹ پروگرام) برائے خواتین کی اسکیم کا مقصد ایسی مہارتیں فراہم کرنا ہے جو خواتین کو روزگار اور ایسی اہلیت اور مہارت فراہم کریں جو خواتین کو اپنا روزگار آپ کرنے اورصنعت کار بننے کے قابل بنائیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ابھی تین دن پہلے ہی ڈی او پی ٹی نے مرکزی حکومت کی ایسی خاتون ملازمین کے لئے 60 دن کی خصوصی زچگی کی چھٹی دینے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے جن کے یہاں مردہ بچہ پیا ہو یا بچے کی پیدائش کے چند دنوں کے اندر موت ہو جائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ڈی او پی ٹی کی طرف سے وقتاً فوقتاً مختلف ہدایات جاریکی گئی ہیں جن میں مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے اور انہیں درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لئے خاتون ملازمین کے فائدے کے قواعد/ضوابط میں خصوصی دفعات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020V70.jpg

خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے کئے جانے والےبعض اہم اصلاحات اوراقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 730 دنوں کے سی سی ایل کی گرانٹ کو جاری رکھنے جیسے اقدامات، چھٹی کی سفری رعایت (ایل ٹی سی) کی سہولت، جبکہ ایک ملازم سی سی ایل پر ہو، معذور بچے کی صورت بچوں کی دیکھ ریکھ کی چھٹی حاصل کرنے والے سرکاری ملازم کے لئے 22 سال کی حد کا خاتمہ کیا گیا اور معذورخاتون ملازمین کو بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ماہانہ 3000 روپے کا خصوصی الاؤنس دیا گیا ہے۔

پنشن اصلاحات پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ متعدد انقلابی اصلاحات گنوائے جن میں طلاق یافتہ بیٹیوں اور معزورین کے لئے فیملی پنشن کی فراہمی میں نرمی، عمر رسیدہ پنشنرز کے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے میں آسانی کے لئے موبائل ایپ کے ذریعے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کا تعارف، الیکٹرانک پنشن پے آرڈر، پنشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے محکمہ ڈاک سے مدد وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والے سرکاری ملازم/پنشنر کے مختلف معذور بچوں کو فیملی پنشن کی توسیع جیسے اقدامات یا کسی متوفی سرکاری ملازم/پنشنر کے معذور بچوں کے لیے فیملی پنشن کے مراعات میں بڑا اضافہ کرنا صرف پنشن اصلاحات نہیں ہیںیہ سماجی اصلاحات ہیں جن کے وسیع سماجی و اقتصادی اثرات ہیں۔

وزیر نے کہا کہ اس سال مئی میں ڈی او پی ٹی نے مرکزی حکومت کے لاپتہ ملازمین کے لیے فیملی پنشن کے قوانین میں نرمی کی ہے اور ایسی تمام صورتوں میں جہاں این پی ایس کے زیر احاطہ سرکاری ملازم سروس کے دوران لاپتہ ہو جاتا ہے نئے اصول نے سات سال کے لازمی انتظار کو ختم کر دیا ہے۔ لاپتہ سرکاری ملازم کے خاندان کو فیملی پنشن کے فوائد فوری طور پر ادا کیے جائیں گے۔

خواتین کی صلاحیت سازی اور انہیں بااختیار بنانے کے موضوع پر بات کرتے ہوئےڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ آف سیکرٹریٹ ٹریننگ اینڈ مینجمنٹ  اپنے تمام بڑے کیڈر کے تربیتی پروگراموں میں بڑے پیمانے پر عورتوں سے متعلق، ان کی بااختیا بنانے سے متعلق، گھریلو تشدد اور جنسی جرائم  سے بچانے سے متعلق موضوعات کا احاطہ کرتا ہے۔یہ خواتین کے لیے مخصوص تربیتی کورسز کا بھی اہتمام کرتا ہے۔ جو انسٹی ٹیوٹ آف سیکرٹریٹ ٹریننگ اینڈ مینجمنٹ کے اندر اور باہر دو دن سے لے کر پانچ دن کے طویل دورانیے کے ہوتے ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران مختلف گریڈوں اور عہدوں کے تقریباً 800 افسران کو پچیس (25) کورسز میں شامل کیا گیا ہے جن کا اہتمام انسٹی ٹیوٹ آف سیکرٹریٹ ٹریننگ اینڈ مینجمنٹ میں صنفی حساسیت، صنفی بجٹ، تحفظ، کام کی جگہ پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی روک تھام اور ازالے، اور گھریلو تشدد سے خواتین کے تحفظ۔ کے عنوانات کے تحت کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032AA7.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ پچھلے کچھ برسوں میں ہندوستان میں خواتین کی شرکت کا سفر خواتین کی قیادت کے مرحلے مین داخل ہو گیا ہے اور آج خواتین قوم کی تعمیر میں برابر کی حصہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال کے اگلے 25 برسوں میں خواتین 2047  میں ہندوستان کو ایک محاذی مملکت بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گی اور جب ہندوستان کی آزادی کا 100 واں سال منایا جائے گا تو وہ پورے اعتماد کے ساتھ اپنا صحیح مقام حاصل کریں گی۔

***

ش ح۔ع س۔ ک ا


(Release ID: 1856973) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil