زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری، ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے ویکنٹھ مہتہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹو مینجمنٹ، پونہ کا دورہ کیا


ڈاکٹر لکھی نے ویکنٹھ مہتہ نیشنل  انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹو مینجمنٹ (ویمنی کام) میں ’’شہد کی برآمدی صلاحیت کو مضبوط بنانے‘‘ پر ورکشاپ کا افتتاح کیا

Posted On: 30 AUG 2022 6:04PM by PIB Delhi

 

زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود کی وزارت،  محکمہ زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود میں ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے آج مہاراشٹر میں پونہ واقع ویکنٹھ مہتہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹو مینجمنٹ (ویمنی کام) میں ’’شہد کی برآمدی صلاحیت کو مضبوط بنانے‘‘ پر منعقد ورکشاپ کی صدارت کی۔ اس کا انعقاد  شہد کی مکھیوں کے قومی بورڈ (این بی بی) نے کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018VKD.jpg

ورکشاپ میں ڈاکٹر لکھی نے ورکشاپ کے دوران ایف پی او کے ذریعے  بنائی گئی شہد کی مکھی کی موم کی مصنوعات کا افتتاح کیا۔ ویمنی کام، پونہ میں ایک کوآپریٹو ہنی پروجیکٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا۔ ورکشاپ میں شہد کی برآمد کو بڑھانے کے لیے مستقبل کی حکمت عملیوں کے بارے میں شہد کے پروسیسرز/ایکسپورٹرز اور ایف پی او/زرعی اسٹارٹ اپس نے اپنے تجربات شیئر کیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AJYC.jpg

ڈاکٹر لکھی نے اپیل کی کہ چھوٹے اور معمولی درجے کے شہد کی مکھی پالنے والے کاشتکاروں کو منافع بخش آمدنی کے لیے با اختیار بنانے کی خاطر تمام متعلقین یعنی  بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت (ایم ایس ایم ای) / کھادی اور گرامودیوگ کمیشن (کے وی آئی سی)، شہد کی مکھیوں سے متعلق کمیٹیوں اور ایجنسیوں جیسے این ڈی ڈی بی، نیفیڈ اور ٹرائی فیڈ کو شامل کرتے ہوئے  نیشنل بی کیپنگ اور  ہنی مشن (این بی ایچ ایم) کے تحت کوشش کی جانی چاہیے۔

 

پس منظر:

فی الحال، تقریباً 12699 شہد کی مکھی پالنے والے اور 19.34 لاکھ  شہد کی مکھیوں کی کالونیاں شہد کی مکھی کے قومی بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور ہندوستان تقریباً 133200 میٹرک ٹن شہد (22-2021 دوسرے پیشگی تخمینہ) کی پیداوار کر رہا ہے۔ ہندوستان شہد کی برآمد کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور 22-2021 کے دوران اس نے 1221.17 کروڑ روپے کی قیمت کے 74413 میٹرک ٹن شہد کی برآمد کی ہے۔ ہندوستان میں شہد کی پیداوار کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ دیگر ممالک کو برآمد کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان تقریباً 83 ممالک کو شہد برآمد کرتا ہے۔ ہندوستانی شہد کے بڑے بازار امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، کناڈا وغیرہ ہیں۔ سرسوں شہد، یوکیلپٹس شہد، لیچی شہد، سورج مکھی شہد، پونگامیا شہد، کثیر نباتاتی ہمالیہ شہد، ببول شہد اور جنلگی نباتات شہد ہندوستان سے برآمد کی جانے والی شہد کی کچھ بنیادی قسمیں ہیں۔ نیشنل بی کیپنگ اینڈ ہنی مشن (این بی ایچ ایم) کے تحت اب تک منظور شدہ 133.31 کروڑ روپے کے مالی تعاون سے کل 102 پروجیکٹوں کو منظوری مل چکی ہے۔

ہندوستان سے برآمد کی گئی مصنوعات کے معیار کی نگرانی حکومت کے ذریعے محکمہ کامرس اور وزارت کامرس و صنعت کے توسط سے ایکسپورٹ انسپکشن کونسل آف انڈیا (ای آئی سی) قانون کے تحت کی جاتی ہے۔ وزارت کامرس و صنعت کے تحت محکمہ کامرس نے غذائی درآمدات و برآمدات کے لیے تجارتی پالیسی تیار کی۔ ایپیڈا شہد سمیت زرعی غذائی پیداوار کے برآمد کنندگان کو مختلف ترغیبات اور مالی تعاون فراہم کرتا ہے۔

این بی ایچ ایم کے تحت سرگرمیوں کے نفاذ کے لیے ’’10000 کسان پیداواری تنظیموں کے قیام کے منصوبہ کے تحت، شہد کی مکھی پالنے والوں/ شہد پیدا کرنے والوں کے 100 ایف پی او ٹرائی فیڈ (14 نمبر)، نیفیڈ (60 نمبر) اور این ڈی ڈی بی (26 نمبر) کو مختص کیے گئے ہیں۔ اس طرح این بی بی کو مختص کل 105 ایف پی او میں سے، اب تک شہد کی مکھی پالنے والوں/شہد پیدا کرنے والوں کے 77 ایف پی او رجسٹر/قائم کیے گئے ہیں۔ زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود کی وزارت نے شہد اور دیگر شہد کی  پیداوار کا پتہ لگانے کا ریکارڈ بنائے رکھنے کے لیے ایک آن لائن ’’مدھو کرانتی پورٹل‘‘ بھی تیار کیا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 9688

 



(Release ID: 1855617) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Hindi , Marathi