زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے مہاراشٹر کے پونے ضلع کے بارامتی میں قائم سبزیوں کے لئے شاندار  کارکردگی مرکز کا دورہ کیا

Posted On: 29 AUG 2022 5:43PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے مہاراشٹر کے پونے ضلع کے بارامتی میں قائم سبزیوں کے لئے بہترین کاردگی کے بھارت – ڈچ مرکز ( سی او ای ) کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کسانوں سے بھی بات چیت کی۔

اس سی او ای کے قیام کا بنیادی مقصد سبزیوں کی پیداوار کے لئے ایک ڈیموسٹریشن سنٹر قائم کرنا ہے اور خطے میں توسیع ورکروں اور کسانوں کو ، اُن کی تربیت اور صلاحیت سازی کے ذریعے ٹیکنا لوجی کی منتقلی کرنا ہے ۔ کسانوں اور توسیعی کارکنوں کو سبزیوں کی پیداوار بڑھانے اور سپلائی چین (رقبہ/پی ایچ ٹی/اسٹوریج/ٹرانسپورٹ) میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لئے درکار جدید تکنیکوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ان تکنیکوں میں محفوظ کاشتکاری، ہائیڈروپونکس، بہتر بیج اور معیاری پودے لگانے کا  ساز و سامان ، فرٹیگیشن (کھادوں کا بہتر استعمال) ، انٹیگریٹڈ نیوٹرینٹ مینجمنٹ ( آئی این ایم ) ، انٹیگریٹڈ پیسٹ مینجمنٹ ( آئی پی ایم  ) کے طریقہ کار اور زراعت کے اچھے طور طریقوں ( جی اے پی ) وغیرہ شامل ہیں۔

اس منصوبے کے دیگر مقاصد میں سبزیوں کے پودے لگانے کے معیاری ساز و سامان کی فراہمی، سبزیوں کی فصلوں میں ہائی ٹیک محفوظ فارمنگ تکنیک کا مظاہرہ، آٹومیشن کے ذریعے پانی اور زرخیزی کا موثر استعمال، اعلیٰ پیداوار اور کسانوں کو آمدنی  میں اضافے کو یقینی بنانے کے لئے کاشتکاری کے اچھے طریقوں کو معیاری بنانا شامل ہے ۔  سی او ای مختلف سطح کے عہدیداروں ، غیر سرکاری تنظیموں اور پرائیویٹ صنعت کاروں وغیرہ کو تربیت دینے میں سہولت فراہم کرتے  ہیں  اور ویلیو چین تیار کرنے ، روز گار پیدا کرنے میں اضافہ کرنے اور کسانوں کی آمدنی کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لئے مارکیٹ انٹلی جنس کی راہ ہموار کرتے ہیں ۔

اس پروجیکٹ کے تحت اہم ٹیکنالوجی کے اقدامات میں  ہائی کورس کی آب و ہوا والے پولی ہاؤس میں کیڑوں اور بیماریوں سے پاک پودے تیار کرنا ، ، پودے لگانے کے ساز و سامان کی تیاری کے لئے اطالوی میڈیا فلنگ کم سیڈنگ مشین کا استعمال، آبپاشی اور فرٹیگیشن کے لئے سبزیوں کے پودوں کی تیاری کے لئے خودکار روبوٹ کا استعمال اور  مٹی کے بغیر پودوں کو اگانا ، کم مٹی میں اگنے والا یوروپی بیگاس، عمودی اگنے والا بیگ، غیر ملکی فصلیں جیسے شملہ مرچ، چیری ٹماٹر،پتوں والے غیر ملکی اور ہینگنگ خربوزے ، غیر ملکی پتوں والی سبزیاں ، پولینیشن، ٹریلائزنگ، ٹریننگ اور کٹائی کے لئے ڈچ فارمنگ تکنیک، بٹر فلائی وینٹ کلائمیٹ کنٹرول سسٹم، سینسرز، موسمیاتی نظام ، کلائمیٹ کنٹرول، فرٹیگیشن اسٹاک سلوشنز اور گندے پانی کو دوبارہ قال استعمال بنانا شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ، صلاحیت سازی کے پروگرام میں بھارت کا پہلا ٹی او ٹی پروگرام (تربیت کاروں کی تربیت) اور نوجوان کاروباریوں اور ایف پی اوز  کے لئے ہنر مندی کا تربیتی پروگرام شروع کرنا، زرعی مصنوعات کی اجناس کے لئے ویلیو چین مینجمنٹ پروگرام (مارکیٹ لنکیج) شامل ہے۔

یہ مرکز ضرورت مند لوگوں کو خود روزگار کی حوصلہ افزائی کے لئے ہنر مندی کی تربیت بھی فراہم کرتا ہے اور ٹیکنالوجی کے بارے میں بیداری پیدا کرتا ہے، جس سے بہت سے نوجوان زراعت کی طرف راغب ہوتے ہیں ۔

بھارت -ڈچ اشتراک کے کل 7 بہترین کار کردگی کے مراکز ( سی او ایز  ) کو چار ریاستوں میں منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے 2 مراکز مہاراشٹر میں بنائے گئے ہیں اور 5 تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ان کے علاوہ 3 نجی سی او ای بھی ہیں۔ یہ تمام   7 سی او ایز اور تین پرائیویٹ سی او ایز مہاراشٹر، پنجاب، جموں و کشمیر، کیرالہ اور کرناٹک ریاستوں میں کام کر رہے ہیں ، جن میں باغبانی کی فصلوں، پھلوں، سبزیوں، آلو اور پھولوں پر خصوصی توجہ د ی جا رہی ہے ۔

ڈاکٹر لکھی نے کے وی کے بارامتی ، سی او ای  میں ڈچ گرین ہاؤس کا بھی دورہ کیا، جس کا مقصد پانی، کیڑے مار ادویات، افرادی قوت وغیرہ جیسے کم وسائل کے ساتھ فصل کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف کاروباری افراد کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ باقیات سے پاک مصنوعات کے معیار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس گرین ہاؤس کا بنیادی مقصد محفوظ کاشت کے تحت ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کرنا ہے۔

ڈاکٹر لکھی نے بارامتی میں سینٹر کی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا۔ اس دوران سی او ای  کے ڈائریکٹر نے ، ان کے سامنے ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا  ۔ اس کے علاوہ ، اس علاقے میں کام کرنے والے تمام 7  سی او ایز  اور تین پرائیویٹ سی او ایز اور  زرعی اسٹارٹ اَپس نے لین دین کے اخراجات کو کم کرنے اور پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کرنے والے کسانوں کے لئے بہتر مارکیٹ روابط کو فروغ دینے کے لئے ، ان کے ذریعے استعمال کی جانے والی اختراعات اور ٹیکنالوجیز کے بارے میں بھی تفصیلات پیش کیں ۔  اس گفتگو کے دوران  ، وزارت کے عہدیدار ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل ریسرچ کے افسران، تمام سی او ایز کے ڈائریکٹر حضرات ، آئی سی اے آر کے 23 باغبانی کے قومی ریسرچ سینٹروں کے ڈائریکٹر اور دیگر فریقین   نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔

ڈاکٹر لکھی نے تمام فریقین کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ 7 سی او ایز  میں کئے جانے والے تکنیکی مظاہروں کی ، اس کے آس پاس کے گاؤوں میں وسیع پیمانے پر مشتہر کی جائے ،  خاص طور پر چھوٹے اور حاشیے پر رہنے والے کسانوں کو منافع بخش زراعت کے طریقۂ کار کے فوائد فراہم کئے جا سکیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 9642



(Release ID: 1855365) Visitor Counter : 255


Read this release in: English , Hindi , Marathi