وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ڈاکٹر ایل مروگن نے ریاسی میں ماہی پروری فارم کا دورہ کیا، جیوتی پورم گوشالہ، ریاسی میں جلد پر گانٹھ پڑنے کی بیماری کے خلاف ویکسی نیشن مہم کا آغاز کیا
وزیرموصوف نے کہا کہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت آتم نربھر بھارت مہم کے ایک حصے کے طور پر، حکومت خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں مچھلی کی اندرون ملک پیداوار پر توجہ مرکوز کر رہی ہے
Posted On:
27 AUG 2022 7:42PM by PIB Delhi
ماہی پروری، ڈیری، مویشی پروری اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے آج کہا کہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت آتم نر بھر بھارت مہم کے ایک حصے کے طور پر حکومت مچھلیوں کی اندرون ملک پیداوار پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ، خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں ۔ وزیرموصوف نے یہ بات جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں ایک ماہی پروری فارم اور بریڈنگ سنٹر کا دورہ کرتے ہوئے کہی۔
اپنے دورے کے دوران جناب مروگن نے مچھلی کاشتکاروں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت مچھلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے بیج سونپے۔
وزیر موصوف نے کسانوں کو ماہی پروری میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کا مشورہ دیا تاکہ وہ مرکزی دھارے میں آسکیں اور کھپت کی مانگ اور برآمدات کی ضروریات کو پورا کر سکیں، خاص طور پر تازہ پانی کی مچھلی کی پیداوار میں۔
جناب موروگن نے مزید کہا کہ حکومت اندرون ملک ماہی گیری کو فروغ دے رہی ہے جیسے ری سرکولیٹنگ ایکوا کلچر سسٹم (آر اے ایس) اور تازہ پانی کی مچھلی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں اندرون ملک ماہی پروری کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور پہاڑی علاقوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
وزیرموصوف نے کہا کہ 2014 کے بعد آٹھ برسوں میں پہلی بارماہی پروری کے شعبے میں 32,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی اور اس کے نتائج کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس سرمایہ کاری کی وجہ سے ملک میں نیلگوں انقلاب برپا ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم ایم ایس وائی وزیر اعظم کےخوابوں کا پروجیکٹ ہے اور مرکزی حکومت اس خواب کو سچ ثابت کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
وزیرموصوف نے ضلع کے جیوتی پورم گوشالہ میں جلد پر گانٹھ پڑنے کی بیماری کے خلاف ٹیکہ کاری مہم بھی شروع کی۔ اس مہم کا اہتمام مویشی پروری کے محکمہ نے کیا تھا۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 9594)
(Release ID: 1854932)
Visitor Counter : 79