وزارت آیوش
فارماکوپیا کمیشن برائے ہندوستانی ادویات
Posted On:
05 AUG 2022 5:40PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی طرف سے (گزٹ نوٹیفکیشن 6، جولائی، 2020) کے ذریعہ ہندوستانی ادویات اور ہومیوپیتھی کیلئے کتاب الادویہ کی کمیشن (پی سی آئی ایم اور ایچ) دو مرکزی لیبارٹریوں، فارماکوپیا لیبارٹری فار انڈین میڈیسن (پی ایل آئی ایم ) ،غازی آباد اور ہومیوپیتھک فارماکوپیا لیبارٹری (ایچ پی ایل ) کو ملا کر وزارت آیوش کے ماتحت دفتر کے طور پر تشکیل دیا گیا ہے۔
کمیشن، آیورویدک، یونانی، سدھا اور ہومیوپیتھک ادویات کے فارماکوپیئل معیارات کی پیش رفت میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ پی سی آئی ایم اور ایچ ہندوستانی نظام طب اور ہومیوپیتھی کے لیے سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ مع اپیلیٹ لیبارٹری کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
تنظیم نو کے بعد، 6 جولائی 2020 سے اب تک اے ایس یو اور ایچ ادویات کے کل 1483 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ آیوش کاڑھا سے متعلق فارمولیشن کے لیے 03 فارماکوپیئل مونوگرافس ان کی دستوری وضاحتوں کے ساتھ شائع کیے گئے ہیں۔ مرتب ڈیٹا کے علاوہ ، نیشنل فارمولری فار یونانی میڈیسن، پارٹ IV (دوسرا ایڈیشن) بھی شائع کیا گیا جس میں 166 فارمولیشنز کی ضابطے کے مطابق وضاحتیں شامل تھیں۔
آیورویدک واحد دوائیوں پر 50 مونوگراف کے علاوہ، آیورویدک دوائیوں کی تیاری پر 51 مونوگراف، ایک سدھا دوائی فارمولیشن مونوگراف، اور 101 یونیانی دوائیوں کی تیاری کے مونوگراف پچھلے پانچ سالوں میں شائع ہوئے ہیں۔
جبکہ، پی ایل آئی ایم اور ایچ پی ایل (اب پی سی آئی ایم او رایچ 6، جولائی 2020 کے آغاز کے بعد سے)، اے ایس یو اور ایچ نظام ادویات میں استعمال ہونے والے خام مال (پودہ /جانور/معدنیات/دھات/کیمیائی اصل کی واحد دوائیں) پر کل 2199 معیاری اسٹینڈرز مختلف فارماکوپیا میں شائع کیے گئے ہیں۔ اے ایس یو فارمولیشنز کے لیے 405 معیاری اسٹینڈرز بھی متعلقہ فارماکوپیا میں بھی شائع کیے گئے ہیں۔
جیسا کہ ادویات اور کاسمیٹکس ایکٹ، 1940 اور ضابطہ، 1945 میں بتایاگیا ہے کہ آیورویدک، سدھا اور یونیانی دوائیوں کے لیے لائسنس جاری کرنے کا اختیار متعلقہ ریاست اور مرکز کے زیرانتظام علاقے کی حکومت کی طرف سے ریاستی ڈرگ کنٹرولرز/ ریاستی لائسنسنگ اتھارٹیز کو دیا گیا ہے تاکہ متعلقہ قانونی دفعات کو نافذ کیا جا سکے۔ ادویات اور کاسمیٹکس قوانین، 1945 کا ضابطہ 158-بی آیورویدک، سدھا اور یونانی ادویات کی تیاری کے سلسلے میں لائسنس جاری کرنے کے لیے ریگولیٹری رہنما خطوط فراہم کرتا ہے۔ ادویات اور کاسمیٹکس قوانین، 1945 کے شیڈول ٹی اور متعلقہ فارماکوپیا میں دی گئی ادویات کے معیاری اسٹینڈرز کے مطابق، مینوفیکچررز کے لیے مینوفیکچرنگ یونٹس کے ذریعے ادویات کے لائسنس کے لیے تجویز کردہ تقاضوں پر عمل کرنا لازمی ہے جس میں حفاظت، افادیت کا ثبوت، اچھے مینوفیکچرنگ پریکٹسز (جی ایم پی) کی تعمیل اور معیار کے اسٹینڈرز شامل ہیں۔
جیسا کہ ادویات اور کاسمیٹکس ایکٹ 1940، اس کے رولز 1945، آیورویدک، سدھا، یونانی کوالٹی کنٹرول، ادویات کے لائسنس کے جاری ہونے سے متعلق قانونی دفعات کا نفاذ ریاستی ڈرگ کنٹرولرز/ ریاستی لائسنسنگ اتھارٹیز کے پاس ہے جو متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کے ذریعہ مقرر کیے گئے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے کی حکومتوں کو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق غیر معیاری آیورویدک ادویات/فارمولیشن کی تیاری/فروخت کے سلسلے میں ریاستی ڈرگ کنٹرولرز/ریاستی لائسنسنگ اتھارٹیز کی طرف سے کی گئی کارروائیوں کا ذکر ذیل میں کیا گیا ہے۔
S. no.
|
Name of the State/UTs
|
Action taken
|
-
|
Tamil Nadu
|
92 license suspended/ cancelled since 2017 to 2021
|
-
|
Odisha
|
13 license of cancelled since 2017-18 to 2022-23
|
-
|
Maharashtra
|
Since 2016-17 to 2022, 84 prosecution orders issued, 38 prosecutions filed and 46 are pending.
|
1. یکم اکتوبر2021 کو اس وزارت نے اے ایس یو ادویات کے لائسنسنگ کے عمل سے متعلق ڈرگ رولز 1945 میں ترمیم کے لیے گزٹ نوٹیفکیشن نمبر جی ایس آر 716 ای جاری کیا ہے۔ یہ ترامیم تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے اور کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے کی گئی ہیں۔ آن لائن e-aushadhi.gov.in پورٹل کے ذریعے آیورویدک، سدھا اور یونانی (اے ایس یو) ادویات کی تیاری کے لیے لائسنس دینے کے عمل کو تیز تر، کاغذ کے بغیر اور زیادہ شفاف بنایا گیا ہے۔ اے ایس یو میڈیسن کا لائسنس دائمی بنایا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ پروڈکٹ لائسنس ایک بار کی رجسٹریشن فیس کے ساتھ تاحیات درست ہے، جس کے بعد کوئی برقرار رکھنے یا تجدید کی فیس نہیں ہے۔ اے ایس یو نے ادویات کی تیاری کے لیے لائسنس دینے کا زیادہ سے زیادہ وقت تین ماہ سے کم کر کے دو ماہ کر دیا ہے۔
مندرجہ بالا کے علاوہ، آیوش کی وزارت برآمدات کو آسان بنانے کے لیے درج ذیل تفصیلات کے مطابق آیوش مصنوعات کے سرٹیفیکیشن کو فروغ دیتی ہے:
· جڑی بوٹیوں کی مصنوعات کے لیے ڈبلیو ایچ او کے رہنما خطوط کے مطابق دواسازی کی مصنوعات (سی اوپی پی) کی تصدیق
· معیار کی تصدیق کی اسکیم، کوالٹی کونسل آف انڈیا (قیوسی آئی) کی طرف سے لاگو کیا گیا ہے جو آیورویدک، سدھا اور یونانی مصنوعات کو آیوش پریمیم مارک دینے کے لیے بین الاقوامی معیارات کے مطابق معیار کے تیسرے فریق کے جائزے پر مبنی ہے۔
(3.) آیوش کی وزارت نے مرکزی شعبے کی اسکیم آیوش اوشدھی گنوتا ایوم اُتپادن سموردھن یوجنا ( اے اوجی یو ایس وائی) کو لاگو کیا ہے۔ اس اسکیم کے مقاصد درج ذیل ہیں:
i. آتم نربھر بھارت پہل کے ذریعے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں، روایتی ادویات کی برآمدات اور صحت کو فروغ دینے والی مصنوعات میں اضافہ کرنا ہے۔
ii. مناسب بنیادی ڈھانچے اور تکنیکی تجدیدکاری، اور معیار کیلئے سرکاری اور نجی شعبے میں ادارہ جاتی سرگرمیاں اور مینوفیکچرنگ کے معیار نیز آیوش ادویات اور سازوسامان کے لیے مواد کی معیار کاری، اور تجزیاتی جانچ میں سہولت پیدا کرنا ہے۔
iii. مؤثر کوالٹی کنٹرول، حفاظتی نگرانی کے ساتھ ساتھ آیوش ادویات کے گمراہ کن اشتہارات کی نگرانی کے لیے مرکزی اور ریاستی سطح پر ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط کرنا۔
iv. آیوش ادویات اور سازوسامان کے اسٹینڈرز اور معیار کو بڑھانے کے لیے ہم آہنگی، تعاون اور متضاد طور طریقوں کو فروغ دینا ہے۔
آیوش اوشدھی گنوتا ایوم اُتپادن سموردھن یوجنا ( اے جی یو ایس وائی) اسکیم کے اجزاء درج ذیل ہیں:
A. اعلیٰ معیارات حاصل کرنے کے لیے آیوش فارمیسیوں اور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو مضبوط اور اپ گریڈ کرنا۔
B. گمراہ کن اشتہارات کی نگرانی سمیت اے ایس یو اور ایچ ادویات کی فارماکو ویجیلنس۔
C. تکنیکی انسانی وسائل اور آیوش ادویات کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام سمیت مرکزی اور ریاستی ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانا ۔
D. بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس )، کوالٹی کنٹرول آف انڈیا (قیو سی آئی)، دیگر متعلقہ سائنسی اداروں، صنعتی تحقیق اور ترقی کے مراکز کے تعاون سے آیوش مصنوعات، سازوسامان کے معیارات اور تجدید کاری/سرٹیفیکیشن کی ترقی میں معاونت۔
آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ تفصیلات دیں۔
***********
ش ح ۔ ع ح
U. No.9419
(Release ID: 1853806)
Visitor Counter : 155